پاکستان میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروسز کے آغاز کی تیاریاں عروج پر
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
کراچی:
پاکستان میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروسز کے آغاز کی تیاریاں عروج پر ہیں، جہاں دنیا کی معروف کمپنیوں نے اپنی دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ ایلون مسک کی کمپنی "اسٹارلنک" اس دوڑ میں سب سے آگے سمجھی جا رہی ہے۔
یہ پیش رفت ملک میں ڈیجیٹل انقلاب کی راہیں ہموار کرے گی اور آئی ٹی، تعلیم، صنعت و تجارت سمیت مختلف شعبوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔
مزید پڑھیں: ایلون مسک کی کمپنی اسٹارلنک کو این او سی جاری؛ پاکستان سیٹلائٹ انٹرنیٹ کی دنیا میں قدم رکھنے کو تیار
ماہرین کے مطابق، سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروسز کا اجراء نہ صرف بڑے شہروں بلکہ دیہی اور پسماندہ علاقوں تک تیز رفتار انٹرنیٹ کی رسائی کو ممکن بنائے گا۔ اس سے چھوٹے شہروں میں آئی ٹی حب، سافٹ ویئر ہاؤسز، فری لانسنگ سینٹرز اور آن لائن کاروبار کو فروغ ملے گا۔
پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (پاشا) کے سینئر وائس چیئرمین محمد عمیر نظام کا کہنا ہے کہ اس جدید ٹیکنالوجی سے ملکی آئی ٹی انڈسٹری کو عالمی سطح پر مسابقتی بنانے میں مدد ملے گی اور برآمدات میں اضافہ ممکن ہوگا۔
پاشا کی کمیٹی برائے مصنوعی ذہانت کی رکن مہوش سلمان کا کہنا ہے کہ سیٹلائٹ انٹرنیٹ کے ذریعے مالیاتی شمولیت، ڈیجیٹلائزیشن اور ڈیٹا سیکیورٹی کے قومی اہداف حاصل کیے جا سکتے ہیں، بشرطیکہ حکومت ایک واضح اور شفاف پالیسی مرتب کرے۔
مزید پڑھیں: ملک میں انٹرنیٹ کی رفتار کب بڑھے گی؟ قومی اسمبلی میں وضاحت
رپورٹس کے مطابق سیٹلائٹ انٹرنیٹ کی ابتدائی لاگت عام براڈبینڈ سے زیادہ ہوگی، جس میں ماہانہ پیکج کی قیمت تقریباً 35,000 روپے جبکہ ڈیوائس کی تنصیب کے اخراجات 1,10,000 روپے سے شروع ہوں گے۔
اگرچہ یہ قیمت عام صارف کے لیے زیادہ ہے، تاہم کاروباری طبقے کے لیے یہ ایک موزوں سرمایہ کاری ہے۔ پاکستان فری لانسرز ایسوسی ایشن (پافلا) کے چیئرمین ابراہیم امین کے مطابق، سیٹلائٹ انٹرنیٹ اور سولر پاورڈ سسٹمز کے امتزاج سے دیہی علاقوں میں فری لانسنگ، ای-روزگار اور کو-ورکنگ اسپیسز کا نیا دور شروع ہوگا، جو مقامی نوجوانوں کو ان کے اپنے علاقوں میں روزگار فراہم کرے گا، یہ اقدام ملک میں نہ صرف ڈیجیٹل ترقی کا نیا باب کھولے گا بلکہ قیمتی غیر ملکی زرمبادلہ کے حصول کا ذریعہ بھی بنے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سیٹلائٹ انٹرنیٹ انٹرنیٹ کی
پڑھیں:
خلائی پروگرام کوخراج تحسین پیش کرنے کیلئے سپارکو ڈے پر یاد گاری ڈاک ٹکٹ جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری) سپارکو ڈے کے موقع پر یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کردیے گئے جو پاکستان کی خلائی تحقیق میں ایک اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔یہ ٹکٹ آئی کیوب – قمر، پاک سیٹ – ایم ایم 1 اور ای او – 1 کی کامیاب لانچ کو خراجِ تحسین پیش کرنے کےلیے جاری کیے گئے ہیں،
جو ملک کے خلائی پروگرام کےلیے نمایاں کامیابی کی علامت ہیں۔آئی کیوب – قمر، جو 3 مئی 2024 کو چین کے مشن چانگ ای – 6 کے ذریعے لانچ کیا گیا، پاکستان کا پہلا قمری کیوب سیٹلائٹ تھا جس نے چاند کے مدار میں کام کرنے کی صلاحیت کو ثابت کیا اور سورج و چاند کی تصاویر حاصل کیں۔پاک سیٹ – ایم ایم 1، جو 30 مئی 2024 کو لانچ ہوا،
ایک جیو اسٹیشنری کمیونیکیشن سیٹلائٹ ہے جو نشریات، ٹیلی کمیونیکیشن اور انٹرنیٹ خدمات کو بہتر بناتے ہوئے سماجی و معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔پاکستان کا الیکٹرو – آپٹیکل سیٹلائٹ ای او – 1، جو 17 جنوری 2025 کو لانچ کیا گیا، ایک مقامی طور پر تیار کردہ مشاہداتی سیٹلائٹ ہے ۔
جو زراعت، شہری منصوبہ بندی، ماحولیاتی نگرانی اور قدرتی آفات کے ردعمل کےلیے قیمتی تصاویر فراہم کرتا ہے۔سپارکو کے ترجمان کے مطابق سپارکو ڈے پر ان ڈاک ٹکٹوں کا اجرا نہ صرف ان تاریخی مشنز کو خراجِ تحسین ہے بلکہ پاکستان کے خلائی سفر کی مسلسل جدوجہد اور خود انحصاری کی بھی علامت ہے۔