Nawaiwaqt:
2025-11-05@01:41:43 GMT

صنم جاوید کے شوہر کی ضمانت منظور،کوٹ لکھپت جیل سے رہا۔

اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT

صنم جاوید کے شوہر کی ضمانت منظور،کوٹ لکھپت جیل سے رہا۔

پاکستان تحریک انصاف  کی متحرک کارکن صنم جاوید کے شوہر پروفیسر عتیق ریاض کو کوٹ لکھپت جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔ انہیں ایف آئی اے نے ایک ہفتہ قبل پیکا ایکٹ کے تحت گرفتار کیا تھا۔ عدالت سے ضمانت منظور ہونے کے بعد عتیق ریاض کی رہائی عمل میں آئی۔ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کے مطابق عتیق ریاض کو عظمیٰ بخاری کی جعلی ویڈیو کے مبینہ اسکینڈل میں ملوث ہونے پر حراست میں لیا گیا تھا۔ ابتدائی تفتیش میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ سوشل میڈیا پر جعلی مواد کی ترسیل اور پھیلاؤ میں ملوث رہے ہیں۔ تاہم، عدالت سے ضمانت حاصل ہونے پر انہیں رہا کر دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ پی ٹی آئی رہنما صنم جاوید اور ان کے شوہر کو پولیس نے ایک ہفتہ قبل کوٹ لکھپت جیل کے قریب سے حراست میں لیا تھا۔ رپورٹس کے مطابق پولیس نے دونوں کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کیا تھا، جس کے بعد ایف آئی اے نے عتیق ریاض کو تحویل میں لے لیا۔ صنم جاوید اس وقت 9 مئی کے احتجاجی کیسز کے سلسلے میں عدالتی کارروائیوں کا سامنا کر رہی ہیں۔ انہیں 8 فروری کو لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے ان کا جسمانی ریمانڈ مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ تھانہ اسلام پورہ میں درج مقدمہ نمبر 486 کے تحت صنم جاوید، عالیہ حمزہ، نازیہ بلوچ، انتظار حسین پنجوتہ اور دیگر 35 نامعلوم افراد پر ریاست مخالف نعرے بازی اور اشتعال انگیز تقاریر کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ صنم جاوید سے مزید تفتیش جاری ہے اور مقدمے میں پیش رفت کی جا رہی ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: صنم جاوید عتیق ریاض

پڑھیں:

18 ویں ترمیم میں صوبوں اور مرکز کے پاس جو وسائل ہیں انہیں بیلنس کرنے کی ضرورت ہے: رانا ثنا

وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے 18 ویں ترمیم میں صوبوں اور مرکز کے پاس جو وسائل ہیں انہیں بیلنس کرنے کی ضرورت ہے۔

جیو نیوز کے مارننگ شو جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا آئین کسی بھی ملک کی مقدس دستاویز ہوتی ہے لیکن حرف آخر نہیں ہوتی، آئین میں بہتری کے لئے ترامیم کی جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئین پاکستان میں 26 ترامیم ہو چکی ہیں، پارلیمنٹ کی دو تہائی اکثریت اگر متفق ہو تو آئین میں ترمیم ہوتی ہے، 26 ویں ترمیم کے بعد جن چیزوں پر بات ہو رہی ہے ہوتی رہے گی۔

27 ویں ترمیم کو ایسی خوفناک چیز بنا کر پیش کیا جا رہا ہے جیسے طوفان ہو، اتفاق رائےکے بغیر کوئی آئینی ترمیم نہیں ہوگی، رانا ثنا اللہ

 سینیٹر رانا ثنا اللہ نے کہا ایسا بھی نہیں ہے کہ ہم صبح 27 ویں ترمیم لا رہے ہیں، مثبت بات چیت اور بحث جمہوریت کا خاصا ہے اور وہ ہوتا رہنا چاہیے، مختلف چیزیں ہیں جن پر پارلیمینٹرین اور مختلف جماعتوں کے درمیان بات چیت ہو رہی ہے، بنیادی مسائل پر بات بنتے بنتے بنتی ہے، فوری طور پر یہ چیزیں نہیں ہوتیں۔

رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا 18 ویں ترمیم سے مسلم لیگ ن کو کوئی مسئلہ نہیں ہے، 18 ویں ترمیم صوبے اور فیڈریشن کے درمیان وسائل کی تقسیم سے متعلق ہے، 18 ویں ترمیم میں صوبوں اور مرکز کے پاس جو وسائل ہیں ان میں بیلنس کرنے کی ضرورت ہے۔

ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (منگل) کا دن کیسا رہے گا ؟

وزیر اعظم کے مشیر کا کہنا تھا 18 ویں ترمیم وسائل کی تقسیم پر طویل عرصے بات چیت ہوتی رہی ہے، اُس وقت کے حساب سے 18 ویں ترمیم میں وسائل کی تقسیم کو بیلنس طے کیا گیا، اب اگر عملی طور پر فرق آیا ہے تو اس پر بات چیت اور غور و فکر کرنے میں تو کوئی عار نہیں ہے، اتفاق رائے ہو جائے گا تو دو تہائی اکثریت سے ترمیم ہو جائے گی۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • کراچی: ہنگامہ آرائی کیس ، لیاقت محسود کی ضمانت منظور
  • پنجاب میں منشیات کے ملزمان کے خلاف قوانین مزید سخت، ترمیمی بل اسمبلی سے منظور
  • تجاوزات کا خاتمہ سول انتظامیہ کا کام ہے، پولیس کا نہیں: جاوید عالم اوڈھو
  • اظہر جاوید سماء ٹی وی پاکستان کے برطانیہ میں بیورو چیف مقرر
  • 18 ویں ترمیم میں صوبوں اور مرکز کے پاس جو وسائل ہیں انہیں بیلنس کرنے کی ضرورت ہے: رانا ثنا
  • ڈکی بھائی کیس میں پیش رفت، عدالت نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کر دیے
  • 26 نومبر احتجاج کیس، علیمہ خان کے ساتویں مرتبہ ناقابل ضمانت وارنٹ جاری
  • ڈکی بھائی جوا ایپ کیس؛ عدالت نے فریقین سے جواب طلب کرلیا
  • وزیر داخلہ محسن نقوی کی چودھری شجاعت سے ملاقات
  • ’بابر اعظم کی نصف سنچری کے ساتھ فارم میں واپسی، شکرگزاری کا پیغام وائرل‘