پاک بھارت جنگ شروع ہوئی تو قابو سے باہر ہوگی، امریکا اسے روکے، کانگریس اراکین
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
امریکن کانگریس کے 2 اراکین کا کہنا ہے کہ پاک بھارت جنگ کا تصور ہی نہیں کیا جاسکتا اور امریکا کو ایسی کسی صورتحال کو روکنے میں کردار ادا کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: پہلگام واقعہ: سوئٹزر لینڈ کے بعد یونان نے بھی پاکستان کی تجویز کی حمایت کردی
پاکستانی امریکن تنویر احمد سے گفتگو کرتے ہوئے امریکا کے رکن کانگریس لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ کیتھ سیلف نے کہا کہ 2 ایٹمی طاقتوں پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔
کیتھ سیلف نے کہا کہ ایک بار جنگ شروع ہوجائے تو اسے کنٹرول نہیں کیا جاسکتا۔
مزید پڑھے: پہلگام واقعہ کے بعد پاکستان کا ردعمل ذمہ دارانہ رہا، بھارت ثبوت دینے میں ناکام رہا ہے، وزیر اعظم محمد شہباز شریف
اس موقعے پر ڈیموکریٹک رکن کانگریس لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ جیک برگمین کا کہنا تھا کہ امریکا کو ہم خیال آزاد ممالک کے ساتھ مل کر کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ ناکامیوں سے بچا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی کانگریس اراکین پاک بھارت کشیدگی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکی کانگریس اراکین پاک بھارت کشیدگی
پڑھیں:
امریکی ٹیرف کا عالمی نفاذ شروع، پاکستان کو بھارت کے مقابلے میں رعایت
واشنگٹن:امریکا نے آج سے دنیا بھر پر تجارتی ٹیرف کے اطلاق کا آغاز کر دیا، پاکستان کو بھارت کے مقابلے میں نمایاں رعایت مل گئی ہے۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی زیر قیادت انتظامیہ نے نئی عالمی تجارتی پالیسی کے تحت مختلف ممالک پر مختلف سطح کا جوابی ٹیرف عائد کر دیا ہے۔
جنوبی ایشیا کے اہم حریف ممالک میں سے پاکستان پر 19 فیصد جبکہ بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا، یوں اسلام آباد کو نئی امریکی پالیسی میں سفارتی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
تجزیہ نگاروں کے مطابق جنوبی ایشیا میں پاکستان کو سب سے زیادہ رعایت کی وجہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات، وزیر اعظم شہباز شریف اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے درمیان ٹیلیفونک رابطے اور نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار سمیت وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی واشنگٹن میں اہم ملاقاتیں ہیں۔
وائٹ ہاؤس رپورٹ کے مطابق پاکستان، انڈونیشیا، ملائیشیا، تھائی لینڈ اور فلپائن پر 19 فیصد، بھارت، قازقستان، مالدووا پر 25 فیصد، جنوبی افریقا، الجزائر، لیبیا پر 30 فیصد، میانمار اور لاؤس پر 40 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے جبکہ شام پر سب سے زیادہ 41 فی صد ٹیرف عائد کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ، امریکا نے کینیڈا پر ٹیرف میں اضافہ کرتے ہوئے 25 سے بڑھا کر 35 فیصد کر دیا ہے، جبکہ اسرائیل جیسے قریبی اتحادی پر بھی 15 فیصد ٹیرف لاگو کیا گیا ہے۔