آسٹریلیا کے ساحل سے پہلی عالمی جنگ میں پھینکا گیا پیغام برآمد
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
آسٹریلیا کے ساحل سے جنگِ عظیم اول میں سمندر میں پھینکا گیا ایک بوتل میں بند پیغام ملا ہے۔ اس بوتل میں 109 برس قبل دو سپاہیوں نے اپنے خطوط بند کر کے پھینکے تھے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈیبرا براؤن کا کہنا تھا کہ وہ اور ان کا خاندان وارٹن بیچ پر ساحل کی صفائی کر رہی تھیں جب ان کی بیٹی کو ایک بوتل ملی جس میں میلکم الیگزینڈر نیویل اور ولیم کرک ہارلے (1916 میں جنگِ عظیم اول میں حصہ لینے والے سپاہی) کے خطوط تھے۔
میلکم کے خط سے معلوم ہوا کہ وہ جنوبی آسٹریلیا کے علاقے ولکاواٹ سے تعلق رکھتے تھے۔ ڈیبرا براؤن نے فیس بک کا استعمال کرتے ہوئے ان کے رشتے دار ہربی نیویل سے رابطہ کیا۔
میلکم نیویل یہ پیغام لکھنے کے چند ماہ بعد فرانس میں لڑتے ہوئے مارے گئے۔ ہربی نیویل کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی رشتے کی دادی سے اپنے پڑ دادا کی کہانیاں سن رکھی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
’دو ہفتے سے لڑ رہی ہوں‘، انوشے اشرف کے پیغام پر مداح پریشان
پاکستان اداکارہ انوشے اشرف نے بتایا ہے کہ وہ گزشتہ دو ہفتوں سے شدید علیل اور بیماریوں سے جنگ لڑ رہی ہیں۔
انوشے اشرف نے سماجی رابطے کی سائٹ پر اپنی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ پچھلے دو ہفتوں سے، میرا جسم ایک ایسی جنگ لڑ رہا ہے جسے میں نے آتے نہیں دیکھا۔
انہوں نے بتایا کہ نزلہ، بخار، بھیڑ، چکر آنا، میں نے یہ سب سنا تھا مگر اب یہ سب محسوس کر رہی ہوں، اور ڈاکٹرز سے کوئی امید نظر نہیں آرہی۔
اداکارہ نے لکھا کہ سانس لینے میں دشواری یا جسم میں درد ختم ہونے کے بعد پُرسکون نیند عیاشی کی طرح محسوس ہوتی ہے۔
اداکارہ نے لکھا کہ میں اب آہستہ آہستہ صحت یاب ہورہی ہوں۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ اگر آپ صحت مند ہیں تو اس نعمت کی قدر کریں۔
انوشے اشرف کی جانب سے یہ پیغام شیئر کیے جانے کے بعد اُن کے مداح پریشانی میں مبتلا ہوئے اور انہوں نے خیر خیریت دریافت کرنے کے ساتھ جلد مکمل صحت یابی کی دعا کی۔