سندھ طاس معاہدے کی معطلی؛ پاکستان نے اہم فیصلہ کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
اسلام آباد:بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر پاکستان نے باقاعدہ سفارتی ذرائع سے نوٹس دینے کا فیصلہ کر لیا۔
ذرائع کے مطابق سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر قانونی و آئینی مشاورت کے بعد وزارت خارجہ، وزارت آبی وسائل اور وزارت قانون نے ابتدائی ہوم ورک کر لیا۔
سفارتی ذرائع سے نوٹس میں معاہدے کی معطلی کی ٹھوس وجوہات طلب کی جائیں گی۔
سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے خلاف عالمی فورمز پر بھرپور احتجاج ریکارڈ کروانے پر بھی غور کیا جا رہا ہے جس میں بھارت کی آبی جارحیت کو مؤثر انداز میں دنیا کے سامنے لایا جائے گا۔
اس اقدام کا مقصد پاکستان کے مؤقف کو قانونی اور اخلاقی جواز دینا ہے۔
پاکستان سندھ طاس معاہدے پر قانونی سبقت رکھتا ہے، امید ہے بھارت کو جلد اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنا پڑے گی۔
ذرائع کا کہنا کہ تمام اقدامات حکومت و کابینہ کی منظوری کے بعد کیے جائیں گے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سندھ طاس معاہدے کی معطلی
پڑھیں:
سندھ طاس معاہدے کی معطلی، پاکستان کی بھارت کیخلاف بین الاقوامی قانونی کارروائی شروع کرنے کی تیاری
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30اپریل 2025)بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی پرپاکستان نے بھارت کے خلاف بین الاقوامی قانونی کارروائی شروع کرنے کی تیاری کر دی،حکومت کم از کم 3 مختلف قانونی آپشنز کے منصوبوں پر کام کر رہی ہے جن میں اس معاملے کو عالمی بینک میں بھی اٹھانا شامل ہے،وزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹرعقیل ملک نے خبررساں ادارے رائٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قانونی حکمت عملی پر مشاورت تقریباً مکمل ہو چکی ہے۔جلد فیصلہ کیا جائے گا کہ کس فورم پر اپنا مقدمہ پیش کیا جائے گا اور ممکنہ طور پر اس میں ایک سے زیادہ طریقوں پر عمل کرنا شامل ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مستقل ثالثی عدالت یا دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف میں بھی کارروائی کرنے پر غور کر رہا ہے، جہاں وہ یہ دلیل دے سکتا ہے کہ بھارت نے معاہدوں کے قانون سے متعلق 1969 کے ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کی ہے۔(جاری ہے)
وزیر مملکت نے گفتگو کے دوران مزید کہا کہ چوتھا سفارتی آپشن جس پر اسلام آباد غور کر رہا ہے وہ یہ ہے کہ اس معاملے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اٹھایا جائے۔انہوں نے کہا کہ معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل یا موخر نہیں کیا جا سکتا معاہدے میں ایسی کوئی شق نہیں ہے۔ہمارے پاس تمام آپشنز میز پر موجود ہیں اور ہم رابطہ کرنے کیلئے تمام مناسب اور قابل فورمز کی پیروی کر رہے ہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل پہلگام واقعہ کے بعد بھارتی حکومت نے سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔پہلگام واقعہ کے بعد بھارت نے بنا کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام تراشی شروع کردی تھی اور سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کردیا تھا۔ پاکستان نے پہلگام واقعے کی مذمت کی تھی بلکہ وزیراعظم شہباز شریف نے پہلگام واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کروانے کی پیشکش کی تھی ۔وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان ہر قسم کے تعاون کیلئے تیار تھا۔