وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈارسے ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کی ملاقات، تجارت، توانائی اور رابطوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 مئی2025ء) نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈارسے ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے یہاں ملاقات کی۔ دفتر خارجہ کے مطابق پیر کو دونوں رہنمائوں نے ملاقات میں مضبوط پاکستان ایران تعلقات کے عزم کا اعادہ کیا اور تجارت، توانائی اور رابطوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔
(جاری ہے)
انہوں نے جنوبی ایشیا کی ابھرتی ہوئی صورتحال اور امریکہ ایران مذاکرات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پیچیدہ مسائل کو سفارتکاری اور مذاکرات کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے ایک دوسرے کی تعمیری سفارتی کوششوں کو سراہا جو خطے میں امن و استحکام کے لئے ان کے مشترکہ عزم کا اظہار ہے۔ انہوں نے پاک ایران تعلقات میں مضبوط رفتار برقرار رکھنے پر بھی اتفاق کیا جس میں قیادت کی سطح پر ملاقاتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو برقرار رکھنا بھی شامل ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے
پڑھیں:
ہم بجلی کی پیداوار، تجارت اور ترسیل کے ایک نئے دور آغاز کر رہے ہیں؛ اویس لغاری
ویب ڈیسک : وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ ہم بجلی کی پیداوار، تجارت اور ترسیل کے ایک نئے دور آغاز کر رہے ہیں ۔ جدید ، شفاف اور مسابقتی بجلی مارکیٹ سے ہر پاکستانی کو سستی ، قابلِ اعتماد اور پائیدار توانائی فراہم ہو سکے گی۔
ان خیالات کا اظہار وزیر توانائی اویس لغاری نے اسلام آباد میں ٹی بی ایم ایم ورکشاپ سے ورچوئل خطاب کے دوران کیا ، کہا کہ انڈیپنڈنٹ سسٹم اینڈ مارکیٹ آپریٹر کو شروع سے ہی اہم ذمہ داری سونپی گئی ہیں، جس میں پاور سسٹم بطور آپریٹر چلانا شامل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی مسابقتی مارکیٹ کا انتظام اور منصوبہ بندی بھی اس کی ذمہ داری ہے ۔
یکم ربیع الثانی 1447 ہجری کا آغاز 24 ستمبر کو متوقع
اویس لغاری نے کہاکہ بجلی کے شعبے میں اصلاحات کے بغیر صارفین پر بوجھ پڑتا رہے گا ۔ انہوں نے کہاکہ جدت اور شفافیت کیلئے مسابقتی توانائی مارکیٹ قائم کر رہے ہیں۔ پہلے مرحلے میں آٹھ سو میگاواٹ بجلی بڑے صارفین کو نیلام کریں گے۔
انہوں نے مزید کہاکہ سی ٹی بی سی ایم کوئی تجربہ نہیں بلکہ برسوں سے تیار کردہ اصلاحاتی منصوبہ ہے۔ صنعی صارفین براہِ راست سپلائر سے مسابقتی نرخوں پر بجلی خرید سکیں گے اس صنعتوں کے اخراجات کم ہوں گے ۔ قابلِ تجدید توانائی کے ذرائع کو نظام میں شامل کرنے سے بھی سہولت ملے گی۔
Currency Exchange Rate Friday September 19, 2025