شرجیل میمن کی باتوں کاحقیقت سے کوئی تعلق نہیں‘ انجینئر عثمان
اشاعت کی تاریخ: 18th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251118-02-9
کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کیحق پرست رکن سندھ اسمبلی انجینئر عثمان نے سینئر وزیر سندھ شرجیل انعام میمن کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ شرجیل میمن وہ باتیں کر رہے ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں لسانیت کا راگ الاپنے سے پہلے پیپلز پارٹی یہ بتائے کہ گزشتہ پندرہ برس میں سندھ کے شہری علاقوں کو تباہی کے سوا کیا دیا؟ کراچی، حیدرآباد اور دیگر شہری علاقے آج جس حالت میں ہیں، وہ پیپلز پارٹی کی بدانتظامی، کرپشن اور سیاسی تعصب کا سیدھا نتیجہ ہے۔ انکا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے کبھی نفرت کی سیاست نہیں کی، یہ پیپلز پارٹی ہے جو ہمیشہ سے سندھ کو شہری و دیہی خانوں میں بانٹ کر اپنی سیاست چلاتی آئی ہے، شرجیل میمن جیسے وزراء لسانیت کی باتیں کر کے اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ 18ویں ترمیم کے نام پر صوبائی خودمختاری کا نعرہ لگانے والے پیپلز پارٹی رہنما یہ نہیں بتاتے کہ اختیارات صوبے کے اندر کیوں منتقل نہیں کیے؟ مقامی حکومتوں کو اختیارات دینے سے خوف کیوں ہے؟ 27ویں ترمیم پر ہمارا اعتراض اصولی تھا، کیونکہ پیپلز پارٹی ہمیشہ چاہتی ہے کہ اختیارات چند افراد کی جیب میں رہیں، عوام تک نہ پہنچیں۔ رکن اسمبلی نے کہا کہ پیپلز پارٹی اپنی کرپشن، خراب گورننس اور سندھ کے شہری علاقوں سے دشمنی کا حساب دینے کے بجائے ایم کیو ایم پر الزام تراشی کر رہی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی
پڑھیں:
ایم کیو ایم الزام تراشی اور نفرت کی سیاست بند کرے: شرجیل میمن
کراچی (نیوزڈیسک) سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن نے کہا کہ ایم کیو ایم الزام تراشی اور نفرت کی سیاست بند کرے۔
سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ کی سیاست پہلے ہی ختم ہو چکی ہے، نئے صوبے کی بات مردہ سیاست کو زندہ کرنے کیلئے ہے، بہتر ہے ایم کیو ایم کی بات ایک کان سے سنوں اور دوسرے کان سے نکال دوں۔
شرجیل میمن کا مزید کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نہیں چاہتی ایم کیو ایم بطور پارٹی ختم ہو جائے، ستائیس ویں آئینی ترمیم سے نظام عدل میں بہتری آئے گی، ایم کیو ایم کا کوئی مطالبہ پورا نہیں ہوا تو یہ ووٹ دینے والوں میں شامل تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ میثاق جمہوریت میں آئینی عدالت کا ذکر موجود تھا، ماضی میں صوبوں کی برابری نہیں تھی، اس کا سب سے زیادہ نشانہ پیپلزپارٹی اور اس کی قیادت بنی۔