بھارت کے پاکستان پر حملے کی منصوبہ بندی کے انٹیلیجنس شواہد ہیں: روس میں پاکستانی سفیر
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
روس میں پاکستان کے سفیر محمد خالد جمالی—فائل فوٹو
روس میں پاکستان کے سفیر محمد خالد جمالی کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس انٹیلیجنس شواہد ہیں کہ بھارت پاکستان پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، بھارت نےحملہ کیا تو مکمل طاقت سے جواب دیا جائے گا۔
روسی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی سفیر خالد جمالی نے کہا کہ
پاکستان اپنے دفاع میں جوہری اور روایتی طاقت دونوں استعمال کرے گا،
بھارت متعدد بار فالس فلیگ آپریشنز کرکے الزام پاکستان پر لگا چکا ہے۔
پہلگام فالس فلیگ آپریشن پر فرانسیسی میڈیا بھی.
خالد جمالی نے کہا کہ پانی کے مسئلے پر کسی بھی جارحیت کا جواب جنگ سے ہو گا، حملے کی صورت میں پاکستان اپنی سرحدوں کے دفاع میں کسی بھی حد تک جائے گا، بھارت کے الزامات بے بنیاد ہیں، ان کا حقیقت سے دور دور تک کا تعلق نہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی جنگی پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہیں، ہمیں اپنی سرحدوں کے دفاع کا پورا حق ہے، عالمی برادری سے مطالبہ ہے کہ پہلگام حملے کی غیر جانبدار تحقیقات کی جائیں، چین اور روس سے اس تحقیقات میں شامل ہونے کی درخواست کرتے ہیں۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: میں پاکستان خالد جمالی حملے کی
پڑھیں:
امارات،سنگاپوراور ناروے اے آئی کے استعمال میں نمایاں، پاکستان بہت پیچھے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: سنگاپور،ناروے، متحدہ عرب امارات، نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) کے عالمی استعمال میں نمایاں برتری حاصل کر لی ہے۔ جبکہ پاکستان اس دوڑ میں کافی پیچھے ہے جہاں آبادی کا صرف ایک محدود حصہ روزمرہ زندگی میں اے آئی ٹولز استعمال کر رہا ہے۔
رپورٹ میں 170 ممالک میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے فروغ، اس کے استعمال اور سرکاری و نجی شعبوں میں اس کے انضمام کا تفصیلی جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ جس کے مطابقمتحدہ عرب امارات اور سنگاپور میں کام کرنے والے 50 فیصد سے زائد افراد باقاعدگی سے آرٹیفیشل انٹیلیجنس استعمال کر رہے ہیں، جس سے یہ دونوں ممالک عالمی درجہ بندی میں سرِفہرست قرار پائے ہیں۔جبکہ پاکستان میں اے آئی کا استعمال 15 فیصد سے بھی کم ہے، جہاں بیشتر افراد اب تک آرٹیفیشل انٹیلیجنس کام یا تعلیم کے لیے استعمال نہیں کر رہے۔یہ انکشاف مائیکروسافٹ کے اے آئی اکنامی انسٹیٹیوٹ کی نئی رپورٹ ’اے آئی ڈیفیوشن رپورٹ 2025ء‘ میں کیا گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق پاکستان میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے فروغ میں سست رفتاری کی بنیادی وجوہات انٹرنیٹ کی محدود رسائی، ڈیجیٹل مہارتوں کی کمی اور پاکستان کی علاقائی زبانوں میں اے آئی ٹولز کی عدم دستیابی ہیں۔ جن ممالک میں لوگ اپنی زبان، جیسے انگریزی یا عربی میں اے آئی استعمال کر سکتے ہیں، وہاں اس کا استعمال تیزی سے بڑھ رہا ہے۔
مسلم ممالک میں متحدہ عرب امارات سب سے آگے ہے، اس کے بعد سعودی عرب، ملائشیا، قطر اور انڈونیشیا نمایاں ہیں، جو آرٹیفیشل انٹیلجنس کی تعلیم، ڈیٹا سینٹرز اور حکومتی پروگرامز میں بھاری سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل بھی اُن 7 ممالک میں شامل ہے جو جدید آرٹیفیشل انٹیلجنس ماڈلز تیار کر رہے ہیں، اسرائیل ساتویں نمبر پر ہے جبکہ امریکا، چین، جنوبی کوریا، فرانس، برطانیہ اور کینیڈا اس فہرست میں اس سے آگے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ پاکستان ابھی آرٹیفیشل انٹیلجنس تیار کرنے والے ممالک میں شامل نہیں، تاہم بہتر ڈیجیٹل تعلیم، انٹرنیٹ سہولتوں اور مہارتوں کے فروغ کے ذریعے وہ اس میدان میں اپنی پوزیشن بہتر بنا سکتا ہے۔ تجویز کیاگیاہے کہ امیر اور غریب ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے اے آئی کے فرق کو کم کیا جائے تاکہ تمام اقوام اس جدید ٹیکنالوجی کے فوائد سے یکساں طور پر مستفید ہو سکیں۔