’پاکستان میں لڈیاں ڈالتے ہیں اور بھارت جاکر نفرت پھیلاتے ہیں‘، بشریٰ انصاری کی جاوید اختر پر تنقید
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
پاکستانی اداکارہ بشریٰ انصاری کا حالیہ پاک بھارت کشیدگی پر کہنا ہے کہ ’انڈیا اپنی پالیسیز پر غور کرے، آپ لوگ اپنے ہی شہریوں کو تنگ کر رہے ہیں جن کی 40,40 سال پہلے شادیاں ہوئی ہیں اور وہ وہاں بوڑھی ہو چکی ہیں اب آپ انہیں پاکستان واپس بھیج رہے ہیں، یہ تو ظلم ہے کہ ماؤں سے بچے الگ کر رہے ہیں، آپ پہلے ویزہ ہی نہ دیتے۔ ان کا کہنا تھا کہ بہانہ بنا کر آپ نے یہ سب ڈرامہ کیا ہے تاکہ آپ مسلمانوں کو تنگ کر سکیں‘۔
سینئر اداکارہ نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ پر اپنی ایک ویڈیو اپلوڈ کی جس میں انہوں نے بھارتی فلم رائٹر جاوید اختر کا نام لیے بغیر ان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’ان کو تو بہانہ چاہیے تھا، انہیں ممبئی میں مکان کرائے پر نہیں ملتا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اتنا بھی کیا ڈر اور لالچ۔ آپ چپ ہی کر جائیں جیسے نصیر الدین شاہ اور باقی لوگ خاموش بیٹھے ہیں‘۔
یہ بھی پڑھیں: بالی ووڈ کے عظیم اسکرپٹ رائٹر جاوید اختر شو کے دوران کیوں روپڑے؟
بشریٰ انصاری کا کہنا تھا کہ ’یہاں سے آپ لڈیاں ڈالتے ہوئے جاتے ہیں اور وہاں جا کر زہر اگلتے ہیں‘، اداکارہ کا کہنا تھا کہ ’لوگ برے نہیں ہیں بلکہ با اثر لوگ ایک دوسرے کو بھڑکا رہے ہیں اور خراب کر رہے ہیں‘۔
View this post on Instagram
A post shared by Bushra Bashir (@ansari.
انہوں نے اپنے یورپی دورے کے دوران ایک بھارتی لڑکی سے ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ انڈین لڑکی انہیں بہت پیار سے ملی، اصل میں نفرتیں عوام میں نہیں بلکہ مخصوص افراد یہ نفرتیں پھیلاتے ہیں۔
بشریٰ انصاری کے دلیرانہ موقف کو سوشل میڈیا پر خوب سراہا جا رہا ہے کہ آخر کوئی فنکار تو اس حوالے سے کھل کر بولا۔
یہ بھی پڑھیں: ’بشریٰ انصاری کو نہیں جانتا‘، ڈکی بھائی کی اداکارہ پر جوابی تنقید
واضح رہے کہ جاوید اختر ماضی میں متعدد بار پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں اور ’فیض فیسٹیول‘ جیسے ادبی پروگراموں میں بھی شرکت کر چکے ہیں، جہاں انہیں پاکستانی عوام طرف سے ہمیشہ عزت و احترام ملا۔ مگر حالیہ دنوں میں انہوں نے پاکستانی فنکاروں کے خلاف بیان دیا جس کی وجہ سے وہ شدید تنقید کی زد میں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ پاکستانی فنکاروں کو بھارت میں کام کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے اس کی وجہ یہ ہے کہ پاکستانی اداکار جب بھارت آتے ہیں تو اُنہیں یہاں بہت پذیرائی ملتی ہے لیکن جب بھارتی اداکار پاکستان جاتے ہیں تو اُنہیں وہ اہمیت نہیں دی جاتی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انڈیا پاکستان بالی ووڈ بشریٰ انصاری پاکستانی فنکار پہلگام حملہ جاوید اخترذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انڈیا پاکستان بالی ووڈ پاکستانی فنکار پہلگام حملہ جاوید اختر کا کہنا تھا کہ جاوید اختر رہے ہیں ہیں اور
پڑھیں:
بلوچستان کا پورا بوجھ کراچی کے سول اور جناح اسپتال اٹھا رہے ہیں، ترجمان سندھ حکومت
خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سعدیہ جاوید نے کہا کہ محکمہ صحت میں بائیو میٹرک کا نظام متعارف کرایا جارہا ہے، جو ڈاکٹر یا اسٹاف ڈیوٹی پر نہیں ہوگا ان کیخلاف سخت کارروائی ہوگی، پنجاب میں جس طرح تباہی ہوئی ہے صوبائی حکومت اکیلے قابو نہیں پاسکتی، گجرات میں 4 روز تک پانی کھڑا رہا وہاں کے کسی وزیر نے بیان نہیں دیا۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید نے کہا ہے کہ کراچی کے اسپتالوں میں صرف شہر کے نہیں پورے ملک سے مریض آتے ہیں اور بلوچستان کا پورا بوجھ بھی کراچی کے سول اور جناح اسپتال ہی اٹھارہے ہیں۔ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید نے کہا کہ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ سرکاری اسپتالوں میں ایم آر وائی مشینیں خراب ہیں لیکن سیکرٹری صحت نے بتایا ٹیکنیکل اسٹاف جان بوجھ کر ایم آر آئی مشینیں خراب ہونے کا بتاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اسپتالوں کا ٹیکنیکل اسٹاف جان بوجھ کر کہتا ہے ایم آر آئی مشینیں خراب ہیں تاکہ لوگ پرائیویٹ اسپتالوں سے ٹیسٹ کرائیں، اس عمل پر ٹیکنیکل اسٹاف کیخلاف کارروائیاں جاری ہیں، کچھ کی نوکریاں بھی ختم کی ہیں، دیگر کیخلاف انکوائری ہورہی ہے۔
سعدیہ جاوید نے کہا کہ سندھ حکومت محکمہ صحت پر جتنا پیسہ لگارہی ہے کسی اور شعبے میں نہیں لگا رہی، کراچی کے اسپتالوں میں صرف شہرکے نہیں پورے ملک سے مریض آتے ہیں۔ ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ بلوچستان کا پورا بوجھ بھی کراچی کے سول اور جناح اسپتال اٹھارہے ہیں، اسپتالوں کی کیپسٹی سے زیادہ مریض ہیں اس لئے صفائی کے معاملات ہیں، سندھ کا میڈیکل سسٹم باقی تمام صوبوں سے بہت بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت میں بائیو میٹرک کا نظام متعارف کرایا جارہا ہے، جو ڈاکٹر یا اسٹاف ڈیوٹی پر نہیں ہوگا ان کیخلاف سخت کارروائی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں جس طرح تباہی ہوئی ہے صوبائی حکومت اکیلے قابو نہیں پاسکتی، گجرات میں 4 روز تک پانی کھڑا رہا وہاں کے کسی وزیر نے بیان نہیں دیا۔