قومی اسمبلی اجلاس، شہباز شریف، خواجہ آصف کی غیرحاضری قابل افسوس ہے، فضل الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ ملک نازک دور سے گزر رہا ہے، ہندوستان اس وقت پاکستان کے لیے مسئلہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی دفاعی صلاحیت بہت مضبوط ہے، ہماری دفاعی صلاحیت پر دنیا میں اعتماد کیا جاتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ قومی اسمبلی اجلاس میں وزیراعظم، وزیر دفاع کا غائب ہونا قابل افسوس ہے۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ملک نازک دور سے گزر رہا ہے، ہندوستان اس وقت پاکستان کے لیے مسئلہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی دفاعی صلاحیت بہت مضبوط ہے، ہماری دفاعی صلاحیت پر دنیا میں اعتماد کیا جاتا ہے، وطن عزیز کے دفاع کے لیے پوری قوم اکھٹی رہے گی، آج پارلیمنٹ کا اجلاس بلایا گیا تو توقع تھی کوئی قرارداد آئے گی، وزیراعظم سے لے کر وزیر خارجہ یا وزیر دفاع ایوان میں موجود نہیں تھے۔
سربراہ جے یو آئی (ف) نے حکومت سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ بانسری کس کے سامنے بجائیں، حالات سے آگاہ کرنے والا کوئی نہیں، انتہائی اہم ایشو پر غیر سنجیدگی دکھائی دی۔ مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ ہندوستان کی طرف ہماری فوج متوجہ ہوئی تو داخلی سکیورٹی کیا ہوگی اس پر پارلیمنٹ کو بتانا چاہیے تھا، ہم نے فیصلہ کیا کہ اس طرح ایوان کی کارروائی کا حصہ نہیں بننا چاہتے، پوری کابینہ کا ایوان سے غائب رہنا قابل افسوس ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: دفاعی صلاحیت فضل الرحمان رہا ہے کہا کہ
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی کو اہم ٹاسک دے دیا گیا
پارلیمنٹ سے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف نے اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کو اہم ذمہ داری سونپ دی ہے۔
ذرائع کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی نے اس سلسلے میں آج شام 4 بجے پارلیمنٹ ہاؤس کے اسپیکر لاونج میں تمام پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔
اجلاس میں تحریک انصاف اور جے یو آئی (ف) سمیت تمام جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز اور اتحادی جماعتوں کے چیف وہپس کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں آئینی ترمیم کی منظوری سے متعلق حکمتِ عملی طے کی جائے گی جبکہ شرکا کو ترمیم کے خدوخال سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔
اسپیکر سردار ایاز صادق تمام جماعتوں سے ترمیم کی حمایت کی درخواست کریں گے اور پارلیمانی رہنماؤں سے اپنے چیمبر میں الگ، الگ ملاقاتیں بھی کریں گے۔
ذرائع کے مطابق اگر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ اتفاقِ رائے نہ ہوا تو حکومت اپنی نمبرز گیم پر انحصار کرے گی۔ مسلم لیگ (ن) نے اپنے اور اتحادی جماعتوں کے اراکینِ قومی اسمبلی کو فوری طور پر اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ حکمراں اتحاد کو قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم منظور کروانے کے لیے مطلوبہ 224 اراکین کی حمایت سے 237 اراکین کی حمایت حاصل ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئینی ترمیم