Nawaiwaqt:
2025-09-20@04:51:42 GMT

صنم جاوید کے شوہر کی ضمانت منظور،کوٹ لکھپت جیل سے رہا۔

اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT

صنم جاوید کے شوہر کی ضمانت منظور،کوٹ لکھپت جیل سے رہا۔

پاکستان تحریک انصاف  کی متحرک کارکن صنم جاوید کے شوہر پروفیسر عتیق ریاض کو کوٹ لکھپت جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔ انہیں ایف آئی اے نے ایک ہفتہ قبل پیکا ایکٹ کے تحت گرفتار کیا تھا۔ عدالت سے ضمانت منظور ہونے کے بعد عتیق ریاض کی رہائی عمل میں آئی۔ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کے مطابق عتیق ریاض کو عظمیٰ بخاری کی جعلی ویڈیو کے مبینہ اسکینڈل میں ملوث ہونے پر حراست میں لیا گیا تھا۔ ابتدائی تفتیش میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ سوشل میڈیا پر جعلی مواد کی ترسیل اور پھیلاؤ میں ملوث رہے ہیں۔ تاہم، عدالت سے ضمانت حاصل ہونے پر انہیں رہا کر دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ پی ٹی آئی رہنما صنم جاوید اور ان کے شوہر کو پولیس نے ایک ہفتہ قبل کوٹ لکھپت جیل کے قریب سے حراست میں لیا تھا۔ رپورٹس کے مطابق پولیس نے دونوں کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کیا تھا، جس کے بعد ایف آئی اے نے عتیق ریاض کو تحویل میں لے لیا۔ صنم جاوید اس وقت 9 مئی کے احتجاجی کیسز کے سلسلے میں عدالتی کارروائیوں کا سامنا کر رہی ہیں۔ انہیں 8 فروری کو لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے ان کا جسمانی ریمانڈ مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ تھانہ اسلام پورہ میں درج مقدمہ نمبر 486 کے تحت صنم جاوید، عالیہ حمزہ، نازیہ بلوچ، انتظار حسین پنجوتہ اور دیگر 35 نامعلوم افراد پر ریاست مخالف نعرے بازی اور اشتعال انگیز تقاریر کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ صنم جاوید سے مزید تفتیش جاری ہے اور مقدمے میں پیش رفت کی جا رہی ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: صنم جاوید عتیق ریاض

پڑھیں:

9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس: بانیٔ پی ٹی آئی کو ویڈیو لنک کے بجائے عدالت میں پیش کرنے کی درخواست منظور

—فائل فوٹو

راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کا ٹرائل اڈیالہ جیل سے اے ٹی سی منتقل کرنے کے معاملے کی سماعت کے دوران بانیٔ پی ٹی آئی کو ویڈیو لنک کے بجائے عدالت میں پیش کرنے کی درخواست منظور کر لی۔

دورانِ سماعت بانیٔ پی ٹی آئی کے وکیل نے عدالت میں درخواست دائر کی کہ بانیٔ تحریکِ انصاف کو ویڈیو لنک کے بجائے عدالت میں پیش کیا جائے۔

پنجاب حکومت نے جی ایچ کیو حملے کیس کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا

ذرائع کے مطابق جی ایچ کیو حملہ کیس کا ٹرائل اب اڈیالہ جیل کے بجائے انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی میں ہوگا۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ملزم کی ذاتی حاضری آئینی اور قانونی حق ہے، ملزم کو قانونی حقوق نہ دینا آئین کے آرٹیکل 10 اے کی خلاف ورزی ہے۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ کیس میں صرف بانیٔ پی ٹی آئی کو ویڈیو لنک پر پیش کرنا امتیازی سلوک ہے، بانیٔ پی ٹی آئی کی ذاتی حاضری سے شفاف اور منصفانہ ٹرائل یقینی ہو گا۔

عدالت نے ویڈیو لنک پر پیشی کے خلاف دائر درخواست سماعت کے لیے منظور کر لی اور فریقین سے 19 ستمبر کو دلائل طلب کر لیے۔

متعلقہ مضامین

  • ۔9 مئی،علیمہ ،عظمیٰ خان کی حاضری معافی کی درخواست منظور
  • کراچی: بیوی کو تیزاب پھینک کر جھلسانے کے مجرم شوہر کو 24 سال قید کی سزا
  • 9 مئی مقدمات، علیمہ، عظمی خان، اعظم سواتی ،اسد عمر کی ضمانتوں میں توسیع
  • شاہ محمود قریشی کی عبوری ضمانت کی درخواستوں پر وکلا دلائل کے لیے طلب
  • 27 ستمبر کو بانیٔ پی ٹی آئی نے جلسے کی کال دی ہے: فیصل جاوید
  • کراچی: بیوی کے قتل کا کیس، شوہر اور اس کا ساتھی جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
  • ڈی چوک احتجاج کیس میں علیمہ خان کی عبوری ضمانت میں توثیق
  • 26 نومبر ڈی چوک احتجاج کیس میں علیمہ خان کی عبوری ضمانت کی توثیق
  • 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس: بانیٔ پی ٹی آئی کو ویڈیو لنک کے بجائے عدالت میں پیش کرنے کی درخواست منظور
  • شوبز انڈسٹری بدل گئی ہے، اب ڈرامے بنا کر خود کو لانچ کیا جارہا ہے، غزالہ جاوید کا انکشاف