وفاقی وزیر علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ چھوٹے کاروباری لوگوں کو بجٹ میں ٹیکس چھوٹ ملے گی، غریب طبقہ پر ٹیکسوں کا بوجھ کم ہو گا۔انہوں نے کہا کہ ملک دیوالیہ ہو چکا تھا مگر آج دنیا ملک کی کامیابی کی مثالیں دے رہی ہے، نواز شریف اور شہباز شریف ملک کا نقشہ بدل دیں گے۔وزیراعظم نے بجلی کی قیمت میں نمایاں کمی کر کے مثال پیدا کر دی، بجلی کی قیمت 40 روپے سے تجاوز کر گئی تھی، آج پاکستان میں دودھ اور شہد کی نہریں نہیں بہہ رہیں، مگر کافی کام ہو رہے ہیں، مہنگائی قابو میں ہے۔دوسری طرف پہلگام فالز فلیگ آپریشن کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے اور پاکستان عوام یکجا ہیں، کوئی ہماری ذمہ داری کو کمزوری نہ سمجھے، جس نے بھی ہمارے ملک اور ہمسایہ ممالک میں کوئی بھی دہشت کی ، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

لوگوں کو انصاف دلائیں گے، پہلی ترجیح عوامی شکایات دُور کرنا ہے، چیف جسٹس

پشاور ہائی کورٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ نومنتخب کابینہ کو مبارک باد دیتا ہوں۔ بار اور بینچ کو کوئی علیحدہ نہیں کر سکتا۔ اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ لوگوں کو انصاف دلائیں گے۔ ہماری پہلی ترجیح عوامی شکایات دُور کرنا ہے۔ پشاور ہائی کورٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ نومنتخب کابینہ کو مبارک باد دیتا ہوں۔ بار اور بینچ کو کوئی علیحدہ نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ہر اقدام  قانون کی حکمرانی کے لیے ہوگا۔  آپ اپنے بڑوں کو بھولیں نہیں، نوجوانوں کو اپنے بڑوں کو فالو کرنا ہوگا۔ نوجوانوں کو آگے آنے کی ضرورت ہے۔ترقیاتی منصوبوں کو سپورٹ کریں۔ بار ایسوسی ایشن اس کی حمایت کریں، اس کا فائدہ سب کو ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پشاور میں کچہری کمپلیکس بنا رہے ہیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے اپنے خطاب سے قبل تمام چینلز کے مائیک ہٹا دیے، اپنے خطاب میں انہوں نے مزید کہا کہ ہماری پہلی ترجیح عوام کی شکایات کو دور کرنا ہے۔ ہمارے ہاں اچھے وکلا رہے ہیں وہ ہمارے رہنما تھے۔

چیف جسٹس نے عبداللطیف آفریدی، بیرسٹر ظہور الحق اور دیگر سینئر وکلا کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ وکلا اور ججز کو سہولیات کی فراہمی کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ماتحت عدلیہ کی مشکلات کا احساس ہے، لوگوں کو انصاف دلائیں گے۔ بعد ازاں قائم مقام چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس سید محمد عتیق شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کی تقریب میں  شرکت قابل ستائش ہے ۔ ہمیں جدید سہولیات سے فائدہ اٹھانا چاہیے یہ وقت کی ضرورت ہے۔ ہمیں قانون کی حکمرانی کی بالادستی کے لیے کوشش کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ 2لاکھ 36  ہزار کیسز ماتحت عدلیہ میں  زیرالتوا ہیں جو بڑی تعداد ہے۔ فیملی کورٹس میں بہت سے کیسز زیر سماعت ہیں، ہمیں اس طرف توجہ دینا ہوگی۔ تمام بار ایسوسی ایشنز کو کیسز کو جلد نمٹانے میں تعاون کرنا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • لوگوں کو انصاف دلائیں گے، پہلی ترجیح عوامی شکایات دُور کرنا ہے، چیف جسٹس
  • پی آئی اے کی نجکاری، فوجی فرٹیلائزر کمپنی اور دو مزید کاروباری گروپس کی دلچسپی
  • کلبز لوگوں کی عیاشی کیلئے ہیں‘، چیئرمین ایف بی آر، بڑے کلبز پر ٹیکس لگانے کی تجویز منظور
  • اسرائیل نے ایران کے خلاف کھلی جارحیت کی ہے: وزیر اعظم شہباز شریف
  • مولانا فضل الرحمان کے چھوٹے فرزند اسجد محمود پر حملے کا انکشاف
  • بجٹ پر نظرثانی ناگزیر ،سپراور سولر ٹیکس ترقی میں رکاوٹ
  • وزیر اعظم کا ٹیکس نادہندگان کی گرفتاری کی خبروں کانوٹس
  • این جی اوز کیلئے ٹیکس کی چھوٹ ختم، ایف بی آر مانیٹرنگ کرے گا، چیئرمین ایف بی آر کی سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ
  • این جی اوز کیلیے ٹیکس کی چھوٹ ختم، ایف بی آر مانیٹرنگ کرے گا
  • وزیر اعظم کی جانب سے ٹیکس نادہندگان کی گرفتاری کی خبروں کافوری نوٹس، باقاعدگی سے ٹیکس ادا کرنے والوں کو ہراساں کرنا ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا،شہباز شریف