سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں سے متعلق 12 جولائی 2023ء کے فیصلے کے خلاف دائر نظرثانی درخواست پر سماعت کے لیے 13 رکنی لارجر بینچ تشکیل دے دیا۔ عدالتی روسٹر کے مطابق جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 13 رکنی آئینی بینچ 6 مئی کو صبح ساڑھے 11 بجے نظرثانی درخواستوں پر سماعت کرے گا۔ اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں پی ٹی آئی کو مخصوص نشستوں کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کیس سماعت کے لیے مقرر کر دیا جبکہ جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 13 رکنی لارجر بینچ تشکیل دے دیا گیا۔ سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں سے متعلق 12 جولائی 2023ء کے فیصلے کے خلاف دائر نظرثانی درخواست پر سماعت کے لیے 13 رکنی لارجر بینچ تشکیل دے دیا۔ عدالتی روسٹر کے مطابق جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 13 رکنی آئینی بینچ 6 مئی کو صبح ساڑھے 11 بجے نظرثانی درخواستوں پر سماعت کرے گا۔ بینچ میں جسٹس امین الدین خان کے علاوہ جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس ہاشم کاکڑ، جسٹس شاہد بلال، جسٹس صلاح الدین پنہور، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس باقر نجفی شامل ہیں۔

یاد رہے کہ پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں دینے کا فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا تھا۔ وہ نظرثانی درخواستیں سننے والے بینچ میں شامل نہیں ہیں۔ مخصوص نشستوں سے متعلق محفوظ شدہ فیصلہ میں کہا گیا تھا کہ مخصوص نشستیں تحریک انصاف کا حق تھیں، پی ٹی آئی سیاسی جماعت تھی اور ہے، آئین کے مطابق کسی بھی سیاسی جماعت سے انتخابی نشان نہیں لیا جا سکتا۔ 8 ججوں کے مقابلے میں 5 ججوں کا اکثریتی فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ نے سنایا تھا، جس کے مطابق پی ٹی آئی کی مخصوص نشستیں حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں کو دینے اور پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے اسے برقرار رکھنے کے دونوں فیصلے بھی کالعدم قرار دیدیے گئے تھے۔ الیکشن کمیشن کا مخصوص نشستوں سے متعلق نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ انتخابی نشان واپس لینا سیاسی جماعت کو انتخابات سے باہر نہیں کرسکتا، انتخابی نشان ختم ہونے سے کسی جماعت کا الیکشن میں حصہ لینے کا حق ختم نہیں ہوتا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مخصوص نشستوں سے متعلق جسٹس امین الدین سپریم کورٹ کے مطابق کے فیصلے

پڑھیں:

سپریم کورٹ: ایف بی آر کے وکیل کی استدعا پر سپر ٹیکس کیس کی سماعت 5 مئی تک ملتوی

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے سپر ٹیکس سے متعلق زیرِ سماعت کیس کی کارروائی ایف بی آر کے وکیل رضا ربانی کی درخواست پر پیر تک ملتوی کر دی ہے۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ دورانِ سماعت ایف بی آر کے وکیل رضا ربانی نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ اس وقت کراچی میں موجود ہیں، لہٰذا سماعت جمعرات تک ملتوی کی جائے۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ: سپر ٹیکس کا ایک روپیہ بھی بے گھر افراد کی بحالی پر خرچ نہیں ہوا، وکیل مخدوم علی خان کا دعویٰ

جس پر جسٹس امین الدین نے ریمارکس دیے کہ جمعرات، یکم مئی کو عام تعطیل ہے، اس لیے سماعت اب پیر (5 مئی) تک ملتوی کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ کیس میں سینیئر وکیل مخدوم علی خان، جو مختلف کمپنیوں کی نمائندگی کر رہے ہیں، انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن فور بی کے خلاف دلائل مکمل کر چکے ہیں، جبکہ دیگر وکلاء نے بھی ان کے دلائل کی تائید کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئینی بینچ ایف بی آر جسٹس امین الدین رضا ربانی سپر ٹیکس سپریم کورٹ

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ؛ مخصوص نشستوں کے فیصلے پر نظرثانی اپیلیں سماعت کیلئے مقرر
  • پی ٹی آئی کو مخصو ص نشستیں دینے کے فیصلے کیخلاف نظرثانی کیس سماعت کیلئے مقرر
  • پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں دینے کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست سماعت کیلئے مقرر
  • سپریم کورٹ، مخصوص نشستوں کے فیصلے کیخلاف نظرثانی کیس سماعت کیلئے مقرر
  • سپریم کورٹ: آئینی بینچ میں مخصوص نشستوں کے فیصلے کیخلاف نظرثانی کیس مقرر
  • پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں دینے کے فیصلے پر نظرثانی کیس سماعت کیلیے مقرر
  • پی ٹی آئی مخصوص نشستیں کیس، نظرثانی درخواست سماعت کیلیے مقرر
  • لاہور ہائیکورٹ ؛سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے فیصلے پر عملدرآمد کیلئے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری 
  • سپریم کورٹ: ایف بی آر کے وکیل کی استدعا پر سپر ٹیکس کیس کی سماعت 5 مئی تک ملتوی