ایل او سی مناور سیکٹر کے عوام پاک فوج کے ہمراہ کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کے لیے پرعزم
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
لائن آف کنٹرول (ایل او سی) چھمب سیکٹر میں فضائی حدود کی خلاف ورزی پر پاک فوج کے جوانوں نے بھارتی کواڈ کاپٹر کو مار گرایا۔
مناور سیکٹر کے عوام کے حوصلے افواج کی پاکستان کے جوانوں کی طرح آج بھی بلند ہیں۔ اس سیکٹر کے عوام نے وی نیوز سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج دشمن کی کسی بھی جارحیت کا فوری اور مؤثر جواب دینے کے لیے ہر دم تیار ہے۔ چھمب مناور سیکٹر کے عوام نے مودی سرکار کو کھلا پیغام دیا کہ پوری قوم افواجِ پاکستان کے ساتھ مل کر تمہاری دہشت گردی کا ہر محاذ پر منہ توڑ جواب دے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انڈیا ایل او سی بھارت پاک بھارت کشیدگی پاک فوج پاکستان پہلگام حملہ چھمپ سیکٹر کشمیر لائن آف کنٹرول مناور سیکٹر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انڈیا ایل او سی بھارت پاک بھارت کشیدگی پاک فوج پاکستان پہلگام حملہ چھمپ سیکٹر لائن آف کنٹرول مناور سیکٹر سیکٹر کے عوام مناور سیکٹر پاک فوج
پڑھیں:
ایس آئی ایف سی کی معاونت سے پاکستانی فارماسیوٹیکل سیکٹر کو عالمی سطح پر فروغ
پاکستان اسٹرٹیجک انویسٹمنٹ فیسیلی ٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کی معاونت سے ملک کے فارماسیوٹیکل سیکٹر نے عالمی سطح پر اپنی موجودگی مضبوط کی ہے۔
بین الاقوامی کنزیومر ہیلتھ کمپنی ہیلیون نے پاکستان میں 12 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے، جو ملکی صنعت پر عالمی سرمایہ کاروں کے اعتماد کی واضح علامت ہے۔
ہیلیون کی یہ سرمایہ کاری پیناڈول فیکٹری کی پیداواری صلاحیت میں نمایاں اضافہ کرے گی۔ یہ جدید ترین فیکٹری، جو خود کار اور شمسی توانائی سے چلے گی، ملکی صنعتی ترقی کے سفر میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگی۔
اس کامیابی کے پیچھے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کی اصلاحات اور پالیسی تسلسل کو اہم عوامل قرار دیا جا رہا ہے، جنہوں نے پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دیا ہے۔ ہیلیون کی اس سرمایہ کاری سے نہ صرف پاکستانی معیشت کو استحکام ملے گا بلکہ نئے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ ادویہ کی مقامی پیداوار میں اضافے سے عوام کو معیاری صحت کی سہولیات تک بہتر رسائی حاصل ہوگی۔
ایس آئی ایف سی کی حکمت عملی پاکستان کی دواسازی صنعت کو عالمی سطح پر متعارف کرانے پر مرکوز ہے، جس سے ملک کو برآمدات کے نئے مواقع حاصل ہوں گے۔
ماہرین معاشیات کے مطابق، یہ پیشرفت پاکستانی فارماسیوٹیکل سیکٹر کے لیے ایک اہم موڑ ہے، جو نہ صرف ملکی ضروریات پوری کرے گا بلکہ خطے اور دنیا بھر میں پاکستانی مصنوعات کی برآمدات کو بھی فروغ دے گا۔