وزیراعظم کی ہدایت پر 100 ٹن کی پہلی امدادی کھیپ فلسطین بھجوانے کی تیاری مکمل
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
سٹی 42 : وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی ہدایت پر این ڈی ایم اے نے 100 ٹن کی پہلی امدادی کھیپ فلسطین بھجوانے کی تیاری مکمل کرلی ، پہلی امدادی پرواز آج شام اسلام آباد ائیرپورٹ سے روانہ ہو گی۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور چئیرمن این ڈی ایم اے لیفٹنینٹ جنرل انعام حیدر ملک امدادی سامان کی روانگی تقریب کے مہمان خصوصی ہوں گے۔ اس موقع پر 100 ٹن امدادی سامان خصوصی پرواز کے ذریعے عمان، اردن پہنچے گا۔
محدود مدت تک عجائب گھروں میں داخلہ مفت؛ حکومت نے بڑا اعلان کردیا
این ڈی ایم اے خصوصی پروازوں کے ذریعے کل 200 ٹن امدادی سامان فلسطین بھجوائے گا۔ امدادی کھیپ غذائی اشیاء اور ادویات پر مشتمل ہے ۔ پاکستان کی جانب سے غزہ و فلسطین کیلئے 17 امدادی کھیپ ہے، جو آج روانہ کی جا رہی ہے۔
یاد رہے کہ وزیراعظم کی ہدایت پر این ڈی ایم اے اب تک مجموعی طور پر 1 ہزار 715 ٹن امداد فلسطین بھجوا چکا ہے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ڈی ایم اے امدادی کھیپ
پڑھیں:
اسرائیل کی مقبوضہ مغربی کنارے پر بھی قبضے کی تیاری
اسرائیلی وزرائے دفاع و انصاف نے متنازع بیان میں کہا ہے کہ مغربی کنارے کے الحاق کا وقت آگیا ہے، مغربی کنارے کو اسرائیل میں شامل کرنے کی تیاری مکمل ہے۔
اسرائیلی وزرا نے دعویٰ کیا کہ ٹرمپ کے دور میں نقشے اور تجاویز تیار ہو چکی تھیں مغربی کنارے پر اسرائیلی خودمختاری کی راہ ہموار ہو گئی ۔
اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے پر نام نہاد خود مختاری کا اعلان کیا ہے جسے سعودی عرب، بحرین، مصر، انڈونیشیا، اردن، شام، الجزائر، فلسطین، قطر، ترکیہ، امارات، عرب لیگ، اسلامی تعاون تنظیم اور اقوام متحدہ کے کئی رکن ممالک نے مسترد کر دیا۔
سوشل میڈیا ایپ ایکس پر سعودی وزارتِ خارجہ کے بیان میں اس اقدام کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور یواین قراردادوں کی پامالی قرار دیا۔
سعودی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری میں کہا گیا کہ اسرائیل کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر کسی قسم کی خودمختاری حاصل نہیں، اس قسم کا یکطرفہ اقدام نہ صرف غیر قانونی ہے۔
اس سے فلسطینی علاقوں کی قانونی حیثیت پر کوئی اثر نہیں پڑتا، ایسے اقدامات نہ صرف امن کی کوششوں کو نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ خطے میں کشیدگی کو مزید ہوا دیتے ہیں۔
بیان کے اختتام پر دو ریاستی حل کے لیے عزمِ نو کا اظہار کیا گیا اور زور دیا گیا کہ تمام متعلقہ فریق اقوام متحدہ کی قراردادوں، عرب امن منصوبے، اور 4 جون 1967 کی سرحدوں کے مطابق ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کریں، جس کا دار الحکومت مشرقی قدس ہو۔