ترکیہ اور عمان کے سفیروں کی سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے ملاقاتیں
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
راولپنڈی ( ڈیلی پاکستان آن لائن)ترکیہ اور عمان کے سفیروں نے سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے نیول ہیڈکوارٹرز میں ملاقاتیں کیں ۔
ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی کے امور، خطے کی سیکیورٹی صورتحال اور دو طرفہ تعاون پر تبادلۂ خیال کیا گیا ۔
آئی ایس پی آر کے مطابق نیول چیف نے ریجنل میری ٹائم سیکیورٹی پٹرولز کے ذریعے خطے میں امن و سلامتی کے لیے پاک بحریہ کے اقدامات پر روشنی ڈالی۔دونوں سفیروں نے خطے میں بحری سیکیورٹی اور استحکام کے حوالے سے پاک بحریہ کی کاوشوں کو سراہا۔
خیبرپختونخوا میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 8 خوارج ہلاک
آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان اور دوست ممالک کے درمیان دفاعی تعلقات کے دائرہ کار کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ترکیہ اور عمان کے سفیروں کے حالیہ دورے سے دوست ممالک بالخصوص مسلح افواج کے مابین تعلقات کو مزید فروغ ملے گا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: پاک بحریہ
پڑھیں:
پرنس ہیری کا شاہی خاندان سے صلح کا عندیہ، سیکیورٹی تنازع پر شدید مایوسی کا اظہار
برطانوی شہزادے ہیری نے ایک انٹرویو میں شاہی خاندان سے صلح کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ صلح چاہتے ہیں اور مزید لڑائی کا کوئی فائدہ نہیں، زندگی قیمتی ہے۔
بی بی سی کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں پرنس ہیری نے کہا کہ وہ شاہی خاندان سے اپنے تعلقات بہتر بنانا چاہتے ہیں، تاہم وہ برطانیہ میں سیکیورٹی کے قانونی مقدمے میں شکست سے شدید مایوس ہیں۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کے والد بادشاہ چارلس اب ان سے بات نہیں کرتے اور اس کی وجہ سیکیورٹی سے متعلق مسائل ہیں۔ میں نہیں جانتا کہ میرے والد کے پاس اور کتنا وقت ہے، میں ان سے مزید جھگڑا نہیں چاہتا۔
مزید پڑھیں: برطانوی میڈیا گروپ نے شہزادہ ہیری سے معافی کیوں مانگی؟
پرنس ہیری نے بتایا کہ عدالت میں اپیل ہارنے کے بعد وہ اپنی بیوی اور بچوں کے ساتھ برطانیہ واپس آنے کا تصور بھی نہیں کر سکتے، کیونکہ موجودہ سیکیورٹی حالات میں ان کی جان کو خطرہ لاحق ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 2020 میں شاہی حیثیت سے الگ ہونے کے بعد ان کی سیکیورٹی میں کی گئی تبدیلیاں ان کے لیے، ان کی اہلیہ اور بعد میں ان کے بچوں کے لیے بھی خطرناک ثابت ہوئیں۔ سب جانتے تھے کہ ہمیں خطرے میں ڈالا جا رہا ہے، شاید یہی سوچا گیا کہ ہم خوفزدہ ہو کر واپس آجائیں گے۔
انہوں نے سیکیورٹی فیصلے پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف میرے لیے نہیں بلکہ میرے خاندان کے لیے بھی بہت مایوس کن ہے۔
پرنس ہیری نے یہ بھی انکشاف کیا کہ انہوں نے بادشاہ سے اس تنازع میں مداخلت کی درخواست نہیں کی، بلکہ صرف اتنا کہا کہ ماہرین کو اپنا کام کرنے دیں۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ صدر بنے تو برطانوی شہزادہ ہیری کے ساتھ کیا سلوک کریں گے؟
ان کا کہنا تھا کہ وہ سیکیورٹی سے متعلق عدالتی فیصلے پر مزید قانونی چارہ جوئی نہیں کریں گے، کیونکہ انہیں اب اندازہ ہو گیا ہے کہ عدالتوں کے ذریعے جیتنا ممکن نہیں تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرے دل میں اپنے ملک کے لیے ہمیشہ محبت رہی ہے، یہ افسوس کی بات ہے کہ میں اپنے بچوں کو اپنی جنم بھومی نہ دکھا سکوں گا۔
پرنس ہیری نے شاہی خاندان کے ساتھ تعلقات میں ماضی کی تلخیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ وہ اب انہیں معاف کرچکے ہیں، اور چاہتے ہیں کہ خاندان کے درمیان کشیدگی کا خاتمہ ہو۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
برطانیہ بی بی سی پرنس ہیری چارلس