پاکستان کی جانب سے اپنی فضائی حدود کے بندش سے بھارتی ائیرلائنز کیلئے بڑے نقصان کا خطرہ منڈلانے لگا۔ پاک بھارت کشیدگی کے باعث پاکستان نے دوٹوک فیصلہ کرتے ہوئے اپنی فضائی حدود بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہندوستان کی قومی ائیرلائن ائیر انڈیا نے اندازہ لگایا ہے کہ اگر پاکستانی فضائی حدود مزید ایک سال کے لیے بند رہیں تو اسے 600 ملین امریکی ڈالر یعنی 60 کروڑ روپے کے نقصان کا سامنا ہوگا۔

پاکستانی فضائی حدود بھارتی ایئر لائنز کے لیے گزشتہ ہفتے پہلگام حملے کے بعد بھارت کے سفارتی اقدامات کے جواب میں بند کر دی گئی تھی۔

اب ایئر انڈیا کی جانب سے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ پاکستان کی فضائی حدود بند ہونے سے جو نقصان ہو رہا ہے اس کی تلافی کی جائے۔

متعدد ایئر لائنز، جن میں ایئر انڈیا، انڈی گو اور سپائس جیٹ شامل ہیں، نے وزارت شہری ہوابازی کو پاکستان کی فضائی حدود کی بندش کے اثرات سے متعلق اپنی آراء اور تجاویز دیں، جو 22 اپریل کو پہلگام حملے کے بعد سامنے آئیں، جس میں 26 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق وزارت اس صورتحال کا جائزہ لے رہی ہے اور مسئلے کے حل کے لیے ممکنہ اقدامات پر کس طرح غور کیا جائے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

بہت سے ممالک کی فضائی حدود بند، عالمی ایئرلائنز نے پاکستانی فضائی حدود کا رخ کرلیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: مشرقِ وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کے باعث خطے میں کئی ممالک نے اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں، جس کے بعد دنیا بھر کی بڑی ایئرلائنز نے پاکستان کی فضائی حدود کو متبادل راستے کے طور پر استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران، عراق، شام، اردن اور اسرائیل کی فضائی حدود مکمل طور پر بند ہیں، جس کے باعث مختلف بین الاقوامی ایئرلائنز اپنی پروازوں کو پاکستان، افغانستان، ترکمانستان، آذربائیجان کے راستے ترکی کی جانب موڑ رہی ہیں۔

ایوی ایشن ماہرین کے مطابق پاکستانی فضائی حدود کی اس غیر معمولی سرگرمی سے فلائٹ ٹریکنگ سسٹمز پر کئی بین الاقوامی پروازوں کی نقل و حرکت دیکھی گئی ہے، جو مشرق وسطیٰ کی کشیدہ فضا سے بچنے کے لیے متبادل راستوں کا سہارا لے رہی ہیں۔

ایمریٹس ایئرلائن نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ عمان (اردن) اور بیروت (لبنان) کے لیے پروازیں اتوار 22 جون تک معطل رہیں گی، جبکہ تہران (ایران) اور بصرہ و بغداد (عراق) کے لیے پروازوں کی معطلی کو 30 جون تک بڑھا دیا گیا ہے۔

دوسری جانب فلائی دبئی نے بھی اپنی کئی پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔ ایئرلائن نے ایران، عراق، اسرائیل، اردن، لبنان اور شام کے لیے 15 اور 16 جون کی تمام پروازیں منسوخ کر دی ہیں، اور موجودہ صورتحال کے تناظر میں مزید تاخیر یا منسوخی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

ایوی ایشن ذرائع کے مطابق اگر موجودہ کشیدگی برقرار رہی تو پاکستان کی فضائی حدود کا استعمال مزید بڑھ سکتا ہے، جس سے ملک کو فضائی راستوں سے متعلق فیسوں کی مد میں مالی فائدہ بھی ہو سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پی آئی اے پائلٹ نے اسرائیل کی جانب فائر کیے گئے ایرانی میزائلوں کی سعودی فضائی حدود میں ویڈیو بنالی
  • پی آئی اے پائلٹ نے اسرائیل کی جانب فائر کیے گئے ایرانی میزائلوں کی ویڈیو بنالی
  • بہت سے ممالک کی فضائی حدود بند، عالمی ایئرلائنز نے پاکستانی فضائی حدود کا رخ کرلیا
  • ایران-اسرائیل کشیدگی، مختلف ممالک کی فضائی حدود بند، ایئر لائنز کا پاکستانی حدود کا استعمال
  • ایران، اسرائیل کشیدگی، مختلف ممالک کی  فضائی حدود بند، ایئر لائنز کا پاکستانی حدود کا استعمال
  • عراقی فضائی حدود کی بندش، پاکستانی زائرین کی محفوظ رہائش اور واپسی کے لیے انتظامات جاری
  • ایران، اسرائیل کشیدگی، مختلف ممالک کی فضائی حدود بند، ایئر لائنز کا پاکستانی حدود کا استعمال
  • ایئرانڈیا کے طیارے کی تباہی اور 270 افراد کی ہلاکت کے بعد بھارتی حکام کا تمام بوئنگ 787 طیاروں کی مکمل جانچ کا حکم
  • ایئر انڈیا حادثہ: ہلاکتیں 270 تک پہنچ گئیں، خاندان سوگوار
  • کونسا ملک سب سے زیادہ آم برآمد کرتا ہے؟