امریکی اخبار نے ڈونلڈ ٹرمپ کے دعوؤں کا پول کھول دیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ حکومت میں اسٹاک مارکیٹیں 1974ء کے بعد نچلی ترین سطح پر آئیں۔ رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کے 100 دنوں میں ٹیرف کے جھٹکوں نے عالمی مالیاتی نظام پر زلزلہ طاری کیا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی 100 دن کی کارکردگی کو بے مثال قرار دیا لیکن امریکی اخبار کے مطابق حقائق اس کے برعکس ہیں۔ امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ حکومت میں اسٹاک مارکیٹیں 1974ء کے بعد نچلی ترین سطح پر آئیں۔ رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کے 100 دنوں میں ٹیرف کے جھٹکوں نے عالمی مالیاتی نظام پر زلزلہ طاری کیا۔ امریکی اخبار کا کہنا ہے کہ ایس اینڈ پی انڈیکس میں 7 فیصد کمی 1974ء کے بعد سب سے بڑی کمی ہے۔ اخبار نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ پبلک کمپنیوں کی مالیت سے ساڑھے 6 ٹریلین ڈالرز سے زیادہ کا صفایا کر دیا۔ رپورٹ کے مطابق اسٹاک مارکیٹیں اب سنبھل چکی ہیں لیکن ٹیرف کے صدمے کی لہریں اب بھی موجود ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حکومت کے 100 دن مکمل ہونے پر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہماری حکومت کے کامیاب ابتدائی 100 دن عقل کا انقلاب ہے، ملکی تاریخ کے سب سے کامیاب 100 دن مکمل ہونے کا جشن منانے پر خوش ہوں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: رپورٹ کے مطابق ٹرمپ امریکی اخبار
پڑھیں:
بھارت کو ٹرمپ کی نئی وارننگ، تجارتی معاہدہ نہ کیا تو 25 فیصد ٹیرف دینا ہو گا
واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو خبردار کر دیا ہے کہ اگر دونوں ممالک کے درمیان تجارتی معاہدہ طے نہیں پایا تو بھارت کو امریکی منڈی میں 25 فیصد ٹیرف کا سامنا کرنا ہوگا۔
وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ بھارت ایک دوست ملک ضرور ہے، لیکن اس نے عالمی سطح پر سب سے زیادہ درآمدی محصولات عائد کیے ہیں جو ناقابلِ قبول ہیں۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا اور بھارت کے درمیان تاحال کوئی جامع تجارتی معاہدہ نہیں ہوا، اور اگر پیش رفت نہ ہوئی تو امریکی انتظامیہ بھارتی مصنوعات پر بھاری محصولات عائد کرنے میں دیر نہیں کرے گی۔
یاد رہے کہ اپریل میں بھی امریکی صدر نے بھارتی مصنوعات پر 26 فیصد ٹیرف کے نفاذ کا عندیہ دیا تھا، تاہم اس فیصلے کو جولائی تک مؤخر کر دیا گیا تھا۔
ادھر صدر ٹرمپ ماضی میں بھارت میں ٹیسلا کا مجوزہ مینوفیکچرنگ پلانٹ بھی رکوا چکے ہیں جسے امریکی صنعت پر منفی اثرات کا باعث قرار دیا گیا تھا۔
مزید برآں امریکی صدر نے آئی فون بنانے والی کمپنی ایپل کو بھی متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کمپنی نے اپنی مصنوعات امریکا میں تیار نہ کیں تو اسے بھی 25 فیصد ٹیرف دینا پڑے گا۔
صدر ٹرمپ نے دوٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم چاہتے ہیں کہ امریکا میں فروخت ہونے والا ہر آئی فون امریکی سرزمین پر تیار ہو، اگر وہ بھارت یا کسی اور ملک میں تیار ہوتا ہے تو ایپل کو بھاری قیمت ادا کرنا ہوگی۔