اسلام آباد میں دھماکا، 12 افراد شہید، 30زخمی
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(خبر ایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آباد میںدھماکا، 12 افراد شہید، 36زخمی۔ کچہری کے باہر بھارتی حمایت یافتہ اور افغان طالبان کی پراکسی نے خودکش دھماکا کیا، ذرائع۔ دھماکے سے قبل ہی افغانستان کے سوشل میڈیاا کاؤنٹس پر ’’کمنگ سون اسلام آباد‘‘ کی ٹوئٹس۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے جی الیون سیکٹر میں کچہری کے نزدیک خودکش دھماکے کے نتیجے میں 12 افراد شہید اور 36 زخمی ہوگئے۔ منگل کی دوپہر تقریباً ساڑھے بارہ بجےجی الیون سیکٹر کی کچہری کے نزدیک زور دار دھماکا ہوا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔پولیس کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل پر سوار خودکش حملہ آور پولیس کی گاڑی کے قریب پہنچا اور اس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا، دھماکے سے قریب کھڑی گاڑیوں میں آگ لگ گئی جب کہ خودکش حملہ آور کے اعضا اڑ کر کچہری کے اندر جاگرے۔پولیس کے مطابق دھماکے میں 3 گاڑیوں کو نقصان پہنچا جن میں ایک گاڑی پولیس کی تھی اور 2 پرائیوٹ گاڑیاں ہیں۔پولیس کا بتانا ہے کہ دھماکا خودکش تھا اور جائے وقوع سے مبینہ خودکش حملہ آور کا سر بھی مل گیا ہے، دھماکے کے نتیجے میں 12 افراد شہید اور 30 سے زائد زخمی ہو گئے، زخمیوں میں وکلا اور سائلین بھی شامل ہیں۔ دھماکے کے زخمیوں کو پمز اسپتال منتقل کردیا گیا ہے اور اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔پولیس ذرائع کا بتانا ہے کہ کچہری کے باہر دھماکے میں ہندوستانی اسپانسرڈ اور افغان طالبان کی پراکسی فتنہ الخوارج ملوث ہے۔ زخمیوں میں سے 7 کی حالت نازک بتائی جاتی ہے جس میں 4پولیس اہلکاربھی شامل ہیں۔ترجمان پمز ڈاکٹرمبشر ڈاہا نے کہا ہے کہ کچہری دھماکے کے 36 زخمیوں کو پمز اسپتال لایا گیا، 18 زخمیوں کو طبی امداد کے بعد ڈسچارج کردیا گیا، دھماکے میں12 افراد شہید ہوئے، 14 زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے انہیں وارڈز میں شفٹ کردیا گیا ہے۔انہوںنے بتایا کہ 4 زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے، دھماکے میں شہید10 شہداء کی شناخت ہوچکی ہے، دھماکے میں 2شہداء کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی۔وزیرداخلہ محسن نقوی اسلام آباد کچہری پہنچے جہاں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ افغانستان کو شواہد دیے ہیں کہ کیسے لوگ وہاں ٹریننگ کر رہے ہیں اور اس کے بعد حملے ہوتے ہیں، افغانستان کے شر پسند عناصر کو نہ روکنے پر کوئی چارہ نہیں کہ ان کا بندوبست کریں۔ان کا کہنا تھا کہ آج 12 بجکر 39 منٹ پر خود کش حملہ ہوا ، 12 لوگ شہید 27 زخمی ہیں۔خود کش حملہ ٓاور کچہری کے اندر جانے کا پلان کر رہا تھا، موقع نہ ملنے پر پولیس کی گاڑی پر حملہ کیا، پہلی ترجیح میں خودکش حملہ آور کی شناخت کریں گے۔انہوں نے کہا کہ کل وانا میں بھی گاڑی سوار خود حملہ آور انٹری پوائنٹ پر پھٹا، وہاں بھی علاقے کی کلیئرنس جاری ہے، وانا اٹیک میں افغانستان ملوث ہے ،افغانستان میں کمیونیکیشن ہوتی رہی، کچہری حملہ میں ملوث کرداروں کو بھی سامنے لایا جائے گا۔محسن نقوی نے کہا کہ ہمیں اندازہ ہے کہ افغانستان کیا کررہا ہے مگر سیکورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، جس نے کچہری واقعہ کیا اسے بھگتنا پڑے گا، کچہری حملہ میں ملوث کرداروں کو بھی سامنے لایا جائے گا۔علاوہ ازیںاسلام آباد کچہری خودکش حملے کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی۔تحقیقاتی اداروں نے خودکش حملے کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی جس کے مطابق خودکش حملہ آور باجوڑ میں رہائش پذیر تھا۔ابتدائی رپورٹ کے مطابق خودکش حملہ آور جمعہ کے روز اسلام آباد پہنچا، حملہ آور پیرودھائی سے موٹر سائیکل پر جی الیون کچہری آیا۔ذرائع کے مطابق ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا کہ خودکش حملہ آور نے چادر اوڑھی ہوئی تھی۔دوسری جانب آئی جی اسلام آباد کا کہنا ہے کہ دھماکے میں 8 کلو گرام تک بارودی مواد اور بال بیرنگز استعمال کیے گئے ، ابھی تک جو شواہد اکٹھے کیے گئے اس کے مطابق حملہ آور ایک ہی تھا۔آئی جی اسلام آباد نے بتایا کہ ایک موٹر سائیکل اور گاڑی کو مشکوک تصور کیا جا رہا ہے، کیمروں کی بیک ٹریکنگ سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں، فارنزک، سی ٹی ڈی، انویسٹی گیشن، سیف سٹی اور حساس ادارے شواہد کا جائزہ لے رہے ہیں۔ادھر اسلام آباد بار کونسل نے جوڈیشل کمپلیکس کے باہر خودکش حملہ کی مذمت کرتے ہوئے تین روزہ ہڑتال کا اعلان کر دیا۔اعلامیہ کے مطابق بار کونسل ڈسٹرکٹ کورٹس کمپلیکس،میں دہشت گردانہ حملے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتی ہے، حملے میں وکلا سمیت متعدد بے گناہ شہریوں کی قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔اعلامیہ میں کہا گیا کہ وحشیانہ فعل کے خلاف اسلام آباد کی تمام عدالتوں میں 12 سے14 نومبر تک مکمل ہڑتال کا اعلان کرتے ہیں۔اسلام آباد بار کونسل اور ماتحت بار ایسوسی ایشنز کا اجلاس بلا کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا، افسوسناک واقعے کی فوری طور پر شفاف اور مکمل تحقیقات کی جائیں۔بار کونسل کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ اسلام آباد بھر کی تمام عدالتوں میں سکیورٹی بڑھانے کے لیے موثر اقدامات کئے جائیں۔قبل ازیں خودکش دھماکے میں بھارتی اسپانسرڈ فتنہ الخوارج اور افغانستان کی ملی بھگت کھل کر سامنے آگئی۔ذرائع کے مطابق اسلام آباد دھماکا لگ بھگ سہ پہر 12 بج کر 45 منٹ پر ہوا جبکہ افغانستان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر صبح سویرے سے بازگشت سنائی دی جانے لگی، 6 بج کر 45 منٹ پر افغان طالبان سے منسلک ایکس اکاؤنٹ پر “coming soon Islamabad” جیسی ٹویٹس دیکھی گئیں۔اِسی طرح کے دھمکی آمیز پیغامات افغان ملٹری پریڈ کے موقع پر بھی کیے گئے جس میں لاہور پر افغان جھنڈا لہرانے اور اسلام آباد کو جلانے کی باتیں کی گئیں۔ افغان ٹویٹر ہینڈل ’’آماج نیوز‘‘ نے اپنی دو نومبر کو کی جانے والی ٹویٹ میں ان دھمکی آمیز پیغامات کو پوسٹ کیا۔طالبان کے ایک اور ایکس اکاؤنٹ ’’خراسان العربی‘‘ کی طرف سے اسلام آباد دھماکے کے ساتھ ہی جاری ہونے والی ٹویٹ افغان رجیم کے گھناؤنے عزائم کی عکاسی کرتی ہے۔دھماکے سے قبل افغانستان سے کی جانے والی سوشل میڈیا پوسٹس اس امر کا واضح ثبوت ہیں کہ افغان طالبان رجیم اپنی حرکتوں سے باز نہیں آیا، یہ رجیم پاکستان میں کھلم کھلا دہشت گردی کا مرتکب ہو رہا ہے۔ذرائع کے مطابق اسلام آباد اور دہلی میں ہونے والے دھماکے دونوں پاکستان مخالف ممالک کی ملی بھگت ہے جن کا مشترکہ مقصد پاکستان کو نقصان پہچانا ہے۔صدر مملکت آصف علی زرداری اوروزیر اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد جی11 کچہری میں بھارتی پشت پناہی میں سرگرم فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کی جانب سے دہشتگردانہ حملے کی بھرپور الفاظ میں مذمت کی ہے اور حملے میں شہید ہونے والے افراد کی بلندی درجات اور اہل خانہ کیلیے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔وزیراعظم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مجھ سمیت پوری قوم کی تمام تر ہمدردیاں شہداء کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔انہوں نے زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا اور انہیں بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ بھارتی دہشتگرد پراکسیوں کی جانب سے پاکستان کے نہتے شہریوں پر دہشتگردانہ حملے قابل مذمت ہیں۔واقعے کی تحقیقات کی ہدایت کردی ہے، ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچا کر دم لیں گے۔وزیراعظم کا کہنا ہے کہ افغانستان سے کاروائی کرتے بھارتی ایماء پر سرگرم فتنہ الخوارج کی جانب سے اس وقت وانا میں معصوم بچوں پر بھی حملہ کیا گیا۔بھارتی پشت پناہی اور افغان سرزمین سے جاری ان حملوں کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔نہتے و معصوم پاکستانیوں کے خون کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔انہوں نے واضح کیا کہ دہشتگردی کی عفریت کے مکمل خاتمے اور فتنہ الہندوستان و فتنہ الخوارج کے آخری دہشتگرد کی سرکوبی تک ان کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔ صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ دہشت گرد عناصر پاکستان کے امن و استحکام کے دشمن ہیں۔وطنِ عزیز سے بیرونی پشت پناہی میں سرگرم دہشت گردوں کا مکمل خاتمہ کیا جانا ضروری ہے۔ صدرِمملکت کا قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ا یک بیان میں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایازصادق نے کہا کہ دہشتگرد بزدلانہ کارروائیوں سے قوم کے حوصلے پست نہیں کر سکتے، دہشتگردوں کے خلاف مؤثر اور فیصلہ کن کارروائیاں جاری رہیں گی، اسپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لیے قومی اتحاد اور یکجہتی ناگزیر ہے، دہشتگرد اپنے ناپاک عزائم کبھی کامیاب نہیں ہوں گے، سردار ایاز صادق نے زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعاکی۔ادھروزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردانہ کارروائیوں کا بھرپور جواب دے گا، دہشت گردانہ کارروائیاں نہ سرحدی اور نہ ہی شہری علاقوں میں برداشت کی جائیں گی۔اسلام آباد کچہری دھماکے پر صحافیوں سے گفتگو میں خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ اندازہ تھا ہم پر پریشر ڈالنے کیلیے اس قسم کی کوئی حرکت کی جائیگی۔انہوں نے کہا کہ اب تک دہشتگردی سرحدی علاقوں تک محدود تھی، اسلام آباد میں دہشت گردی کا حملہ ریاست کو پیغام سمجھنا چاہیے۔ خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ افغان حکومت افغانستان میں بیٹھے دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہی ہے، اسلام آباد میں دہشت گردانہ حملے سے ہمیں پیغام دیا گیا آپ کے تمام علاقے ہماری زد میں ہیں۔علاوہ ازیںوزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے بعد افغانستان میں کارروائی کرسکتا ہے۔ نجی چینل کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ حالیہ واقعات میں افغان مداخلت کے ثبوت ثالثوں کے سامنے رکھے جائیں گے۔وزیر دفاع نے کہا کہ ہم جارحیت کا وار خالی نہیں جانے دیں گے، بھرپورجواب دیں گے۔انہوں نے کہا کہ افغان طالبان کی مذمت یا افسوس کا اظہار سچائی کا ثبوت نہیں ہوسکتا، افغان طالبان کی پناہ میں رہنے والے لوگ بار بار ہم پر حملہ کررہے ہیں۔وزیر دفاع نے مزید کہا کہ وانا کیڈٹ کالج میں اللہ کی مہربانی سے پاک فوج نے کیڈٹس کو بچایا ہے۔خواجہ آصف نے بھارت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت سے متعلق ہم حالیہ جنگ سے ہی ہائی الرٹ پر ہیں۔وزیر دفاع نے کہا کہ افغانستان میں بھارتی قونصلیٹ سے دہشتگردوں کو پیسے ملتے ہیں، افغانستان سے متعلق دستیاب تمام سفارتی آپشنز استعمال کریں گے۔دریں اثناء امریکا، چین، ترکیے، برطانیہ، یورپی یونین، فرانس، آسٹریلیا اور قطر نے اسلام آباد میں دھماکے کی مذمت کی ہے۔امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکر نے کہا ہے کہ امریکا دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں پاکستان کے ساتھ ہے، پاکستان کی حکومت کی امن اور استحکام کے لیے کی جانے والی کوششوں کی حمایت کے لیے پْرعزم ہیں۔پاکستان میں چینی سفارت خانے نے کہا کہ اسلام آباد میں خودکش دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہیں، جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ اور زخمیوں سے دلی ہم دردی کا اظہار کرتے ہیں۔ترک وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اسلام آباد میں خودکش حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ترکیے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔ برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے کہا کہ اسلام آباد میں ہونے والے دھماکے سے آگاہ ہیں ، ہماری ہمدردیاں حملے میں مارے گئے لوگوں کے پیاروں کے ساتھ ہیں۔یورپی یونین نے بیان میں کہا کہ ہر طرح کی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں۔ فرانسیسی سفارت خانے نے کہا کہ ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں، متاثرین کے اہلخانہ سے تعزیت کرتے ہیں۔آسٹریلین ہائی کمیشن نے اپنے بیان میں کہا کہ اسلام آباد خود کش حملے کے بعد پاکستان کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔قطری وزارت خارجہ نے کہا کہ قطر اسلام آباد اور وانا میں حملوں کی شدید مذمت کرتا ہے ، قطر ہر قسم کے تشدد، دہشت گردی اور مجرمانہ کارروائیوں کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔
اسلام آباد: پولیس اہلکار اسلام آباد کچہری کے باہر کے سامنے خودکش دھماکے کے بعد سیکورٹی اہلکار شواہد اکٹھے کررہے ہیںان سیٹ میں دھماکے کی زد میں آنیوالی دوسری گاڑی کے قریب فائر فائٹرز کا عملہ موجود ہے
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اسلام ا باد کچہری افغان طالبان کی خودکش حملہ ا ور اسلام ا باد میں ابتدائی رپورٹ افغانستان میں کہ اسلام ا باد مذمت کرتے ہیں کہ افغانستان خودکش دھماکے فتنہ الخوارج خواجہ ا صف نے میں کہا گردانہ حملے نے کہا ہے کہ پاکستان کے دھماکے میں افراد شہید کی جانب سے زخمیوں کی پشت پناہی اور افغان دھماکے کے دھماکے سے بار کونسل نے کہا کہ انہوں نے کچہری کے کے مطابق کہ افغان کے ساتھ گردی کے کہ دہشت کے خلاف کی مذمت حملے کی جائے گا کے باہر کا کہنا اور اس گیا کہ کے بعد کے میں کے لیے
پڑھیں:
اسلام آباد کچہری خود کش دھماکے کی ویڈیو سامنے آ گئی
اسلام آباد (نیوزڈیسک) وفاقی دارالحکومت کی کچہری میں آج ہوئے خود کش دھماکے کی سی سی ٹی وی ویڈیو سامنے آ گئی۔
ویڈیو میں دھماکے سے قبل وکلاء اور شہریوں کی بڑی تعداد اور پولیس موبائل وین کو جائے وقوع پر دیکھا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب پمز اسپتال اسلام آباد کے ترجمان ڈاکٹر مبشر کے مطابق دھماکے میں اب تک 12 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پمز اسپتال منتقل کیے جانے والے زخمی افراد کی تعداد 30 ہے، جبکہ زخمیوں میں سے 4 سے 5 افراد کی حالت تشویشناک ہے۔
ترجمان پمز نے یہ بھی بتایا ہے کہ پمز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر خود ایمرجنسی میں موجود ہیں، تمام ڈاکٹرز اس وقت زخمیوں کی جان بچانے میں مصروف ہیں۔
واضح رہے کہ آج اسلام آباد میں واقع جی الیون کچہری کے باہر بھارتی اسپانسرڈ اور افغان طالبان کی پراکسی فتنہ الخوارج کے خودکش دھماکے میں 12 افراد شہید ہوئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق دھماکے کی جگہ سے مبینہ خودکش حملہ آور کا سر بھی مل گیا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق خودکش حملہ آور موٹر سائیکل پر سوار ہو کر کچہری آیا ہے جس نے پولیس موبائل کے قریب پہنچ کر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔