پاک بھارت کشیدگی، ایرانی وزیر خارجہ کل پاکستان آئیں گے
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی پاک بھارت کشیدگی میں کمی کیلئے کل پاکستان کا دورہ کریں گے۔ترجمان ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وزیر خارجہ عباس عراقچی ممکنہ طور پر کل پاکستان کا دورہ کریں گے، وہ پاکستان میں اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کریں گے اور پہلگام فالز فلیگ آپریشن کے بعد کی صورت حال پر تبادلہ خیال کریں گے۔ایرانی وزیر خارجہ کے ساتھ ایک اعلیٰ سطح کا وفد ہوگا، وہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے بھی ملاقات کریں گے، وہ پاکستانی حکام کی موجودہ صورتحال پر تجاویز لیں گے جس کے بعد ان کے بھارت جانے کا بھی امکان ہے۔واضح رہے کہ چند روز قبل ایران نے پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کی پیشکش کی تھی، ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران خطے میں امن قائم کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کرے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کریں گے
پڑھیں:
غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل آمد کیلئے ترکیے میں اجلاس، اسحاق ڈار شرکت کریں گے
اسلام آباد:ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان کی دعوت پر نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد اور امداد سمیت دیگر معاملات پر استنبول میں ہونے والے عرب و اسلامی وزرائے خارجہ کے رابطہ اجلاس میں شرکت کرنے کے لیے ایک روزہ دورے پر کل استنبول جائیں گے۔
دفترخارجہ کے مطابق استنبول اجلاس کے دوران پاکستان اس بات پر زور دے گا کہ جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل درآمد، مقبوضہ فلسطینی علاقوں بالخصوص غزہ سے اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا، فلسطینی عوام تک انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی اور غزہ کی تعمیر نو کو یقینی بنایا جائے۔
پاکستان اس موقع پر اس مؤقف کا اعادہ بھی کرے گا کہ عالمی برادری کو مشترکہ کوششوں کے ذریعے ایک آزاد، قابل بقا اور مسلسل ریاست فلسطین کے قیام کو یقینی بنانا چاہیے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو اور جو 1967 سے قبل کی سرحدوں اور متعلقہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے ساتھ ساتھ عرب امن منصوبے کے مطابق ہو۔
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اس امر پر پختہ یقین رکھتا ہے اور ہمیشہ سے اس کوشش میں مصروف رہا ہے کہ فلسطینی عوام کو انصاف، امن اور عزت کے ساتھ ان کے حق خودارادیت کی تکمیل کے لیے تمام ممکنہ سفارتی و انسانی اقدامات کیے جائیں۔
خیال رہے کہ پاکستان سات دیگر عرب اور اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر اس امن کوشش کا حصہ رہا ہے جس کے نتیجے میں غزہ امن معاہدہ شرم الشیخ میں طے پایا تھا۔