شادیوں میں اڑتے نوٹوں کی حقیقت: عرفان احسن نے بڑا انکشاف کردیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
پاکستان کے معروف شادی فوٹوگرافر عرفان احسن نے شادیوں میں پیسے اڑانے کے رجحان کی حقیقت سے پردہ اٹھا دیا ہے۔ عرفان احسن جنہوں نے عاطف اسلم اور جنید صفدر جیسی مشہور شخصیات کی شادیاں کور کی ہیں، نے حال ہی میں ایک ویڈیو میں اس فضول رسم کے پیچھے چھپے حقائق بیان کیے۔
ان کا کہنا ہے کہ ’’یہ پیسے اڑانے کا رجحان درحقیقت دولت کی نمائش سے زیادہ کچھ نہیں۔ اکثر یہ پیسے فنکاروں کو دیے ہی نہیں جاتے‘‘۔
عرفان نے ایک ایلیٹ شادی کا واقعہ سناتے ہوئے بتایا کہ ’’قوالوں سے کہا گیا کہ وہ فرش پر گرے پیسے نہ اٹھائیں۔ خاندان کے افراد نے لاکھوں کے نوٹ ہوا میں اڑائے، جو بعد میں بیگز میں بھر لیے گئے، مگر قوالوں کو ایک پیسہ بھی نہ دیا گیا‘‘۔
ایک اور شرمناک واقعے میں، مشہور گلوکار ملکو کو جعلی نوٹوں سے نوازا گیا۔ ملکو نے یہ جعلی نوٹ پٹرول بھروانے میں استعمال کیے تو پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا۔
عرفان کی ٹیم نے ایک اور دلچسک انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ ’’ان شادیوں میں اڑائے جانے والے ڈالرز ہمیشہ ایک ڈالر کے ہوتے ہیں، اس سے زیادہ کے نہیں‘‘۔
یہ انکشافات اس وقت سامنے آئے ہیں جب پاکستان میں شادیوں میں پیسے اڑانے کا رجحان خطرناک حد تک بڑھ گیا ہے۔ خاص بات یہ کہ یہ سب اس ملک میں ہو رہا ہے جہاں لاکھوں افراد کو روزانہ دو وقت کی روٹی بھی میسر نہیں۔
عرفان احسن کا کہنا ہے کہ ’’یہ محض دکھاوے کا کھیل ہے جس کا مقصد صرف اپنی دولت کی نمائش کرنا ہے‘‘۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عرفان احسن شادیوں میں
پڑھیں:
ایران اسرائیل جنگ؛ ملک میں ایل پی جی کے سنگین بحران کا خدشہ
لاہور:ایران اسرائیل جنگ کے سبب ملک بھر میں ایل پی جی کے سنگین بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا، ایل پی جی ایسوسی ایشن نے حکومت سے گیس کی فوری امپورٹ کی اپیل کردی۔
ایل پی جی ایسوسی ایشن کے چیئرمین عرفان کھوکھر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان میں ایل پی جی کا تاریخ ساز شارٹ فال کا خدشہ ہے، حکومت ایل پی جی کی امپورٹ کے لیے فوری طور پر خصوصی بندوبست کرے ورنہ پاکستان میں ایل پی جی کا شارٹ فال شروع ہو جائے گا۔
عرفان کھوکھر نے کہا کہ بحران کے سبب گھریلو سلنڈر کی قیمت 5000 سے 6000 ہزار روپے سے بھی زیادہ ہو سکتی ہے، فی کلو کی قیمت 450 سے 500 روپے تک متوقع ہے، کمرشل سلنڈر 20,000 روپے سے 23,000 روپے تک پہنچ جائے گا۔
چیئرمین ایل پی جی ایسوسی ایشن کے مطابق ملک بھر میں ایل پی جی کی یومیہ کھپت 6000میٹرک ٹن ہے، مقامی پیداوار ماہانہ 60,000سے 70,000 میٹرک ٹن ہے، پورٹ قاسم پر موجود ایل پی جی ٹرمینل ایس ایس جی سی اور ای وی ٹی ایل کی اسٹوریج 6500میٹرک ٹن ہے، پورٹ قاسم پر ٹوٹل اسٹوریج 13000میٹرک ٹن ہے جوکہ پاکستان کیلئے ناکافی ہے، بنگلہ دیش جیسے ملک میں ایل پی جی کی اسٹوریج 300,000میٹرک ٹن ہے، فوری طور پر پاکستان کی ایل پی جی اسٹوریج میں اضافہ کیا جائے۔
عرفان کھوکھر نے کہا کہ پاک ایران بارڈر سے 100,000 میٹرک ٹن ماہانہ ایل پی جی کی درآمد کی جاتی تھی جبکہ اس وقت بارڈر بند ہے، پاکستان میں ایل پی جی کی مقامی پیداواری کمپنی OGDCL کو مافیا کے ہاتھ سے حکومت اپنی تحویل میں لے، ایس ایس جی سی، پی ایس او اور پارکو کے ذریعے پاکستان کی تمام ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں میں پی پی ایل کے فارمولے کے تحت بیڈ کے ذریعے تقسیم کی جائے، OGDCL کی گیس اس وقت گیس مافیا کے ہاتھ میں ہے، مقامی پیداواری گیس زمین کھا گئی یا آسمان نگل گیا؟
عرفان کھوکھر نے مزید کہا کہ تمام ڈسٹری بیوٹرز اور دکان دار کو چاہیے کے اپنا اسٹاک فل رکھیں، ہماری جانب سے وزیراعظم پاکستان اور وزیر پٹرولیم کو درخواست لکھ دی گئی ہے۔