پنجاب سے 13 ہزار سے زائد غیر قانونی غیر ملکی باشندے ڈی پورٹ
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)پنجاب میں غیر قانونی مقیم غیر ملکی باشندوں کے انخلا کی مہم کامیابی سے جاری ہے۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق اب تک 13 ہزار 117 غیر قانونی مقیم باشندوں، جن میں بڑی تعداد افغان باشندوں کی ہے، کو ڈی پورٹ کیا جا چکا ہے۔
مہم کے دوران مجموعی طور پر 13 ہزار 187 افراد کو ہولڈنگ سنٹرز منتقل کیا گیا جبکہ مزید 70 افراد مختلف ہولڈنگ پوائنٹس پرموجود ہیں۔
اس مقصد کے لیے لاہور میں 5 اور صوبہ بھر میں 46 ہولڈنگ سنٹرز قائم کیے گئے ہیں، آئی جی پنجاب نے کہا ہے کہ ہم بین الاقوامی قوانین کے مطابق انخلا کی پالیسی پرعمل پیرا ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ انخلا کےعمل کے دوران سکیورٹی کو ہائی الرٹ رکھا گیا ہے اورانسانی حقوق کا مکمل خیال رکھا جا رہا ہے تاکہ کسی کو بھی غیر ضروری تکلیف نہ ہو۔
پاک بحریہ نے گزشتہ شب بھارتی طیارے کا سراغ لگایا اور نگرانی میں رکھا، سیکیورٹی ذرائع
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پنجاب کابینہ: کم از کم اجرات 40 ہزار کرنے سمیت اہم فیصلوں کی منظوری دے دی گئی
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی صدارت میں صوبائی کابینہ کا 28 واں اجلاس منعقد ہوا جس میں 130 نکاتی ایجنڈے کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں پنجاب کے صنعتی ورکرز کے لیے بڑی خوشخبری سنائی گئی اور لیبر کمپلیکس سندر، قصور اور لیبر کالونی ٹیکسلا میں 1220 فلیٹس الاٹ کرنے کی منظوری دی گئی۔ فلیٹس قرعہ اندازی کے ذریعے تقسیم کیے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے ورکرز سے فلیٹس کی قیمت وصول کرنے کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے مزید 3 ہزار فلیٹس کی فوری تعمیر کے احکامات بھی جاری کیے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کابینہ کے 25ویں اجلاس میں کیا اہم فیصلے کیے گئے؟
کابینہ نے ہنرمند، نیم ہنرمند اور 102 دیگر کیٹیگریز میں شامل ورکرز کی تنخواہ 40 ہزار روپے یکساں طور پر مقرر کرنے کی منظوری دی۔ فلڈ ڈیوٹی انجام دینے والے ریسکیو اہلکاروں کے لیے وزیراعلیٰ نے 50، 50 ہزار روپے انعام کا اعلان کیا۔ ریسکیو 1122 کی سیلابی صورتحال میں امدادی کارروائیوں کو سراہا گیا۔
اجلاس میں پنجاب میں پانچویں جماعت کے طلبہ کے لیے جائزہ اور آٹھویں جماعت کے طلبہ کے لیے باقاعدہ امتحانات سرکاری سطح پر لینے کی منظوری دی گئی۔ سرکاری ملازمین کی بیواؤں کو تاحیات پنشن دینے کی بھی منظوری دی گئی۔
وزیراعلیٰ نے جیلوں میں قیدیوں کے لیے باقاعدہ انڈسٹری قائم کرنے اور انہیں اجرت دینے کا اعلان کیا۔ قیدیوں کی نگرانی کے لیے تھرڈ پارٹی مانیٹرنگ سسٹم متعارف کروانے کی ہدایت بھی دی گئی۔
سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے بڑا اقدام کرتے ہوئے پیٹرول پمپس کے قیام کے لیے آن لائن اپلائی اور این او سی کے حصول کی سہولت منظور کی گئی۔ اب صرف 6 دستاویزات درکار ہوں گی۔ پہلی بار ورکرز کی سیفٹی کے لیے جامع قوانین ’پنجاب ایکوپیشنل سیفٹی اینڈ ہیلتھ رولز 2024‘ کی منظوری دی گئی۔ وزیراعلیٰ نے سیور لائن اور تعمیراتی کام کرنے والے مزدوروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کی ہدایت کی اور لیبر ڈیپارٹمنٹ کو انفورسمنٹ فورس بنانے کا حکم دیا۔
چائلڈ لیبر کی روک تھام کے لیے ’پنجاب رسٹریکشن آن ایمپلائیمنٹ آف چلڈرن رولز 2024‘ کی منظوری دی گئی۔ سرکاری و نجی یونیورسٹیوں میں خزانچی، رجسٹرار اور کنٹرولر امتحانات کی تعیناتی کا یکساں طریقہ کار منظور کیا گیا۔ وائس چانسلرز کی مارکیٹ بیسڈ ہائرنگ پر اتفاق کیا گیا اور تقرری کے لیے کم از کم 80 فیصد مارکس کا معیار طے کیا گیا۔
ٹریفک نظام میں انقلابی قدم کے طور پر 90 دن کے اندر اے آئی بیسڈ ٹریفک مینجمنٹ سسٹم نافذ کرنے اور ایکسل روڈ مینجمنٹ سسٹم کے فوری نفاذ کی ہدایت دی گئی۔ پنجاب کے 5 ڈویژنز میں واسا کے قیام اور مزید 13 شہروں تک توسیع کی منظوری دی گئی۔ سرکاری ہسپتالوں میں نرسز کے لیے پیڈ انٹرن شپ کا آغاز بھی منظور ہوا۔
کسان کارڈ پروگرام کے تحت 6 لاکھ 90 ہزار کسانوں کو 93 ارب روپے جاری کیے گئے جن میں سے 47 ارب زرعی مداخل پر خرچ کیے جا چکے ہیں۔ ہائی ٹیک میکانائزیشن منصوبے کے تحت نئے ٹریکٹر سازی کے کارخانے قائم کرنے کی منظوری دی گئی۔ مقامی پرندوں کے تحفظ کے لیے ڈیئر فاؤنڈیشن انٹرنیشنل و دیگر اداروں سے ایم او یو اور ریگولیٹری فریم ورک بھی منظور کیا گیا۔
پی ڈی ایم اے کو 2.6 ارب روپے سیلاب متاثرین کے لیے جاری کرنے کی منظوری، ری آؤٹ مینجمنٹ پولیس میں کانسٹیبل بھرتی، وال سٹی اتھارٹی میں تین نئی اسامیاں، پنجاب چیئریٹیز کمیشن میں بھرتیوں کی پابندی میں نرمی، اور جعلی خیراتی اداروں کی سکروٹنی کا سخت نظام بھی کابینہ ایجنڈے کا حصہ رہا۔ فیک اداروں کی رپورٹ ہر چار ماہ بعد پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔
پھاٹا کے بجٹ کی منظوری کا اختیار گورننگ باڈی کو دینے اور اس کی مانیٹرنگ کا نظام وضع کرنے کی منظوری دی گئی۔ انرجی ہولڈنگ کمپنی، ہوم ڈیپارٹمنٹ اور دیگر اداروں میں ملازمین کی مدتِ ملازمت میں توسیع دی گئی۔ لیٹریسی ڈیپارٹمنٹ کو اسکول ونگ کے ساتھ منسلک کرنے اور 590 ملازمین کی مدتِ ملازمت میں توسیع کی منظوری دی گئی۔
ایس پی یو، خواتین پر تشدد کے سدباب کے لیے قائم سینٹر ملتان، پنجاب فنانشل ایڈوائزری سروسز، ڈرائیورز، پیٹرول اسسٹنٹس، اور سکل ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ میں نئی بھرتیوں کی منظوری دی گئی۔ وائلڈ لائف، کوالٹی کنٹرول بورڈ، اسپتالوں، اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی میں بھی بھرتیوں کی منظوری دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کابینہ: اسپیشل افراد، بزرگوں اور طلبہ کے لیے مفت سفر کی منظوری
سیمنٹ پلانٹس کے این او سی کی مدت میں توسیع، سپورٹس بورڈ کی تنظیم نو، اہم مہمانوں کی سیکیورٹی کے لیے بلٹ پروف گاڑیاں، پنجاب ڈرگ رولز میں ترمیم، انرجی ایفیشنسی اینڈ کنزرویشن ایکٹ 2025، ٹیلی کام سیکٹر کو سرکاری اراضی پر لیز، شوگر کین ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ بورڈ اور لوکم ریکروٹمنٹ ایکٹ 2025 کی بھی منظوری دی گئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پنجاب کابینہ فیصلوں کی منظوری کابینہ اجلاس کم از کم اجرت مریم نواز وزیراعلٰی پنجاب وی نیوز