خطے میں امن و استحکام کے لئے اپنا کردار ادا کرنے کے لئے ایران کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ نے وزیراعظم کو اس سال کے دوران ایران کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت بھی دی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعظم آفس اسلام آباد سے جاری پریس ریلیز کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے ایران کے شہر بندر عباس میں ہونے والے المناک دھماکے کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع اور سینکڑوں افراد کے زخمی ہونے پر ایرانی وزیر خارجہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ شہباز شریف نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای اور صدر مسعود پیزشکیان کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ اپنے تاریخی، گہرے برادرانہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ وزیر اعظم نے پہلگام واقعہ کے بعد سے بھارت کے اشتعال انگیز رویے کے نتیجے میں جنوبی ایشیا میں موجودہ کشیدگی پر پاکستان کی شدید تشویش کا اظہار کیا، ان کا کہنا تھا کہ اس تمام صورتحال میں پاکستان نے انتہائی ذمہ داری سے کام لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے پیشکش کی ہے کہ پہلگام واقعہ کے پس پردہ حقائق کا پتہ لگانے کے لئے بین الاقوامی شفاف، غیر جانبدار اور معتبر تحقیقات کرائی جائیں۔

وزیراعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنا اور اسے آبی جارحیت کے طور پر استعمال کرنا ناقابل قبول ہے کیونکہ پانی پاکستانی عوام کے لئے ریڈ لائن کی حیثیت رکھتا ہے۔ وزیراعظم نے خطے میں امن، استحکام اور ترقی کے لئے ایران کے ساتھ مل کر کام کرنے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ عباس عراقچی نے خطے میں امن و استحکام کے لئے اپنا کردار ادا کرنے کے لئے ایران کے عزم کا اعادہ کیا اور وزیراعظم کو اس سال کے دوران ایران کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت کا بھی اعادہ کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایران کے کے لئے

پڑھیں:

اسرائیل سے جنگ کے دوران ایران اور امریکا کے درمیان ٹیلیفونک رابطے، کیا بات چیت ہوئی؟

TEHRAN/ WASHINGTON:

اسرائیل کی جانب سے جنگ شروع کیے جانے کے بعد ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی اور امریکی نمائندہ خصوصی اسٹیو ویٹکوف کے درمیان کئی مرتبہ ٹیلی فون پر براہ راست رابطہ ہوا۔

غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق تین سفارت کاروں نے بتایا کہ امریکی نمائندہ خصوصی اسٹیو ویٹکوف اور ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی کے درمیان کئی مرتبہ رابطہ ہوا تاکہ بحران کا سفارتی حل نکالا جائے۔

سفارت کاروں نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ عباس عراقچی نے کہا کہ تہران اس وقت تک مذاکرات کی میز پر واپس نہیں آئے گا جب تک اسرائیل حملے نہیں روکتا جو 13 جون کو شروع کیے گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ رابطوں کے دوران ایران کو امریکا کی جانب سے مئی کے آخر میں دی گئی ایک تجویز پر بھی مختصر بات کی گئی، جس کا مقصد علاقائی کنسورشیم بنانا تھا تاکہ افزودہ یورینیم ایران سے باہر منتقل کیاجائے، حالانکہ اس تجویز کو ایران بارہا مسترد کرچکا ہے۔

قبل ازیں امریکا اور ایران کے درمیان جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے عمان اور اٹلی میں مذاکرات کے متعدد دور ہوئے تھے تاہم اسرائیل کے حملے کے بعد مذاکرات منسوخ کردیے گئے تھے اور ٹیلی فون پر ہونے والے رابطے اس کے بعد تازہ بات چیت ہے۔

تہران کے معاملات سے باخبر علاقائی سفارت کار نے بتایا کہ عباس عراقچی نے اسٹیو ویٹکوف کو بتایا کہ اگر امریکا جنگ کے خاتمے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالتا ہے تو ایران جوہری معاملے پر لچک دیکھا سکتا ہے۔

یورپی سفارت کا نے بتایا کہ ایرانی وزیرخارجہ نے امریکی نمائندے کو بتایا کہ ایران جوہری مذاکرات میں واپسی کے لیے تیار ہے لیکن اگر اسرائیل بم باری جاری رکھے گا تو یہ ممکن نہیں ہوسکتا۔

ایک اور سفارت کار کا کہنا تھا کہ رابطے میں پہلی واشنگٹن کی جانب سے کی گئی اور تنازع کا باعث بننے والے معاملات ختم کرنے کے لیے ایک نئی تجویز کی پیش کش بھی کردی تھی۔

تینوں سفارت کا نے بتایا کہ مارکو روبیو اور عباس عراقچی نے رواں ہفتے کے شروع میں یورپی ممالک کو ممکنہ سفارتی اقدامات سے آگاہ کیا تھا اور دونوں رہنماؤں نے الگ الگ رابطے میں اس حوالے سے بات کی تھی۔

سینئریورپی سفارت کار نے کہا کہ جی سیون اجلاس میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ ٹرمپ بہت جلد کارروائی کا خاتمہ چاہتا ہے اور اس کے لیے وہ چاہتا تھا کہ ایران ان سے بات کرے تاہم یہ واضح کیا گیا تھا کہ اگر وہ جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں تو اس کے لیے ٹرمپ کے مطالبات ماننے ہوں گے۔

اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں اور ٹرمپ کے جارحانہ بیانات کے حوالے سے سفارت کار نے بتایا کہ ایران کھلے عام امریکا کے ساتھ مذاکرات کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے لیکن کوششوں اور سفارتی پیش رفت کے طور پر یورپی ممالک کے ساتھ ملاقات تہران کے لیے زیادہ موزوں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل سے جنگ کے دوران ایران اور امریکا کے درمیان ٹیلیفونک رابطے، کیا بات چیت ہوئی؟
  • حج انتظامات کامیابی سے مکمل، وزیراعظم کی وزارت مذہبی امور کی کارکردگی کی تعریف
  • ایران اور یورپی وزرائے خارجہ کی اہم ملاقات کل جنیوا میں ہو گی، عباس عراقچی کی تصدیق
  • ڈیجیٹل اکانومی اور کیش لیس معیشت کیلیے وزیراعظم کا بڑا فیصلہ
  • شہباز شریف اور آصف علی زرداری کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
  • شہباز شریف کے ساتھ اختلافات؟ نواز شریف نے خاموشی توڑ دی
  • صدرِ زرداری سے وزیرِ اعظم شہباز شریف کی ملاقات، اہم امور پر گفتگو
  • بجٹ میں کم آمدنی والے طبقات کی فلاح کو ترجیح دی جائے: صدر زرداری کی وزیراعظم سے گفتگو
  • وزیراعظم سے ایرانی سفیر کی ملاقات، شہباز شریف کی اسرائیلی حملوں کی مذمت
  • اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف پاکستان میں آئی ٹی ٹریننگ ایکو سسٹم سے متعلق اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں