آئی پی ایل سے اچانک روانگی، جنوبی افریقی بولر کا منشیات سے متعلق بڑا اعتراف
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
جنوبی افریقی فاسٹ بولر کیگیسو رباڈا نے منشیات کے استعمال کا ٹیسٹ مثبت آنے اور انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) سے وقتی معطلی کا اعتراف کرلیا۔
گجرات ٹائٹنز کی نمائندگی کرنے والے فاسٹ بولر معطلی کے بعد تین اپریل کو آئی پی ایل کے دوران ہی واپس جنوبی افریقا چلے گئے تھے۔ ان کی روانگی پر ان کی فرنچائز کا کہنا تھا کہ وہ کسی ذاتی وجوہات کی بنا پر واپس وطن گئے ہیں اور ان کی بھارت واپسی کے متعلق کوئی بات حتمی نہیں ہے۔
جنوبی افریقی کرکٹرز ایسوسی ایشن (SACA) کے ذریعے جاری کیے گئے ایک بیان میں کیگیسو رباڈا نے اپنے عمل کے لیے معافی مانگی اور کھیل کا دوبارہ حصہ بننے کے عزم کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی پی ایل کے دوران ان کی جنوبی افریقا واپسی کو جیسا کہ ذاتی وجوہات بتایا گیا، دراصل ایسا منشیات کے ٹیسٹ میں نتائج ان کے خلاف آنےکی وجہ سے ہوا۔
انہوں نے کہا کہ وہ سب لوگ جن کو انہوں نے مایوس کیا ان سے تہہ دل سے معذرت خواہ ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ا ئی پی ایل
پڑھیں:
ہم آدھے سے زائد ممکنہ ٹیکس سے محروم تھے، وزیر خزانہ کا اعتراف
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے بجٹ تقریر میں اعتراف کیا کہ ہم آدھے سے زائد ممکنہ ٹیکس سے محروم تھے، ایف بی آر نے پاکستان میں ٹیکس گیپ کا تخمینہ ساڑھے 5 ٹریلین روپے لگایا ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس میں بجٹ تقریر کے دوران انہوں نے کہا کہ ہمارا سب سے اہم معاشی مسئلہ محصولات کے نظام کی مسلسل کمزوری تھی، پاکستان کا ٹیکس ٹو جی ڈی پی 10 فیصد تھی، جو ترقیاتی اخراجات اور ریاست کے انتظامی معاملات چلانے کےلیے ناکافی تھی۔
بجٹ تقریر میں کہا گیا کہ ایف بی آر کے مطابق پاکستان میں ٹیکس گیپ کا تخمینہ 5 اعشاریہ 5 ٹریلین روپے لگایا گیا ہے، یعنی ہم آدھے سے زائد ممکنہ ٹیکس سے محروم تھے، یہ صورتحال ناقابل قبول تھی، اس خلا کو پر کرنا نہ صرف ضروری تھا بلکہ ملک کو 14 فیصد کے ٹیکس ٹو جی ڈی کی پائیدار ترقی کی راہ پر ڈالنا ناگزیر تھا۔
وفاقی وزیر نے بجٹ تقریر میں ایف بی آر میں ٹرانسفارم کی بات کی اور کہا کہ اس کے بغیر معیشت مستحکم کرنا اور قومی اہداف حاصل کرنا ممکن نہ تھا، وزیراعظم کی سربراہی میں ایف بی آر ٹرانسفرمیشن پلان کا آغاز کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ کوئی روایتی مشق نہیں تھی بلکہ وزیرا عظم کی براہ راست نگرانی میں ایک تفصیلی مشاورت کے ذریعے تیار کیا گیا، منصوبہ تھا جس کی ستمبر 2024 میں منظوری دی گئی، اس منصوبے کی بنیاد تین ستونوں پر ہے، پیپل، پراسس اور ٹیکنالوجی ہیں۔
سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ اس منصوبے کا محور ڈیجیٹل ٹرانسفرمیشن ہے، پاکستان میں پہلی مرتبہ معیشت اور ٹیکس نظام کے درمیان جامع ڈیجیٹل انضمام کا آغاز کیا گیا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کے تحت اٹھائے گئے اہم اقدامات میں ڈیجیٹل پروڈکشن ٹریکنگ کا آغاز ہے ، جسے چینی شعبے سے شروع کیا گیا اور اب اسے سیمنت ، مشروبات ، کھاد اور ٹیکسٹائل میں توسیع تک جاری ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ بزنس ٹو بزنس لین دین کو دستاویزی شکل دینے کےلیے ملک گیر ای انویسنگ کا اجراء کیا گیا ہے،سیلز اور انکم ٹیکس کےلیے آرٹی فیشل انٹیلی جنس پر مبنی آڈیٹ سسٹم چاروں صوبوں میں پوائنٹ آف سیل نظام سے منسلک کیا گیاجبکہ اشیاء کی نقل و حمل پر نظر رکھنے کےلیے ای و ے بلنگ شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسٹمز میں ملی بھگت کے خاتمے کےلیے فیس لیس آڈیٹ نظام کا قیام ، افسران کےلیے ڈیجیٹل ورک فلو اور بروقت انفورسمنٹ الرٹ کا ایک نظام سینٹرل کنٹرول یونٹ جو ڈیٹا کی مرکزی نموداری فراہم کرے گا اور جدید ٹیکنالوجی لانے کےلیے مینڈیت کے ساتھ PRAL Board کی تشکیل نو ہو چکی ہے۔