ایل او سی مناور سیکٹر کے عوام پاک فوج کے ہمراہ کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کے لیے پرعزم
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
لائن آف کنٹرول (ایل او سی) چھمب سیکٹر میں فضائی حدود کی خلاف ورزی پر پاک فوج کے جوانوں نے بھارتی کواڈ کاپٹر کو مار گرایا۔
مناور سیکٹر کے عوام کے حوصلے افواج کی پاکستان کے جوانوں کی طرح آج بھی بلند ہیں۔ اس سیکٹر کے عوام نے وی نیوز سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج دشمن کی کسی بھی جارحیت کا فوری اور مؤثر جواب دینے کے لیے ہر دم تیار ہے۔ چھمب مناور سیکٹر کے عوام نے مودی سرکار کو کھلا پیغام دیا کہ پوری قوم افواجِ پاکستان کے ساتھ مل کر تمہاری دہشت گردی کا ہر محاذ پر منہ توڑ جواب دے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انڈیا ایل او سی بھارت پاک بھارت کشیدگی پاک فوج پاکستان پہلگام حملہ چھمپ سیکٹر کشمیر لائن آف کنٹرول مناور سیکٹر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انڈیا ایل او سی بھارت پاک بھارت کشیدگی پاک فوج پاکستان پہلگام حملہ چھمپ سیکٹر لائن آف کنٹرول مناور سیکٹر سیکٹر کے عوام مناور سیکٹر پاک فوج
پڑھیں:
اسرائیلی حملوں کے بعد ایرانی عوام کیا سوچ رہے ہیں اور کیا کچھ ہوسکتا ہے؟ تہران یونیورسٹی کے پروفیسر کا بیان آگیا
تہران (نیوز ڈیسک) ایران کی تہران یونیورسٹی کے پروفیسر فؤاد ایزدی نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں نے ایران میں “جھنڈے کے گرد اتحاد” کی فضا پیدا کر دی ہے اور اب جنگ ایک ناگزیر حقیقت بن چکی ہے۔
قطری خبررساںادارے سے گفتگو کرتے ہوئے ایزدی کا کہنا تھا کہ ایرانی عوام کی رائے واضح ہے کہ “اب ایران کو جواب دینا ہے، اور سخت جواب دینا ہے۔” ان کے مطابق “ایران جنگ نہیں چاہتا تھا، لیکن دوسرے فریق نے ایران کیلئے اس کے سوا کوئی چارہ نہیں چھوڑا۔ اب جواب ایسا ہونا چاہیے کہ آئندہ ایسی حرکت دوبارہ نہ کی جا سکے۔”
انہوں نے کہا “یہ ایک افسوسناک صورتحال ہے، لیکن ہمیں ایک اور جنگ ہوتے ہوئے نظر آ رہی ہے۔”
ایزدی کے مطابق ایران میں ان حملوں کو “امریکا اور اسرائیل کی مشترکہ کارروائی” سمجھا جا رہا ہے اور اسی وجہ سے خطے میں موجود امریکی اڈوں کو بھی ممکنہ فوجی ہدف تصور کیا جا رہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا “ایران کبھی بھی امریکا سے فوجی تصادم نہیں چاہتا تھا، لیکن اگر ایران امریکی اڈوں کو نشانہ بناتا ہے، تو اس کے پاس اس کے لیے مکمل طور پر جائز دلائل موجود ہیں۔”
مزیدپڑھیں:حکومت بلوچستان کا کوئٹہ شہر کے اندر پیپلز ٹرین چلانے کا فیصلہ