بھارت کی جانب سے خطرہ تاحال موجود ہے، کچھ کیا تو منہ توڑ جواب دیں گے، وزیر دفاع
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے خطرہ تاحال موجود ہے لیکن کچھ کیا تو منہ توڑ جواب دیں گے۔
نجی ٹی وی پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ بھارت کی جانب سے خطرہ کم ہوگیا ہے، بھارت میں سب کو پتا ہے پاکستان کے پاس کیسی صلاحیت ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کے اہم ممالک کوشش میں ہیں پاک بھارت تنازع نہ بڑھے، ہمارے ممالک کے نمائندوں سے رابطے جاری ہیں، جے ڈٰ وینس نے جو کہا ہے وہ خیال امریکی وزارت خارجہ کے بیانات میں نظر نہیں آتا، ترجمان وائٹ ہاؤس کی جانب سے بیان آیا کہ تحمل کا مظاہرہ کریں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں پاکستان کی معاشی اعداد و شمار بہتر ہوئے ہیں، بھارت پاکستان کی معاشی کامیابیوں کو سبوتاژ کرنے کے لیے ڈرامہ کررہا ہے، دنیا کو پتا چل گیا ہے بھارت ڈرامہ رچانے کے لیے جھوٹی واردات کررہا ہے، جس طرح پاکستان میں جعلی پولیس مقابلے ہوتے ہیں بھارت ویسا کرنا چاہ رہا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان تحقیقات کی پیش کش نہ کرتا تو دنیا سے جارحانہ بیانات آسکتے تھے، کسی سفارتی ذرائع سے ایسی تجویز نہیں آئی کہ بھارت کو فیس سیونگ دیں، بھارت آئی ایم ایف اور دیگ مالیاتی اداروں کے پاس جارہا ہے اور اس کی کوشش ہے پاکستان کے معاشی استحکام کو سبوتاژ کیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ پہلگام ڈرامے کی وجہ سے مودی کو بھی سیاسی نقصان ہوا، اب بھارت کے اندر سے مسلسل آوازیں اٹھ رہی ہٰں، مودی اب اپنی مقبولیت کو پہنچے نقصان کو ریکور کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر دفاع نے کہا کہ ثالثی کا معاملہ بعد میں آئے گا پہلے واضح ہونا چاہیے پہلگام واقعے کی سچائی کیا ہے، دیکھنا چاہیے مودی نے کہیں پہلگام واقعے کا ڈرامہ خود نہیں رچایا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت پہلگام واقعے سے متعلق پاکستان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں دے سکا، بھارت سچا ہے تو پاکستان میڈیا چینلز، سیاست دانوں کے اکاؤنٹ کیوں بلاک کردیے، سندھ طاس معاہدے سے متعلق چند دنوں میں عالمی بینک سے رابطہ کیا جائے گا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کی جانب سے خواجہ ا صف وزیر دفاع کہ بھارت
پڑھیں:
’’ہر بات کا مقصد تنقید نہیں ہوتا‘‘؛ عتیقہ اوڈھو اپنے متنازع بیانات کے دفاع میں بول اٹھیں
پاکستان ٹی وی اور فلم انڈسٹری کی سینئر اداکارہ عتیقہ اوڈھو نے اپنے ایک تازہ انٹرویو میں اپنے کچھ متنازع بیانات کا کھل کر دفاع کیا ہے۔
حال ہی میں ایک یوٹیوب چینل پر عتیقہ اوڈھو نے اپنے شو ’’کیا ڈرامہ ہے‘‘ کے دوران وائرل ہونے والے متنازع بیانات پر بات کی جس میں ارینج میرج اور اداکار علی رضا کے سینے کے بالوں سے متعلق بیانات شامل تھے۔
عتیقہ اوڈھو نے وضاحت کی کہ ’’یہ بات میں نے شو ’کیا ڈرامہ ہے‘ میں کہی تھی، جہاں میں نے سوال اٹھایا تھا کہ دو اجنبی لوگ جب شادی کرتے ہیں تو کیسا محسوس کرتے ہوں گے؟ اس پر مجھے انسٹاگرام پر بہت سے لوگوں نے پیغامات بھیجے اور اپنی مشکلات شیئر کیں۔ میں نے یہ بات کسی منفی تناظر میں نہیں کہی، بلکہ صرف ایک انسانی تجسس کے تحت کی تھی کہ ایک رات قبل جو ایک دوسرے کےلیے اجنبی تھے، اگلے دن میاں بیوی کیسے بن جاتے ہیں؟‘‘
علی رضا کے سینے کے بالوں پر تبصرے کی وضاحت کرتے ہوئے عتیقہ اوڈھو نے کہا کہ ’’ہم اپنے شو میں تکنیکی اور فنّی باتیں کرتے ہیں، لیکن بعض اوقات کچھ اور چیزیں وائرل ہوجاتی ہیں۔ جیسے میرا علی رضا کے سینے کے بالوں پر بیان ٹرینڈ کر رہا ہے، جس میں، میں نے کہا تھا کہ ٹی وی پر مردوں کے بال دار سینے کو دکھانا مناسب نہیں لگتا۔ لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ ہم نئے اداکاروں کی حوصلہ شکنی کر رہے ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا ’’ہم سینئرز ان نوجوان فنکاروں کےلیے رہنمائی کا ذریعہ ہیں۔ علی رضا اور دیگر نئے اداکار ہمارے لیے بچوں جیسے ہیں، اگر ہم کچھ کہتے ہیں تو وہ اصلاح کی نیت سے ہوتا ہے۔ افسوس کہ سوشل میڈیا ہر بات کو تماشا بنا دیتا ہے۔‘‘
عتیقہ اوڈھو کا اندازِ گفتگو صاف، براہِ راست اور نکھرا ہوا رہا، جس میں انہوں نے اپنے مؤقف کو واضح کرتے ہوئے میڈیا پر غیر ضروری ردعمل پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔