ایرانی وزیر خارجہ، اسلام آباد پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
اس موقع پر پاکستانی وزارت خارجہ میں ریجنل افئیرز کے معاون "اسد گیلانی" اور اسلامی آباد میں تعینات ایرانی سفیر "رضا امیری مقدم" نے سید عباس عراقچی کا استقبال کیا۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" پاکستان کے دارالحکومت "اسلام آباد" کے "نور خان ائیر بیس" پر پہنچ گئے۔ اُن کا یہ دورہ پاکستانی حکام کے ساتھ مشاورت، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں استحکام اور علاقائی و بین الاقوامی صورت حال پر تبادلہ خیال کے لئے عمل میں آیا۔ اس موقع پر پاکستانی وزارت خارجہ میں ریجنل افئیرز کے معاون "اسد گیلانی" اور اسلامی آباد میں تعینات ایرانی سفیر "رضا امیری مقدم" نے سید عباس عراقچی کا استقبال کیا۔ قبل ازیں ایک جاری بیان میں پاکستان کی وزارت خارجہ نے سید عباس عراقچی کے دورے کو تہران اور اسلام آباد کے درمیان مضبوط تعلقات کا عکاس قرار دیا۔ اس بارے میں دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ علاقائی و بین الاقوامی صورت حال کے تناظر میں ایرانی وزیر خارجہ، پاکستان کے اعلیٰ حکام سے سوموار کو ملاقات کریں گے۔ واضح رہے کہ جنوبی ایشیاء کی موجودہ صورتحال اور اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے کشیدگی کو کم کرنے میں مدد کے لیے آمادگی کے اعلان کے پیش نظر، سید عباس عراقچی کا حالیہ دورہ بہت اہمیت کا حامل ہے۔ قابل غور بات یہ ہے کہ آئندہ صبح ایرانی وزیر خارجہ، آرمی چیف جنرل "سید عاصم منیر" سے ملاقات کریں گے۔ اس کے بعد وزارت خارجہ کی عمارت میں سینیٹر و وزیر خارجہ "محمد اسحٰق ڈار" سے ملاقات کریں گے۔ یاد رہے کہ سید عباس عراقچی کا یہ دورہ پاکستان ایک روز کے لئے ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سید عباس عراقچی کا اور اسلام
پڑھیں:
ایران صرف اپنے دفاع میں کارروائی کر رہا ہے، سفارتکاری کے لیے پرعزم ہیں: ایرانی وزیر خارجہ
ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران صرف اپنے دفاع میں کارروائی کر رہا ہے اور سفارت کاری کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے امریکا اور اسرائیل کی ان دعوؤں کو مسترد کر دیا جن میں کہا گیا تھا کہ ایران ایٹمی ہتھیاروں کے قریب پہنچ چکا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس" پر اپنے بیان میں عراقچی نے کہا کہ "ایران نے کبھی ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش نہیں کی اور نہ ہی آئندہ کرے گا۔ اگر ہم واقعی ایسے غیر انسانی ہتھیار تیار کرنا چاہتے تو اس وقت سے بہتر کوئی موقع نہ ہوتا، جب خطے کا واحد ایٹمی مسلح ریاست ایران پر کھلی جارحیت کر رہی ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ تہران "صرف اور صرف اپنے دفاع میں" کارروائی کر رہا ہے،کیونکہ ملک کو "انتہائی سنگین جارحیت" کا سامنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو اسرائیل کی جانب سے تنازع کو وسعت دینے کی کوششوں پر شدید تشویش ہونی چاہیے۔
ایرانی وزیر خارجہ کے اس بیان کو عالمی سطح پر ایران کی موجودہ پالیسی کا واضح پیغام قرار دیا جا رہا ہے، جو تنازع کے حل کے لیے بات چیت اور سفارتی ذرائع کو ترجیح دینے پر زور دیتا ہے۔