وزیراعظم کا پہلگام واقعہ پر ایک بار پھر غیر جانبدار اور شفاف عالمی تحقیقات کا اعادہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
وزیراعظم کا پہلگام واقعہ پر ایک بار پھر غیر جانبدار اور شفاف عالمی تحقیقات کا اعادہ WhatsAppFacebookTwitter 0 4 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)وزیراعظم شہباز شریف اور ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم کے درمیان گفتگو کے دوران پہلگام واقعے کے بعد بھارت کے اشتعال انگیز رویے پر بات چیت ہوئی
اس موقع پر شہباز شریف نے مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں ہونے والے واقعے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے میں دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کرتا ہے اور پاکستان اس طرح کے تنازعات میں الجھنا نہیں چاہتا، بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزامات عائد کیے، ہم عالمی برادری کو واقعہ کی شفاف تحقیقات کی پیش کرتے ہیں، پاکستان ان تحقیقات میں ملائیشیا کی شرکت کا خیر مقدم کرے گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے ملائیشین ہم منصب انور ابراہیم سے ٹیلیفونک رابطہ کیا جس دوران خطے کی تازہ صورتحال اور پہلگام واقعے کے بعد بھارت کے اشتعال انگیز رویے سے آگاہ کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا ۔وزیراعظم شہبازشریف نے ملائیشیا کے وزیراعظم سے گفتگو کے دوران جنوبی ایشیا میں موجودہ کشیدگی پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور بغیر ثبوت واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوشش کو یکسر مسترد کیا ۔شہبازشریف نے واقعے کی عالمی ، شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کا اعادہ کیا اور کہا کہ پاکستان ان تحقیقات میں ملائیشیا کی شرکت کا خیر مقدم کرے گا، پاکستان نے ہمیشہ ہر شکل میں دہشت گردی کی مذمت کی ہے۔
وزیراعظم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار اور قربانیوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے اقدامات پاکستان کی دہشت گردی کیخلاف کوششوں سے توجہ ہٹارہے ہیں، پاکستان کسی تنازعے میں الجھنا نہیں چاہتا،ملک اقتصادی استحکام کی راہ پر ہے۔دونوں وزرائے اعظم نے پاکستان اور ملائیشیا کے تعلقات پر بھی تبادلہ خیال کیا ، دوطرفہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔ شہبازشریف نے کہا کہ اس سال ملائیشیا کا سرکاری دورہ کرنے کا منتظر ہوں۔یہ ٹیلی فون کال پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان قریبی دوستی کی عکاس ہے۔ دونوں رہنماوں نے علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت پر رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا ۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپی ایم اے اسلام آبادکا ہنگامی اجلاس، اسپتالوں کی نجکاری کا منصوبہ مسترد پاک بھارت کشیدگی،وزیراعظم کی نواز شریف سے ملاقات، اہم امور پر گفتگو پی ٹی آئی کا پاک بھارت کشیدگی پر حکومتی بریفنگ میں شرکت کرنے سے انکار عجب کرپشن کی غضب کہانی ، پی اے آر سی کو 2کروڑ 50 لاکھ روپے سے زائد کا چونا سی ڈی اے ، فائر فائٹرز کے عالمی دن کے موقع پر پرچم مارچ کا انعقاد وفاقی وزراء، وزرائے مملکت کی تنخواہ ممبران قومی اسمبلی کے برابر ہوگی، صدر نے آرڈیننس جاری کر دیا عمان کے ساتھ منشیات اور انسانی اسمگلنگ کیخلاف تعاون بڑھانا چاہتے ہیں، وزیر داخلہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: شہبازشریف نے ملائیشیا کے کا اعادہ کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان کی ایک اور سفارتی کامیابی ، مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر پھر سے اجاگر
پاکستان کو ایک اور بڑی سفارتی کامیابی حاصل ہوئی ہے، جہاں مسئلہ کشمیر ایک بار پھر عالمی سطح پر نمایاں ہو گیا ہے۔ اب یہ بات ایک بار پھر واضح ہو چکی ہے کہ جموں و کشمیر کا معاملہ کسی ملک کی اندرونی سیاست نہیں بلکہ ایک بین الاقوامی تنازع ہے، جس کا منصفانہ حل عالمی امن کے لیے ناگزیر ہے۔
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے جنرل سیکرٹریٹ نے ایک بار پھر کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا ہے۔
او آئی سی کے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 27 اکتوبر 2025 کو بھارت کے غیر قانونی قبضے کو 78 سال مکمل ہو چکے ہیں۔ جنرل سیکرٹریٹ نے اس موقع پر جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی اور حمایت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان کی جائز اور پرامن جدوجہد کے ساتھ کھڑے ہیں۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ او آئی سی اپنے سابقہ اسلامی سربراہی اجلاسوں اور وزرائے خارجہ کونسل کی قراردادوں پر قائم ہے، اور کشمیری عوام کے بنیادی انسانی حقوق، خصوصاً ناقابلِ تنسیخ حقِ خود ارادیت کی غیر متزلزل حمایت جاری رکھے گی۔
تنظیم نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ جموں و کشمیر کے عوام کے انسانی حقوق کا احترام کرے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلے کے پرامن اور حتمی حل کی راہ ہموار کرے۔
او آئی سی نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائے تاکہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن ممکن ہو سکے۔
یہ اعلامیہ بھارت کے ان جھوٹے دعوؤں کے لیے ایک واضح جواب ہے جو وہ عالمی برادری کو گمراہ کرنے کے لیے دہراتا رہا ہے۔ او آئی سی کا دوٹوک مؤقف نہ صرف پاکستان کی سفارتی فتح ہے بلکہ کشمیری عوام کے حوصلے اور ان کی پرعزم جدوجہد کی بھی جیت ہے۔
پاکستان نے ہمیشہ اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کی حمایت جاری رکھے گا، اور وہ دن دور نہیں جب کشمیر بھارتی غاصبانہ قبضے سے آزاد ہو کر انصاف اور آزادی کی نئی صبح دیکھے گا۔