وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ادارہ جاتی اصلاحات کے ذریعے معیشت کو مستحکم کرنے میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔ان اقدامات کا مقصد ایسی معیشت تشکیل دینا ہے جو اندرونی اور بیرونی چیلنجز کا مقابلہ کر سکے، حکومت معاشی استحکام کے ساتھ نجی شعبے کو ترقی کا اہم محرک بنانے کے لیے پُرعزم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئندہ سال معاشی ترقی کی شرح 6 فیصد تک ہونے کی توقع ہے، وزیرخزانہ

وفاقی وزیر برائے خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے جمعہ کو اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (او آئی سی سی آئی) کے عہدیداروں اور ممبران کے ساتھ زوم پر تفصیلی ملاقات کی۔ملاقات کے دوران وزیر خزانہ نے حکومت کے معاشی اصلاحاتی ایجنڈے اور پائیدار، مستحکم اور جامع ترقی کے لیے جاری عزم پر روشنی ڈالی۔وزیر خزانہ نے معیشت کو مؤثر، شفاف اور جوابدہ بنانے کے لیے ٹیکس، توانائی، عوامی مالیات اور سرکاری اداروں سمیت اہم شعبوں میں جاری اصلاحات کا تذکرہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ مالی نظم و ضبط، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان بہتر ہم آہنگی، اور ادارہ جاتی اصلاحات کے ذریعے معیشت کو مستحکم کرنے میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے، ان اقدامات کا مقصد ایسی معیشت تشکیل دینا ہے، جو اندرونی اور بیرونی چیلنجز کا مقابلہ کر سکے، وزیر خزانہ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حکومت نہ صرف معاشی استحکام کو برقرار رکھنا چاہتی ہے بلکہ نجی شعبے کو ترقی کا اہم محرک بنانے کے لئے بھی پُرعزم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان معیشت کی بحالی اور ترقی کی راہ پر گامزن: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا ہارورڈ کانفرنس میں خطاب

وزیر خزانہ نےاو آئی سی سی آئی کی سفارشات کو قابل قدر قرار دیتے ہوئے بجٹ کی تیاری کے عمل میں ان پر غور کی یقین دہانی کرائی۔او آئی سی سی آئی نے بین الاقوامی شراکت داروں سے حکومت کی مؤثر بات چیت اور اصلاحاتی اقدامات کو سراہا۔

چیمبر نے ٹیکس بنیادوں کو وسعت دینے، ٹیکنالوجی اور بین الادارتی رابطے کے ذریعے نظام کو مؤثر بنانے، اور نجی شعبے کے ساتھ مستقل مشاورت کے فروغ کی سفارشات بھی پیش کیں۔

چیمبر کے عہدہ داران نے گزشتہ سال کے دوران بزنس کانفیڈنس سروے میں کاروباری ماحول سے متعلق مثبت رجحان سامنے آنے کا ذکر کیا۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ حالیہ معاشی بہتری سے آئندہ مہینوں میں سرمایہ کاری کے مزید بہتر مواقع پیدا ہوں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news پاکستان محمد اورنگزیب وزیرخزانہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان محمد اورنگزیب

پڑھیں:

وزیرِ خزانہ او راو آئی سی سی آئی کا ٹیکس اصلاحات اور اقتصادی ترقی پر اتفاق

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 مئی2025ء) وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے اوورسیز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (OICCI)کے ساتھ ورچوئل میٹنگ میں شرکت کی۔ میٹنگ میں پاکستان میں کام کرنے والی نامور ملٹی نیشنل کمپنیوں کی سینئرقیادت نے شرکت کی۔ اس موقع پر وفاقی وزیرِ خزانہ نے نامور غیر ملکی سرمایہ کاروںکو حکومت کے درمیانی مدّت کے معاشی وژن سے آگاہ کیا جس میں ٹیکس بیس کو توسیع دینے،طویل المدّتی مالیاتی استحکام کیلئے ٹیکس ٹو جی ڈی پی کے تناسب کو بڑھانے اور اسٹرکچرل اصلاحات کے ذریعے میکرو اکنامک استحکام کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

انہوں نے بتایاکہ پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ(PRAL)میں شفافیت،کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے اصلاحات کا نفاذ ہوچکا ہے او ر مستقبل میں ڈیٹا پر مبنی نفاذمیں نجی شعبے کی شرکت کے امکانات کو اجاگر کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ ان کے حالیہ دورہ امریکہ کے دوران عالمی سرمایہ کاروں نے پاکستان کی اقتصادی ترقی کی رفتار پر اعتماد اور حکومت کی اصلاحات کی پالیسی جاری رکھنے کا مشورہ دیا ہے۔

وفاقی وزیرِ خزانہ نے بتایاکہ حکومت ایسی اصلاحات کے نفاذ کیلئے پُرعزم ہے جو منصفانہ ٹیکس نظام ، سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی اور پاکستان کو جامع پائیدار اقتصادی ترقی کے راہ پر گامزن کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔ اس موقع پر اوآئی سی سی آئی کے صدر یوسف حسین نے کہاکہ ہم حکومت کے معاشی وژن اور اس کے درمیانی مدت کے پائیدار مضبوط ماڈل کو سپورٹ کرتے ہیں جس میں برآمدات میں اضافہ، مقامی وسائل کا استعمال اور پیداواری مسابقت و استعداد پر مرکوز اصلاحات شامل ہیں۔

اس موقع پر او آئی سی سی آئی کے سیکریٹری جنرل ایم عبدالعلیم نے کہاہم وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب کی واشنگٹن میں حالیہ مصروفیات اور عالمی اسٹیک ہولڈرزکے ساتھ کامیاب میٹنگز کو کو سراہتے ہیں۔ حکومت کی درمیانی مدّت کی حکمتِ عملی ، اسٹرکچرل اصلاحات ، مالیاتی نظم و ضبط اور پائیدار ترقی کیلئے واضح موقف بزنس کمیونٹی کیلئے ایک مضبوط اور حوصلہ افزاء پیغام ہے۔

اجلاس میں او آئی سی سی آئی کی ممبر کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹوآفیسرز،ایف بی آر کے ممبر پالیسی اور ایف بی آر کے کسٹم ممبران نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر او آئی سی سی آئی کی ممبر کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹوآفیسرزنے آئل ریفائنریوں پر سیلز ٹیکس کی بے ضابطگی اور پاکستان میں ٹیکس نفاذ سے متعلق اپنے تحفظات سے وفاقی وزیرِ خزانہ کو آگاہ کیا۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت نوجوانوں کو جدید مہارتوں سے لیس کرکے عالمی مارکیٹ میں لانے کے لیے پُرعزم ہے: چوہدری سالک
  • عالمی سرمایہ کاروں نے پاکستان کی اقتصادی ترقی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، وزیرخزانہ
  • وزیرِ خزانہ او راو آئی سی سی آئی کا ٹیکس اصلاحات اور اقتصادی ترقی پر اتفاق
  • معاشی اصلاحات سے افراطِ زر اور کرنٹ اکانٹ خسارے پر قابو پالیا گیا، وزیرخزانہ
  • افراط زر اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر قابو پا لیا: وفاقی وزیر خزانہ
  • معاشی اصلاحات سے افراطِ زر اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر قابو پالیا گیا، وزیر خزانہ
  • وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات کی پاکستان بزنس کونسل دبئی کے وفد سے ملاقات، یواے ای کے ساتھ معاشی تعلقات کے فروغ کے لئے تجاویز طلب
  • قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس، بینکوں پر عائد ٹیکس کو بل کا حصہ بنانے کی منظوری
  • اسٹرکچرل ریفارمزپر عمل کیا جائے تو یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا، وفاقی وزیر خزانہ