پاکستان کے معروف شادی فوٹوگرافر عرفان احسن نے شادیوں میں پیسے اڑانے کے رجحان کی حقیقت سے پردہ اٹھا دیا ہے۔ عرفان احسن جنہوں نے عاطف اسلم اور جنید صفدر جیسی مشہور شخصیات کی شادیاں کور کی ہیں، نے حال ہی میں ایک ویڈیو میں اس فضول رسم کے پیچھے چھپے حقائق بیان کیے۔

ان کا کہنا ہے کہ ’’یہ پیسے اڑانے کا رجحان درحقیقت دولت کی نمائش سے زیادہ کچھ نہیں۔ اکثر یہ پیسے فنکاروں کو دیے ہی نہیں جاتے‘‘۔

عرفان نے ایک ایلیٹ شادی کا واقعہ سناتے ہوئے بتایا کہ ’’قوالوں سے کہا گیا کہ وہ فرش پر گرے پیسے نہ اٹھائیں۔ خاندان کے افراد نے لاکھوں کے نوٹ ہوا میں اڑائے، جو بعد میں بیگز میں بھر لیے گئے، مگر قوالوں کو ایک پیسہ بھی نہ دیا گیا‘‘۔

ایک اور شرمناک واقعے میں، مشہور گلوکار ملکو کو جعلی نوٹوں سے نوازا گیا۔ ملکو نے یہ جعلی نوٹ پٹرول بھروانے میں استعمال کیے تو پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا۔

عرفان کی ٹیم نے ایک اور دلچسک انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ ’’ان شادیوں میں اڑائے جانے والے ڈالرز ہمیشہ ایک ڈالر کے ہوتے ہیں، اس سے زیادہ کے نہیں‘‘۔

یہ انکشافات اس وقت سامنے آئے ہیں جب پاکستان میں شادیوں میں پیسے اڑانے کا رجحان خطرناک حد تک بڑھ گیا ہے۔ خاص بات یہ کہ یہ سب اس ملک میں ہو رہا ہے جہاں لاکھوں افراد کو روزانہ دو وقت کی روٹی بھی میسر نہیں۔

عرفان احسن کا کہنا ہے کہ ’’یہ محض دکھاوے کا کھیل ہے جس کا مقصد صرف اپنی دولت کی نمائش کرنا ہے‘‘۔
 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: عرفان احسن شادیوں میں

پڑھیں:

قزاقستان نے جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

آستانہ (نٹرنیشنل ڈیسک) قزاقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی کا قانون نافذ ہوگیا ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اب کسی کو زبردستی شادی پر مجبور کرنے پر 10 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔پولیس کے بیان میں کہا گیا کہ یہ قانون جبری شادیاں روکنے اور کمزور طبقوں، خاص طور پر خواتین اور نوجوانوں کے تحفظ کے لیے نافذ کیا گیا۔اس کے علاوہ دلہنوں کے اغوا پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق اس سے پہلے اگر کوئی اغوا کار متاثرہ خاتون کو اپنی مرضی سے چھوڑ دیتا تو اس کا قانونی کارروائی سے بچنے کا امکان ہوتا تھا تاہم اب یہ سہولت ختم کر دی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق قزاقستان میں جبری شادیوں کے کیسوں کے قابلِ اعتماد اعداد و شمار موجود نہیں کیونکہ اس سے متعلق کرمنل کوڈ میں کوئی الگ شق موجود نہیں تھی۔ تاہم ایک رکن پارلیمان نے رواں سال کہا تھا کہ 3 سالوں میں پولیس کو اس نوعیت کی 214 شکایات موصول ہوئی ہیں۔یاد رہے کہ قزاقستان میں خواتین کے حقوق کا مسئلہ 2023 ء میں اس وقت میڈیا کی توجہ کا مرکز بنا جب ایک سابق وزیر نے اپنی بیوی کو قتل کر دیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • کرنسی نوٹوں سے ’’حصولِ رزقِ حلال عبادت ہے‘‘ کی عبارت ہٹادی گئی؟
  • پاکستان کو معرکہ حق کے بعد بیرونی محاذ پر کامیابیاں مل رہی ہیں؛ احسن اقبال
  • دفاعی معاہدے نے پاکستان اور سعودی عرب کو ایک ضابطے کا پابند کر دیا ہے، احسن اقبال
  • دفاعی معاہدے نے پاکستان اور سعودی عرب کو ایک ضابطے کا پابند کر دیا ہے: احسن اقبال
  • پی ٹی آئی ارکان، کچھ جج جلد مستعفی ہو جائیں گے،عرفان صدیقی
  • مون سون کا سلسلہ ختم، آئندہ ہفتے بارش کا کوئی امکان نہیں،تمام دریاﺅ ں میں صورتحال نارمل ہو گئی ہے. پی ڈی ایم اے
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان برقرار، انڈیکس میں 600 پوائنٹس کا اضافہ
  • فلسطین، مزاحمت اور دو ریاستی حل کی حقیقت
  • قزاقستان نے جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی
  • کریڈٹ کارڈز کے ذریعے خریداری کے رجحان میں نمایاں اضافہ ریکارڈ