محسن نقوی کا عمان پولیس و کسٹمز ہیڈکوارٹر کا دورہ، دو طرفہ تعلقات پر تفصیلی تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
مسقط:
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے مسقط میں عمان پولیس و کسٹمز ہیڈ کوارٹر کا دورہ۔ کیا اور پاکستانی کمیونٹی اور سفارتخانے کے عملے سے بھی ملاقاتیں کیں۔
عمان پولیس و کسٹمز کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل حسن بن محسن الشراقی نے ہیڈ کوارٹر آمد پر وزیر داخلہ محسن نقوی کا خیر مقدم کیا۔
وزیرداخلہ محسن نقوی کی عمان پولیس و کسٹمز کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل حسن بن محسن الشراقی سے اہم ملاقات ہوئی، جس میں پولیسنگ۔ انسداد دہشتگردی اور انسداد سمگلنگ کے لئے دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں منشیات و سمگلنگ مافیا کی سرکوبی کے لئے باہمی تعاون اور قریبی رابطے بڑھانے پر اتفاق کیا، عمان پولیس کے سربراہ نے عمان کی تعمیر و ترقی اور معیشت کی مضبوطی کے لئے پاکستانی کمیونٹی کی خدمات کو سراہا۔
وزیرداخلہ محسن نقوی نے پاکستانی شہریوں کے ویزا مسائل کے مسائل کے حل کی یقین دہانی پر لیفٹیننٹ جنرل حسن بن محسن کا شکریہ ادا کیا، اور عمان پولیس کو پاکستان میں ٹریننگ کی پیشکش کی۔
محسن نقوی نے کہا کہ ہمارے پاس بہترین اکیڈمیز ہیں ہم عمان پولیس۔ کوسٹ گارڈز اور کسٹمز افسران کو تربیت دینے کے لئے تیار ہیں، انہوں نے لیفٹیننٹ جنرل حسن بن محسن کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ مختلف جرائم میں ملوث 50 ہزار شہریوں کے پاسپورٹ منسوخ کئے ہیں جو 5 برس تک بیرون ملک نہیں جاسکیں گے، غیر قانونی امیگریشن روکنے کے لئے عمان کے ساتھ ملکر تعاون سے مشترکہ اقدامات کئے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عمان کی جیلوں میں قید پاکستانی شہریوں کی وطن واپسی کے لیے ہر ممکن معاونت فراہم کی جائے گی۔
اس موقع پر عمان پولیس کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل حسن بن محسن پاکستان اور عمان انتہائی برادرانہ و تاریخی رشتے میں بندھے ہوئے ہیں، پاکستان کے ساتھ انسداد منشیات۔ انسداد سمگلنگ کے حوالے سے قریبی کوآرڈینیشن سے کام کرنے کے لیے تیار ہیں، وزیرداخلہ محسن نقوی کی قابل عمل تجاویز قابل ستائش ہیں۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے عمان میں مقیم پاکستانی کمیونٹی۔ اہم شخصیات اور سفارتی حکام سے بھی ملاقاتیں کیں اور خطے کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے پاکستانی کمیونٹی کو پاکستان کے اصولی موقف سے آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک پر امن ملک ہے اور خطے میں دیرپا امن چاہتے ہیں۔ پاکستان کی بہادر مسلح افواج کسی بھی مہم جوئی کا پوری قوت سے جواب دینے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں، امن ہماری خواہش ہے لیکن اسے کمزوری سمجھنے والے غلط فہمی کا شکار ہیں۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کا بچہ بچہ مسلح افواج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے، اس موقع پر پاکستانی کمیونٹی نے پاکستان کے اصولی موقف کو سراہا۔
وزیرداخلہ محسن نقوی نے پاکستانی کمیونٹی کے مسائل سنے، ایک ایک مسئلہ خود نوٹ کیا اور موقع پر ہی ڈی جی وزارت داخلہ کو مسائل کے حل کیلئے ہدایات دیں۔
پاکستانی کمیونٹی نے بعض مسائل کے فوری حل کیلئے یقین دہانی پر وزیر داخلہ محسن نقوی کا شکریہ ادا کیا، ان کا کہنا تھا کہ بہت وزیر آئے لیکن کسی نے ہمارے مسائل کے حل کیلئے عملی اقدامات نہیں کئے۔ آپ نے فوری احکامات دے کر دل جیت لئے ہیں، آپ عمان آئے ہیں تو ہمیں حقیقی امید نظر آ رہی ہے۔
وزیر داخلہ نے پاکستانی کمیونٹی کو بتایا کہ عمان سمیت بیرون ملک مقیم پاکستانی ہمارے لئے قابل احترام ہیں، پاکستانی کمیونٹی کے مسائل ہمارے اپنے مسائل ہیں، پاکستانی کمیونٹی کے مسائل ہمارے اپنے مسائل ہیں، ایف آئی اے۔ نادرا اور وزارت داخلہ سے متعلق کوئی ایشو اب زیر التوا نہیں رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ آپ بیرون ملک پاکستان کے سفیر ہیں، سبز ہلالی پرچم کو بلند رکھنا آپ کی پہلی ترجیح ہونی چاہئے۔
قبل ازیں وزیرداخلہ محسن نقوی کا پاکستانی سفارتخانے کے عملے سے تعارف کرایا گیا، پاکستانی سفیر نے عمان کی تعمیر و ترقی میں پاکستانی کمیونٹی کےفعال کردار سے آگاہ کیا، وزیرداخلہ محسن نقوی نے وزیٹرز بک میں تاثرات درج کئے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لیفٹیننٹ جنرل حسن بن محسن وزیرداخلہ محسن نقوی نے پاکستانی کمیونٹی کے عمان پولیس و کسٹمز محسن نقوی کا وزیر داخلہ پاکستان کے نے پاکستان کے سربراہ نے کہا کہ مسائل کے انہوں نے کے لئے
پڑھیں:
ترک اعلیٰ حکام اگلے ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے، افغانستان سے کشیدگی پر بات چیت ہوگی, صدر اردوان
ترک صدر رجب طیب اردوان نے اعلان کیا ہے کہ ترکی کے وزیرِ خارجہ حکان فیدان، وزیرِ دفاع یشار گولر اور انٹیلی جنس چیف ابراہیم کالن اگلے ہفتے اسلام آباد کا دورہ کریں گے تاکہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر بات چیت کی جا سکے۔
صدر اردوان نے یہ اعلان اتوار کے روز آذربائیجان سے واپسی پر صحافیوں سے گفتگو میں کیا۔
ذرائع کے مطابق استنبول میں ہونے والے پاکستان اور افغانستان کے مذاکرات کسی معاہدے کے بغیر ختم ہوگئے ہیں۔ مذاکرات میں فریقین سرحد پار دہشت گردی کی نگرانی کے طریقہ کار پر اتفاق نہ کر سکے۔ پاکستانی وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے تصدیق کی کہ “بات چیت ختم ہوچکی ہے” اور اب یہ “غیر معینہ مدت کے لیے معطل” ہو گئی ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ افغان طالبان وفد بغیر کسی واضح منصوبے کے مذاکرات میں شریک ہوا اور تحریری معاہدے پر دستخط کرنے سے گریز کیا۔
ذرائع کے مطابق، مذاکرات کے دوران ترکی اور قطر کے ثالثین نے دونوں وفود کے درمیان بات چیت کرانے کی کوشش کی، تاہم جمعے کے روز براہِ راست ملاقات نہیں ہوئی۔ پاکستانی وفد کی قیادت آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک نے کی، جبکہ افغان وفد کی سربراہی جنرل ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس (GDI) کے سربراہ عبدالحق واثق کر رہے تھے۔
پاکستانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان طاہر حسین اندرابی کے مطابق پاکستانی وفد نے اپنے مؤقف کو “ٹھوس شواہد اور دلائل کے ساتھ” پیش کیا، اور ثالثوں کے ذریعے افغان نمائندوں تک اپنے مطالبات پہنچائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرچہ مذاکرات تعطل کا شکار ہیں، تاہم دونوں ممالک کے درمیان موجود عارضی جنگ بندی بدستور قائم ہے۔
دوسری جانب، ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے پاکستانی وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار اور افغان وزیرِ خارجہ امیر خان متقی سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا، اور کہا کہ ایران دونوں ممالک کے درمیان اختلافات دور کرنے کے لیے ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے۔