بھارت کے پاس دریاؤں کا پانی روکنے کی کوئی سہولت موجود نہیں تو پاکستانی دریاؤں کاپانی کہاں گیا؟ ماہرین نے سوالات اٹھادیے
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
بھارت نے یک طرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل کرکے پاکستان پر آبی جنگ مسلط کر دی اور پاکستان آنے والے دریائے چناب کے پانی کو بڑے پیمانے پر روک کر اسے خشک کرناشروع کردیا ہے۔اس کے علاوہ بھارت نے دریائے جہلم پر کشن گنگا منصوبے کے ذریعے پانی کا اخراج کم کرنے کی تیاری بھی شروع کردی ہے۔سابق پاکستان انڈس واٹر کمشنر کا کہنا ہے کہ دونوں اقدامات نا صرف سندھ طاس معاہدے کی روح کے منافی ہیں بلکہ پاکستان کی زرعی معیشت، آبی تحفظ اور قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ بھی بن چکے ہیں، صورت حال سنگین ہورہی ہےاور صرف 2 دنوں میں دریائے چناب میں پانی کی آمد 40 ہزار 900 کیو سک سے کم ہو کر صرف 5 ہزار 300 کیوسک رہ گئی۔بھارت چناب بیسن میں پکل دل (1,000 میگاواٹ)، کیرو (624 میگاواٹ)، کوار (540 میگاواٹ) سمیت دیگر منصوبے لگا رہا ہے جو 2027-28 تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔ماہرین کہتے ہیں بھارتی اقدامات ’واٹر اسٹرائیک‘ ہیں جوسرجیکل سٹرائیک سے زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں۔ ماہرین کایہ بھی کہنا ہےکہ بھارت کے پاس دریاؤں کا پانی روکنے کی کوئی سہولت موجود نہیں ہے۔اب سوال یہ ہے کہ پاکستانی دریاؤں کاپانی آخرکہاں گیا؟ بھارت نے یہ پانی روک کرکہیں اسے اپنے کسانوں کے لیے استعمال کرنا تو شروع نہیں کردیا۔بھارت کی طرف سے گزشتہ 3 سالوں کے دوران دونوں ملکوں کے انڈس واٹر کمشنرز کا اجلاس نہ ہونے دینا اور پاکستان کو اس عرصے کے دوران بھارت جا کر بھارتی منصوبوں کا معائنہ کرنے کا موقع نہ ملنا، پاکستان کے خدشات کومزید تقویت دے رہا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: دریاؤں کا
پڑھیں:
دریاؤں کا پانی روکنا بھارت کے بس میں نہ رہا، بہاؤ 2 لاکھ کیوسک سے تجاوز کرگیا
اسلام آباد:دریاؤں کا پانی روکنا بھارت کے بس میں نہ رہا، دریاؤں میں پانی کا مجموعی بہاؤ 2 لاکھ کیوسک سے تجاوز کرگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق دریاؤں میں پانی کا مجموعی بہاؤ 2 لاکھ 36 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا، دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد بڑھ کر 66 ہزار کیوسک ریکارڈ کی گئی۔
دریائے جہلم میں منگلا کے مقام پر پانی کی آمد 50 ہزار کیوسک ریکارڈ کی گئی، دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پرپانی کی آمد 83 ہزار کیوسک اور دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر پانی کی آمد 36 ہزار کیوسک ریکارڈ کی گئی۔
اس وقت ڈیموں میں پانی کا ذخیرہ 19 لاکھ 79 ہزار ایکڑ فٹ ریکارڈ کیا گیا ہے اور دو ہزار کیوسک پانی سمندر میں گر رہا ہے۔