سندھ طاس رسمی معاہدہ نہیں، کوئی فریق اسے یک طرفہ ختم یا معطل نہیں کرسکتا، سپریم کورٹ بار
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ رسمی معاہدہ نہیں۔ کوئی فریق معاہدے کو یک طرفہ ختم یا معطل نہیں کرسکتا۔
سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن کے اعلامیہ کے مطابق صدر سپریم کورٹ بار نے کہا سندھ طاس معاہدہ پاکستان کی بقا اور خوشحالی کیلیے اہم ہے۔ یہ معاہدہ ورلڈ بینک کی ثالثی سے طے پایا تھا، کوئی فریق معاہدے کو یک طرفہ ختم یا معطل نہیں کرسکتا۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے کہا کہ معاہدہ معطل کر کے بھارت نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی، افسوس ورلڈ بینک نے بھارتی غیر قانونی اقدام کا نوٹس نہیں لیا۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ ورلڈ بینک نوٹس لے کر بھارت کو اس کی ذمہ داریوں کی یاد دہانی کرائے۔
صدر سپریم کورٹ بار نے کہا کہ وفاقی حکومت کا سندھ طاس معاہدے کے معاملہ کو عالمی فورمز پر اٹھانے کیلئے موثر اقدام نہ کرنا افسوسناک ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ بار نے کہا
پڑھیں:
شرجیل میمن کی باتوں کاحقیقت سے کوئی تعلق نہیں‘ انجینئر عثمان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251118-02-9
کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کیحق پرست رکن سندھ اسمبلی انجینئر عثمان نے سینئر وزیر سندھ شرجیل انعام میمن کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ شرجیل میمن وہ باتیں کر رہے ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں لسانیت کا راگ الاپنے سے پہلے پیپلز پارٹی یہ بتائے کہ گزشتہ پندرہ برس میں سندھ کے شہری علاقوں کو تباہی کے سوا کیا دیا؟ کراچی، حیدرآباد اور دیگر شہری علاقے آج جس حالت میں ہیں، وہ پیپلز پارٹی کی بدانتظامی، کرپشن اور سیاسی تعصب کا سیدھا نتیجہ ہے۔ انکا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے کبھی نفرت کی سیاست نہیں کی، یہ پیپلز پارٹی ہے جو ہمیشہ سے سندھ کو شہری و دیہی خانوں میں بانٹ کر اپنی سیاست چلاتی آئی ہے، شرجیل میمن جیسے وزراء لسانیت کی باتیں کر کے اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ 18ویں ترمیم کے نام پر صوبائی خودمختاری کا نعرہ لگانے والے پیپلز پارٹی رہنما یہ نہیں بتاتے کہ اختیارات صوبے کے اندر کیوں منتقل نہیں کیے؟ مقامی حکومتوں کو اختیارات دینے سے خوف کیوں ہے؟ 27ویں ترمیم پر ہمارا اعتراض اصولی تھا، کیونکہ پیپلز پارٹی ہمیشہ چاہتی ہے کہ اختیارات چند افراد کی جیب میں رہیں، عوام تک نہ پہنچیں۔ رکن اسمبلی نے کہا کہ پیپلز پارٹی اپنی کرپشن، خراب گورننس اور سندھ کے شہری علاقوں سے دشمنی کا حساب دینے کے بجائے ایم کیو ایم پر الزام تراشی کر رہی ہے۔