Express News:
2025-07-26@10:42:56 GMT

یمن کی مزاحمت ایک معجزہ ہے

اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT

غزہ پر جاری امریکی و صیہونی جارحیت کے خلاف دنیائے عرب کا سب سے غریب ترین ملک لیکن ہمت و بہادری میں سب سے امیر ملک یمن ہے۔ یمن نے بحیرہ احمر میں سمندری ناکہ بندی کے ساتھ ساتھ عوامی سطح پر مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کی تاریخی مثالیں رقم کی ہیں اور یہ سلسلہ جاری ہے۔

عالمی سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا تھا کہ امریکی بمباری کے بعد یمن غزہ کی حمایت سے پیچھے ہٹ جائے گا لیکن نتائج اس کے برعکس نکل رہے ہیں۔ جہاں دنیا کے دو ارب سے زائد مسلمان غزہ کی عملی مدد کرنے میں ناکام ہیں، وہاں ان دو عرب مسلمانوں میں سے چند لاکھ ایسے بھی ہیں جو اپنا سب کچھ غزہ کی خاطر داؤ پر لگائے بیٹھے ہیں۔

یمن پر امریکی بمباری اس لیے کی جا رہی ہے کیونکہ یمن نے غزہ کے ساتھ یکجہتی کے لیے ایک تو بحیرہ احمر میں امریکا اور اسرائیل کے بحری جہازوں سمیت ہر اس بحری جہاز کے لیے ناکہ بندی کر رکھی ہے جو غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی طرف جائے گا یا وہاں سے نکل کر کسی اور ملک جائے گا، یعنی تجارت کو بند کر رکھا ہے۔

اس ناکہ بندی کی وجہ سے غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی ایلات نامی بندرگاہ بینک کرپسی کا شکار ہو چکی ہے۔ غاصب صیہونیوں کی تجارتی سرگرمیاں مفلوج ہو چکی ہیں۔ یہ سب کچھ غزہ کی خاطر یمن کی یکجہتی کا ایک نمونہ ہے۔ اسی طرح امریکی جہازوں کو بھی بحیرہ احمر سے گزرنے نہیں دیا جا رہا ہے اور نہ ہی کوئی برطانوی جہاز اس سمندر سے گزر سکتا ہے۔

بحیرہ احمر میں یمن کی سمندری ناکہ بندی سے امریکا اور برطانیہ سمیت یورپ کی بحری جہازوں کی کمپنیاں دیوالیہ ہو رہی ہیں۔ یمن کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ غزہ پر جارحیت کو بند کیا جائے۔ امریکی حکومت نے ہمیشہ کی طرح بدمعاشی اور دھونس دھمکی سے کام چلانے کی کوشش کی ہے لیکن یمن کے سامنے سارے حربے ناکام ہیں۔

امریکی بحری جنگی بیڑہ یو ایس ایس ہیری ٹرومین بحیرہ احمر میں یمن کی مسلح افواج کے میزائلوں کا نشانہ بن رہا ہے اور تازہ ترین اطلاعات کے مطابق یمن کی مسلح افواج نے اس امریکی جنگی بحری بیڑہ کو ناکارہ بنا دیا ہے۔ اس بات کی تصدیق اور تردید امریکی ذرایع کرنے سے قاصر ہیں لیکن امریکی حکومت نے اپنے اس ناکارہ ہونے والے بحری بیڑہ کو بچانے کے لیے ایک اور بحری بیڑہ بحیرہ احمر کی طرف روانہ کیا ہے جو خود یمن کی مسلح افواج کے دعویٰ کی تصدیق کر رہا ہے۔

اسی طرح یمن دنیا کا واحد ملک ہے کہ جس نے بہت کم عرصے میں اب تک امریکا کے جدید ترین ڈرون طیاروں یعنی MQ9 نامی ڈرون طیاروں کو شکار کیا ہے اور مارگرایا ہے۔ اب تک مارگرائے جانے والے ڈرون طیاروں میں 24 ڈرون طیارے ہیں جن کو یمن کی مسلح افواج نے پے در پے حملوں میں مار گرانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ گزشتہ دنوں امریکی تجزیہ نگاروں نے لکھا ہے کہ امریکا یمن میں ڈرون کی جنگ ہار چکا ہے، یعنی یہ با ت تو ثابت ہے کہ امریکا یمن کے مقابلے میں شکست سے دو چار ہو رہا ہے۔

یمن کی مثالی اور معجزاتی مزاحمت کی اور بھی دلیلیں موجود ہیں جیسا کہ پہلی بات یہ ہے غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے خلاف یمن کی مسلح افواج کے حملے اورکارروائیاں جاری ہیں جن میں سب سے اہم گزشتہ دنوں یمنی مسلح افواج کا مقبوضہ فلسطین میں حیفا پر میزائل حملہ تھا جس کے بعد خود غاصب صیہونی حکومت اسرائیل بھی سرپرائز ہے۔دوسری بات اور دلیل یہ ہے کہ بحیرہ احمرکے راستے پر امریکی اور اسرائیلی بحری جہازوں کی ناکہ بندی مسلسل جاری ہے اور امریکا تمام تر دہشت گردانہ کارروائیوں کے باوجود اس ناکہ بندی کو توڑنے میں اور یمن کو روکنے میں ناکام رہا ہے۔

تیسری اہم ترین دلیل یہ بھی ہے کہ امریکی جنگی جہازوں کے خلاف یمن کی مسلح افواج کی کارروائیوں میں تیزی آئی ہے اور یو ایس ایس ہیری ٹرومین نامی بحری جنگی بیڑہ ناکارہ ہو چکا ہے جس کے بارے میں اب سرکاری سطح پر موقف آنا شروع ہو چکا ہے۔

چوتھی دلیل یہ بھی ہے کہ یمن کا دفاعی نظام انتہائی موثر ہے کہ جس نے اب تک یمن کے اوپر آسمان میں امریکی جاسوس ڈرون طیاروں MQ9کو مار گرانے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، جوکہ موثر طریقہ سے ایک عالمی ریکارڈ بنتا جا رہا ہے۔ مسلسل ڈرون طیاروں کے نشانہ بنائے جانے سے پوری دنیا میں امریکا کی ٹیکنالوجی کو بڑا دھچکا بھی پہنچ رہا ہے۔

خلاصہ یہ ہے کہ یمن غزہ کے ساتھ یکجہتی کے لیے اس جنگ میں بھرپور مزاحمت اور حقیقی معنوں میں معجزے دکھا رہا ہے۔کاش! کہ عرب دنیا کے دیگر حکمران یمن کا ساتھ دیتے تو صورت حال غزہ کے حق میں تبدیل کی جا سکتی تھی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: یمن کی مسلح افواج غاصب صیہونی ڈرون طیاروں ناکہ بندی کے ساتھ غزہ کی رہا ہے کے لیے ہے اور

پڑھیں:

نائب وزیراعظم اسحاق ڈارکی امریکی وزیرخارجہ سے اہم ملاقات

واشنگٹن: امریکا نے عالمی امن میں پاکستان کے مثبت کردار اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں لازوال قربانیوں کا ایک مرتبہ پھر اعتراف کرتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور مختلف شعبہ جات میں مضبوط اور منظم روابط استوار کرنے کے ضمن میں ملکر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے امریکی ہم منصب مارکو روبیو سے واشنگٹن ڈی سی میں اہم ملاقات کی جہاں امریکی محکمہ خارجہ (اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ) پہنچنے پر امریکی حکام کی جانب سے اسحاق ڈار کا استقبال کیا گیا۔
امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ بھی نائب وزیر اعظم کے ہمراہ تھے اور وفود کی سطح پر ہونے والی ملاقات میں دونوں فریقین کی جانب سے سینئر حکام نے شرکت کی۔
پاکستا ن اور امریکا کے وزرائے خارجہ کے درمیان یہ پہلی بالمشافہ ملا قات ہے، اس سے قبل دونوں رہنماؤں کے درمیان ٹیلی فونک روابط قائم تھے، ملاقات میں پاک امریکا تعلقات اور مختلف شعبہ جات میں ممکنہ تعاون پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔
ملاقات میں دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی روابط کے فروغ، سرمایہ کاری، زراعت، ٹیکنالوجی، معدنیات سمیت اہم شعبہ جات میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا، انسداد دہشت گردی اور علاقائی امن کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی۔
اس موقع پر نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نےعالمی امن کے فروغ کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور امریکی قیادت کی کوششوں کو خراج تحسین پیش کیا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے صدر ٹرمپ کا کردار اور کاوشیں لائق تحسین ہیں۔

امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی لازوال قربانیوں کا اعتراف کیا اور کہا کہ عالمی و علاقائی امن کے حوالے سے پاکستان نے ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ پاک-امریکا دوطرفہ تعلقات میں مزید وسعت اور استحکام کے خواہاں ہیں، دونوں ملکوں کے درمیان جاری ٹریڈ ڈائیلاگ میں مثبت پیش رفت کے حوالے سے پر امید ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکی کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش منزل ہے، علاقائی امن کے حوالے سے دونوں ممالک کے نکتہ نظر اور مفادات میں ہم آہنگی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا میں موجود پاکستانی کمیونٹی دونوں ممالک کے درمیان ایک پل کا کردار ادا کر رہی ہے۔
اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور مختلف شعبہ جات میں مضبوط اور منظم روابط استوار کرنے کے ضمن میں مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • امریکا کی ایران سے متعلق مذاکرات میں پاکستان کے تعمیری کردار کی تعریف
  • امریکا کا دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی لازوال قربانیوں کا اعتراف  
  • پاکستان امریکا کے ساتھ ٹریڈ چاہتا ہے ایڈ نہیں: اسحاق ڈار
  • نائب وزیراعظم اسحاق ڈارکی امریکی وزیرخارجہ سے اہم ملاقات
  • میانمار کے فوجی جنرل کی خوشامد کارگر، امریکا نے پابندیاں نرم کردیں
  • امریکی کمپنیوں کو بھارتی شہریوں کو ملازمتیں نہ دینے کی ہدایت
  • وائٹ ہاؤس کا نیا اے آئی پلان: ضوابط میں نرمی، جدید ٹیکنالوجی کی راہ ہموار
  • خلیج عمان میں ایرانی ہیلی کاپٹر نے امریکی بحری جہاز کو وارننگ کیوں دی؟
  • چین کا نئے J-35 اسٹیلتھ فائٹر طیارے نے امریکی بحریہ کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی
  • امریکی صدر کا مختلف ممالک پر 15 سے 50 فیصد تک ٹیرف عائد کرنے کا اعلان