مودی سے ملاقات کرنے والے وزیراعلیٰ مقبوضہ کشمیر نے خود کو لعنت کا حقدار کیوں قرار دیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ہفتہ کے روز دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی سے وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، جو 30 منٹ تک جاری رہی۔
یہ بھی پڑھیں:پہلگام واقعہ: سوئٹزر لینڈ کے بعد یونان نے بھی پاکستان کی تجویز کی حمایت کردی
کچھ دن پہلے، جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ نے ایک بیان واضح کر دیا تھا کہ وہ پہلگام حملے کو ریاست کا درجہ دینے کے لیے استعمال نہیں کریں گے۔
انہوں نے گزشتہ دنوں اس بات کا اظہار بھی کیا تھا کہ لعنت ہو مجھ پر اگر میں مرکز جاؤں اور اس نازک لمحے میں ریاست کا درجہ حاصل کروں۔
یاد رہے کہ پہلگام فالس فلیگ کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے، جب کہ بھارت نے پاکستان سے تمام باؤنڈ میل، درآمدات یا بحری جہازوں کو معطل کر دیا ہے۔ جواباً پاکستان بھی ایسے ہی اقدام اٹھائے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
حریت کانفرنس نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال کی کال دے دی
سرینگر: کل جماعتی حریت کانفرنس نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال کی کال دے دی۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس کا کہنا ہےکہ کشمیری 5 اگست کو مکمل ہڑتال کرکے دنیا کو یہ واضح پیغام دیں کہ وہ 5 اگست 2019 کے بھارت کے غیر قانونی اقدامات کو تسلیم نہیں کرتے۔
حریت کانفرنس کا کہنا ہےکہ 5اگست کشمیریوں کے لیے سیاہ ترین دنوں میں سے ایک ہے جب بھارت نے ان کی منفرد حیثیت اور شناخت چھین لی۔
حریت کانفرنس اور مختلف آزادی پسند تنظیموں نے سرینگر اور مقبوضہ وادی کشمیر کے دیگر علاقوں میں پوسٹر بھی چسپاں کیے ہیں جن میں درج تحریر میں اگست2019 کے غیر قانونی بھارتی اقدامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں واپس لینے ، سیاسی نظر بندوں کی رہائی اور مسئلہ کشمیرکو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
یاد رہےکہ بھارتی حکومت نے5 اگست 2019 کو یکطرفہ طورپرمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی۔