مودی کی قیادت میں ہندوستان علاقائی امن کیلئے ایک سنگین خطرہ ہے: پی ٹی آئی
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
—فائل فوٹو
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سیاسی کمیٹی اور کور کمیٹی نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان علاقائی امن کےلیے ایک سنگین خطرہ ہے۔
پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی اور کور کمیٹی کے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ایک نازک موڑ پر کھڑا ہے، بھارتی دھمکیوں کے جواب میں ہائی الرٹ کا اعلان کردیا گیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایسے وقت میں قومی اتحاد اور قابل اعتماد قیادت ناگزیر ہے۔
اسلام آباد پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد.
پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ ہم اس جنگ کی حمایت اور تسلط کے خطرناک عزائم کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان طاقت اور واضح ردعمل کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: گیا ہے
پڑھیں:
پہلگام فالس فلیگ حملہ: بھارتی عوام اور میڈیا کے سخت سوالات، مودی حکومت تاحال خاموش
پہلگام، بھارت — حالیہ پہلگام حملے کے بعد بھارتی عوام، میڈیا اور تجزیہ کاروں کی جانب سے مودی حکومت پر شدید سوالات اٹھائے جا رہے ہیں، مگر بی جے پی حکومت کی جانب سے تاحال کوئی واضح ردعمل سامنے نہیں آیا۔
ذرائع کے مطابق اس حملے کو ‘فالس فلیگ قرار دیتے ہوئے کئی سیاسی مبصرین نے اسے ایک منصوبہ بند کارروائی کہا ہے، جس کا مقصد بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کو بدنام کرنا اور ان کے خلاف نفرت انگیزی کو ہوا دینا ہو سکتا ہے۔
بھارتی میڈیا نے اپنی رپورٹنگ میں متعدد سخت سوالات اٹھائے ہیں:
جدید اسلحے سے لیس دہشتگرد پہلگام جیسے حساس علاقے تک 200 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے کیسے پہنچے؟
بھارتی انٹیلیجنس ایجنسیاں ایسی بڑی ناکامی کا شکار کیسے ہوئیں؟
پہلگام جیسے سیاحتی مقام پر ہزاروں سیاحوں کی موجودگی کے باوجود سکیورٹی کا معقول بندوبست کیوں نہ تھا؟
واقعہ کے کئی روز گزر جانے کے بعد بھی کسی کو ذمہ دار کیوں نہیں ٹھہرایا گیا؟
بھارتی عوام سوشل میڈیا اور دیگر پلیٹ فارمز پر بی جے پی حکومت سے شفاف جواب مانگ رہے ہیں۔ کئی صحافیوں اور سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کی خاموشی مزید شکوک و شبہات کو جنم دے رہی ہے۔
ایک سینئر سیاسی تجزیہ کار نے کہا: “بھارتی عوام اور میڈیا کے سوالات نہ صرف جائز ہیں بلکہ مودی کو ان کا جواب دینا ہو گا۔ اگر یہ واقعی ایک فالس فلیگ تھا تو اس کا مقصد نہایت خطرناک ہے، جس کا تعلق بھارت کے اندرونی سیاسی مقاصد سے ہو سکتا ہے۔”
پہلگام واقعہ نے ایک بار پھر بھارتی حکومت کی پالیسیوں، انٹیلیجنس نظام اور اقلیتوں سے متعلق رویوں پر سنجیدہ سوالات اٹھا دیے ہیں، جن کا جواب دینا اب مودی حکومت کے لیے ناگزیر ہوتا جا رہا ہے۔