مسجد الحرام میں عازمین حج کی آمد شروع
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
مسجد الحرام میں عازمین حج کی آمد شروع ہوگئی، وزٹ ویزا رکھنے والوں کی مکہ مکرمہ یا مقدس مقامات میں رہائش پر پابندی عائد کردی گئی۔
سعودی حکام کے مطابق مکہ مکرمہ یا مقدس مقامات میں رہائش پر پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کو ایک لاکھ ریال تک جرمانہ کیا جائے گا۔
سعودی وزارت داخلہ نے ان ہدایات سے متعلق مقامی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کو خبر دار کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ قومی حج فضائی آپریشن کے آغاز کے سلسلے میں پہلی پرواز اسلام آباد سے مدینہ روانہ ہوئی۔
حکام نے کہنا ہے کہ روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کے تحت 7 خصوصی امیگریشن کاؤنٹرز تیار کیے گئے ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مسجدِ نبویؐ کے منقش دروازے، مہارت اور محبت کا شاہکار
مسجدِ نبویؐ کے 100 دروازے اس عظیم مسجد کی صدیوں پر محیط دیکھ بھال، محبت اور فنی محنت کی روشن علامت ہیں۔ یہ دروازے اپنے دلکش ڈیزائن، باریک نقش و نگار، اور اعلیٰ کاریگری کے باعث منفرد مقام رکھتے ہیں۔
ان کا جاہ و جلال اور آسان استعمال ایک ساتھ نظر آتا ہے۔ یہ دروازے ہر آنے والے کو خوش آمدید کہتے ہیں، چاہے اس کا لباس کچھ ہو یا زبان، یہ اسلامی اقدار جیسے وسعت قلبی اور امن کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہیں۔
یہ دروازے اسلامی فنِ تعمیر کی اعلیٰ مثال ہیں، جن پر نفیس نقش و نگار اور خاص طرز کے کندہ کاری نظر آتی ہے، جو مسجدِ نبویؐ کی مخصوص معماری کی شناخت بن چکے ہیں۔
سب سے نمایاں وہ دروازے ہیں جو سابق خادمِ حرمین شریفین شاہ فہد بن عبدالعزیز کے دور میں مسجد کی توسیع کے دوران بنائے گئے تھے۔ ان دروازوں کو بین الاقوامی معیار کے مطابق تیار کیا گیا۔ توسیع میں 7 مرکزی داخلی راستے شامل کیے گئے، 3 شمالی جانب، اور مشرقی و مغربی جانب 2-2۔
ہر مرکزی داخلی راستے سے 7 بڑے دروازے کھلتے ہیں، 2 علیحدہ فاصلے پر، اور 5 درمیانی حصے میں ایک ساتھ نصب کیے گئے ہیں۔
ہر دروازہ 3 میٹر چوڑا، 6 میٹر اونچا اور 13 سینٹی میٹر سے زیادہ موٹا ہے، جبکہ وزن تقریباً 1.25 ٹن ہے۔ اس کے باوجود، خاص میکینزم کی بدولت یہ دروازے ایک ہاتھ سے بھی آسانی سے کھولے اور بند کیے جا سکتے ہیں۔
یہ دروازے اعلیٰ معیار کی ٹیک لکڑی سے تیار کیے گئے، جن کی مقدار 1,600 مکعب میٹر سے زائد تھی۔ ہر دروازے میں 1,500 سے زیادہ سونے کی ملمع کاری والی تانبے کی پلیٹیں استعمال کی گئیں، جن پر دائرہ طرز میں ’محمد، رسول اللہ ﷺ‘ کندہ ہے۔
ان دروازوں کی تیاری کئی ملکوں میں ہوئی۔ تانبے کی چمک فرانس میں دی گئی، لکڑی امریکا سے منگوائی اور وہیں تیار کی گئی، 5 ماہ تک بارسلونا (اسپین) میں خاص اوونز میں خشک کی گئی، بعد ازاں اسے لیزر سے تراشا گیا، چمکایا گیا، سونے سے ملمع کیا گیا، اور روایتی طریقوں سے بغیر کیل کے جوڑا گیا۔
یہ دروازے نہ صرف فنِ اسلامی کا ایک شاندار نمونہ ہیں بلکہ ماضی کی خوشبو اور حال کی شان کو ایک ساتھ جوڑتے ہوئے اسلامی تہذیب اور شناخت کی مضبوط علامت بھی ہیں۔
بشکریہ: سعودی پریس ایجنسی
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلامی تہذیب شاہ فہد مسجد نبوی مسجد نبویؐ کے دروازے