پاکستانی اداکارہ بشریٰ انصاری کا حالیہ پاک بھارت کشیدگی پر کہنا ہے کہ ’انڈیا اپنی پالیسیز پر غور کرے، آپ لوگ اپنے ہی شہریوں کو تنگ کر رہے ہیں جن کی 40,40  سال پہلے شادیاں ہوئی ہیں اور وہ وہاں بوڑھی ہو چکی ہیں اب آپ انہیں پاکستان واپس بھیج رہے ہیں، یہ تو ظلم ہے کہ ماؤں سے بچے الگ کر رہے ہیں، آپ پہلے ویزہ ہی نہ دیتے۔ ان کا کہنا تھا کہ بہانہ بنا کر آپ نے یہ سب ڈرامہ کیا ہے تاکہ آپ مسلمانوں کو تنگ کر سکیں‘۔

سینئر اداکارہ نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ پر اپنی ایک ویڈیو اپلوڈ کی جس میں انہوں نے بھارتی فلم رائٹر جاوید اختر کا نام لیے بغیر ان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’ان کو تو بہانہ چاہیے تھا، انہیں ممبئی میں مکان کرائے پر نہیں ملتا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اتنا بھی کیا ڈر اور لالچ۔ آپ چپ ہی کر جائیں جیسے نصیر الدین شاہ اور باقی لوگ خاموش بیٹھے ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: بالی ووڈ کے عظیم اسکرپٹ رائٹر جاوید اختر شو کے دوران کیوں روپڑے؟

بشریٰ انصاری کا کہنا تھا کہ ’یہاں سے آپ لڈیاں ڈالتے ہوئے جاتے ہیں اور وہاں جا کر زہر اگلتے ہیں‘، اداکارہ کا کہنا تھا کہ ’لوگ برے نہیں ہیں بلکہ با اثر لوگ ایک دوسرے کو بھڑکا رہے ہیں اور خراب کر رہے ہیں‘۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Bushra Bashir (@ansari.

bushra)

انہوں نے اپنے یورپی دورے کے دوران ایک بھارتی لڑکی سے ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ انڈین لڑکی انہیں بہت پیار سے ملی، اصل میں نفرتیں عوام میں نہیں بلکہ مخصوص افراد یہ نفرتیں پھیلاتے ہیں۔

بشریٰ انصاری کے دلیرانہ موقف کو سوشل میڈیا پر خوب سراہا جا رہا ہے کہ آخر کوئی فنکار تو اس حوالے سے کھل کر بولا۔

یہ بھی پڑھیں: ’بشریٰ انصاری کو نہیں جانتا‘، ڈکی بھائی کی اداکارہ پر جوابی تنقید

واضح رہے کہ جاوید اختر ماضی میں متعدد بار پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں اور ’فیض فیسٹیول‘ جیسے ادبی پروگراموں میں بھی شرکت کر چکے ہیں، جہاں انہیں پاکستانی عوام طرف سے ہمیشہ عزت و احترام ملا۔ مگر حالیہ دنوں میں انہوں نے پاکستانی فنکاروں کے خلاف بیان دیا جس کی وجہ سے وہ شدید تنقید کی زد میں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ پاکستانی فنکاروں کو بھارت میں کام کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے اس کی وجہ یہ ہے کہ پاکستانی اداکار جب بھارت آتے ہیں تو اُنہیں یہاں بہت پذیرائی ملتی ہے لیکن جب بھارتی اداکار پاکستان جاتے ہیں تو اُنہیں وہ اہمیت نہیں دی جاتی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انڈیا پاکستان بالی ووڈ بشریٰ انصاری پاکستانی فنکار پہلگام حملہ جاوید اختر

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انڈیا پاکستان بالی ووڈ پاکستانی فنکار پہلگام حملہ جاوید اختر کا کہنا تھا کہ جاوید اختر رہے ہیں ہیں اور

پڑھیں:

پاک فضائیہ نے جدید بھارتی رافیل کیسے گرائے؟ رائٹرز نے خصوصی رپورٹ شائع کردی

لندن ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 اگست 2025ء ) عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز نے ایک خصوصی رپورٹ شائع کردی جس میں بتایا گیا ہے کہ پاک فضائیہ نے جدید بھارتی رافیل کیسے گرائے؟ ۔ تفصیلات کے مطابق رائٹرز کی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 7 مئی کو پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی فضائی جھڑپ کو جدید دور کی سب سے بڑی فضائی جنگ تھی جس میں 110 کے قریب طیاروں نے حصہ لیا، اس معرکے کا مرکز پاکستان کی چینی ساختہ جے 10 سی طیارے اور بھارت کے جدید فرانسیسی رافیل تھے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کے جب بھارتی فضائیہ نے پاکستانی حدود میں اہداف پر حملہ کیا تو پاکستانی ایئر چیف مارشل ظاہر احمد بابر سدھو پہلے ہی کئی دنوں سے ممکنہ بھارتی حملے کے پیش نظر آپریشن روم میں ہی سو رہے تھے، جیسے ہی بھارتی طیارے ریڈار پر نمودار ہوئے ایئر چیف نے فوری طور پر جے 10 سی طیاروں کو روانہ کیا اور انہیں رافیل کو خاص طور پر نشانہ بنانے کا حکم دیا۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے ایک سینیئر پاکستانی افسر نے بتایا کہ ایئر چیف کو رافیل چاہیئے تھے، پاکستانی جے 10 سی طیارے PL15 میزائل سے لیس تھے جو چین کا تیار کردہ ایک جدید ترین لانگ رینج ایئر ٹو ایئر میزائل ہے، بھارت کے پائلٹس کو یقین تھا کہ وہ پاکستانی میزائل کی رینج 150 کلومیٹر سے باہر ہیں مگر اصل میں وہ میزائل تقریباً 200 کلومیٹر دور سے فائر کیا گیا اور ایک رافیل طیارے کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہا۔

رائٹرز نے امریکی حکام کے حوالے سے تصدیق کی کہ ایک رافیل واقعی گرایا گیا جس کے بعد فرانسیسی کمپنی ڈاسوٹ کے حصص کی قیمت میں کمی دیکھی گئی، انڈونیشیا جو رافیل خریدنے والا ایک ممکنہ ملک تھا اب چینی جے 10 سی خریدنے پر غور کر رہا ہے، پاکستان نے ایک مربوط ’کِل چین‘ سسٹم استعمال کیا جس میں فضائی، زمینی اور سیٹلائٹ ذرائع سے حاصل کردہ معلومات کو ایک نیٹ ورک میں جوڑ کر مکمل صورت حال پر کنٹرول حاصل کیا گیا، پاکستانی سسٹم ’ڈیٹا لنک 17‘ نے چینی اور سویڈش ٹیکنالوجی کو یکجا کرکے طیاروں کو بغیر ریڈار آن کیے دشمن کے ریڈار سے بچنے میں مدد دی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کے حکام نے تسلیم کیا کہ ان کا موجودہ نیٹ ورک مختلف ممالک سے لیے گئے آلات کی وجہ سے پیچیدہ اور غیر مربوط ہے، تاہم وہ بھی ’کِل چین‘ جیسے نظام پر کام کر رہے ہیں، اس جنگ کے دوران چین نے پاکستان کو ’لائیو فیڈ‘ فراہم کی جس کی بھارت نے مذمت کی، تاہم چین اور پاکستان نے اسے معمول کی دفاعی شراکت داری قرار دیا، جنگ کے نتیجے میں امریکہ کی مداخلت سے 10 مئی کو سیزفائر عمل میں آیا، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اس لڑائی نے یہ ثابت کر دیا کہ جدید جنگ میں فتح صرف ہتھیاروں کی نہیں بلکہ صحیح معلومات اور مربوط نظام کی ہوتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ’خود امریکا نے روسی تیل لینے کی ترغیب دی‘، بھارت کا ٹرمپ کی تنقید پر ردعمل
  • پہلگام فالس فلیگ، پاکستانی فیکٹ چیک کے بعد بھارت کا حملہ آوروں کی پاکستانی شناخت کے دعوے سے راہ فرار
  • نفرت اتنی بڑھ گئی، ایک میز پر بیٹھنے کو تیار نہیں، اعظم نذیرتارڑ
  • ’آپ خود کس قسم کی ماں ہیں؟‘، غزالہ جاوید حمیرا اصغر کی والدہ پر برس پڑیں
  • پاکستان نے ایک اور محاذ پر بھارت کو شکست دے دی
  • پاکستان نے بھارتی رافیل طیارہ کیسے گرایا؟ برطانوی میڈیا نے لمحے لمحے کی روداد بتادی
  • پاک فضائیہ نے جدید بھارتی رافیل کیسے گرائے؟ رائٹرز نے خصوصی رپورٹ شائع کردی
  • شِلپا راؤ کو کوک اسٹوڈیو پاکستان پر تنقید کرنا مہنگا پڑ گیا
  • بھارت کو اسپورٹس ڈپلومیسی میں شکست، پاکستان ایشین باکسنگ بورڈ کا رکن منتخب
  • ’ماں کہلانے کی مستحق نہیں تھیں؟‘، غزالہ جاوید کی حمیرا اصغر کی والدہ پر کڑی تنقید