Daily Ausaf:
2025-07-07@03:59:18 GMT

جدید مغربی معاشرے کے لیے دینی مدارس کا پیغام

اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT

(گزشتہ سے پیوستہ)
یہ سعادت صرف مسلمانوں کو حاصل ہے کہ ان کے پاس نہ صرف قرآن کریم اصلی حالت میں محفوظ وموجود ہے بلکہ قرآن کریم کی تشریحات وتعبیرات میں حضرت محمد رسول اللہ ا کی تعلیمات بھی تمام تر جزئیات وتفصیلات کے ساتھ موجود ہیں اور نسل انسانی نے جب کبھی آسمانی تعلیمات کی طرف واپسی کا فیصلہ کیا، اسے یہ چیز صرف اور صرف مسلمانوں کے ہاں سے ہی ملے گی اور دنیا کا کوئی مذہب انسانی سوسائٹی کی اس ضرورت کو پورا نہیں کر سکے گا۔
یہ اللہ تعالیٰ کی حکمت ہے کہ اس نے آخری کتاب قرآن کریم اور آخری پیغمبر حضرت محمد رسول اللہ ا کے ارشادات وتعلیمات کی حفاظت کا ایسا فول پروف انتظام کر رکھا ہے کہ ان میں کسی اور چیز کی در اندازی کا کوئی امکان باقی نہیں رہا اور یہ بھی اللہ تعالیٰ کی تکوینی حکمت ہے کہ لاکھوں سینوں میں قرآن کریم کے محفوظ ہونے کے ساتھ ساتھ قرآن پاک کے سب سے پہلے لکھوائے جانے والے نسخے بھی ابھی تک موجود ومحفوظ ہیں جو امیر المومنین حضرت عثمان بن عفان کے دور میں تحریر کیے گئے ہیں۔ اس لیے آج صرف اور صرف مسلمان اس دعویٰ کی پوزیشن میں ہیں کہ ان کے پاس آسمانی تعلیمات محفوظ حالت میں موجود ہیں اور نسل انسانی کو جب بھی آسمانی تعلیمات کی ضرورت محسوس ہوئی، وہ اصلی حالت میں اسے مسلمانوں کے پاس مل جائیں گی۔
میں مغرب کے اہل دانش سے عرض کرنا چاہتا ہوں کہ وہ سمجھ دار لوگ ہیں اور سمجھ دار لوگوں کی ایک علامت یہ بھی بیان کی جاتی ہے کہ وہ ہر چیز کا کوئی نہ کوئی متبادل ضرور ذہن میں رکھتے ہیں۔ اس حوالے سے بھی مغرب کے دانش وروں کو سوچنا چاہیے کہ جس راستے پر انہوں نے نسل انسانی کو تین سو برس قبل چلانا شروع کیا تھا، اس کی ناکامی کی صورت میں ان کے پاس اس کا متبادل کیا ہے؟ اور انہوں نے اس کے بارے میں کیا سوچ رکھا ہے؟
آج سچی بات یہ ہے کہ مغرب کا فلسفہ ناکام ہو چکا ہے، مغرب کے کلچر نے انسانی سوسائٹی کو اخلاقی انارکی اور ذہنی خلفشار سے دوچار کر دیا ہے، انسانی قدریں برباد ہو گئی ہیں، خاندانی نظام جو انسانی سوسائٹی کا بنیادی یونٹ ہے، بکھر کر رہ گیا ہے اور خود مغرب کے دانش وروں نے وجدان، بنیادوں اور ماضی کی طرف واپس جانے کے لیے سوچنا شروع کر دیا ہے اس لیے میں ان سے عرض کرنا چاہتا ہوں کہ یہ دینی مدرسہ جس کو وہ ختم کرنے کے درپے ہیں، انہی وجدانیات، بنیادوں اور ماضی کے اخلاقی اقدار کی تعلیم دے رہا ہے جن کی ضرورت کا احساس خود ان کے ذہنوں میں اجاگر ہونا شروع ہو گیا ہے۔ یہ مدرسہ ان اقدار وتعلیمات کو نہ صرف محفوظ رکھے ہوئے ہے بلکہ اسے نئی نسل کے سپرد کرنے کے لیے تعلیم وتربیت کے محاذ پر سرگرم عمل بھی ہے اور اس حوالے سے یہ مدرسہ ان لوگوں کی بھی ضرورت ہے جو اس کی مخالفت کر رہے ہیں اور کل جب انہیں کہیں اور پناہ نہیں ملے گی، یہی مدرسہ ان کی راہ نمائی اور نجات کے لیے کردار ادا کرے گا۔
باقی رہی بات اس مدرسہ کو ختم کرنے کی تو میں اس موقع پر اہل مغرب سے اختصار کے ساتھ یہ بھی عرض کرنا چاہتا ہوں کہ تم بار بار اس بات کا تجربہ کر چکے ہو کہ یہ تمہارے بس کی بات نہیں اس لیے اس کام میں اپنا وقت ضائع نہ کرو۔ تم نے ۱۸۵۷ء کے بعد جنوبی ایشیا میں اس درس گاہ کو جڑ سے اکھاڑ کر پھینک دیا تھا لیکن جبر وتشدد کے تمام تر مراحل کے باوجود جنوبی ایشیا میں یہ درس گاہ نہ صرف زندہ ہے بلکہ پہلے سے زیادہ متحرک اور موثر کردار ادا کر رہی ہے۔ تم نے ترکی میں اس مدرسہ کو اپنی طرف سے مکمل طور پر ختم کر دیا تھا اور اس کو دوبارہ ابھرنے سے روکنے کے لیے پون صدی سے جبر کا ہر حربہ آزما رہے ہو لیکن یہ مدرسہ ترکی میں بھی زندہ ہے اور اگر تم اس کی زندگی کا مشاہدہ کرنا چاہتے ہو تو ترکی میں فوج کے جبر سے ہٹ کر ایک الیکشن کرا کے دیکھ لو، تمہیں اس مدرسے کی کارکردگی کا گراف معلوم ہو جائے گا۔ تم نے وسطی ایشیا میں
اس مدرسہ کو بند کرنے کے لیے جبر اور تشدد کو انتہاتک پہنچا دیا اور اس درس گاہ کا کردار ختم کرنے کے لیے ریاستی جبر کی ہر شکل آزما کر دیکھ لی ہے لیکن پون صدی کے بعد دنیا کھلی آنکھوں سے دیکھ رہی ہے کہ وسطی ایشیا میں بھی یہ مدرسہ زندہ ہے اور اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔
اس لیے میں مغرب کے دانش وروں کو آج کی اس محفل کی وساطت سے یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ حقائق سے آنکھیں بند کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔ یہ مدرسہ ایک تاریخی حقیقت ہے اور نہ صرف مسلمانوں کی بلکہ پوری نسل انسانی کی اور خود تمہاری بھی ضرورت ہے۔ اس چٹان سے سر ٹکرانے کے بجائے اس کے وجود کو تسلیم کرو اور اس کے پیغام کو سمجھنے کی کوشش کرو۔ اس کا پیغام نسل انسانی کے بہتر مستقبل کا پیغام ہے، انسانی سوسائٹی کو انارکی اور خلفشار کی دلدل سے نکالنے کا پیغام ہے اور آسمانی تعلیمات کی طرف واپسی کا پیغام ہے۔ اب نسل انسانی کو اسی پیغام کی ضرورت ہے کیونکہ اس کے سوا نسل انسانی کی فلاح کا کوئی اور راستہ نہیں ہے۔ وآخر دعوانا ان الحمد للہ رب العالمین۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ا سمانی تعلیمات انسانی سوسائٹی تعلیمات کی ایشیا میں کا پیغام یہ مدرسہ ہے اور ا ہیں اور کرنے کے مغرب کے کا کوئی کے پاس اور اس کے لیے اس لیے

پڑھیں:

پاکستان اور متحدہ عرب امارات کا تعلیم اور انسانی وسائل کی ترقی میں تعاون کے فروغ کے عزم کا اعادہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جولائی2025ء) متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی نے یو اے ای کےانسانی وسائل ، اعلیٰ تعلیم اور سائنسی تحقیق کے وزیر ڈاکٹر عبدالرحمن بن عبدالمنان العوار سے ملاقات کی۔ ہفتہ کو ابو ظہبی سے یہاں موصولہ پریس ریلیز کے مطابق ملاقات کے دوران فریقین اعلیٰ تعلیم اور انسانی وسائل کی ترقی کے شعبوں میں دوطرفہ جاری تعاون پر تبادلہ خیال کیا اس کے فروغ کے امکانات کا بھی جائزہ لیا۔

اس موقع پر دونوں ممالک کے طلباء، تعلیمی اداروں اور پیشہ ور افراد کیلئے اقدامات پر قریبی کام کے مشترکہ عزم کا بھی اعادہ کیا گیا۔ سفیر فیصل نیاز ترمذی نے متحدہ عرب امارات کی ترقی میں پاکستانی کمیونٹی کے اہم کردار کو اجاگر کیا اور تارکین وطن کے لیے ایک جامع اور سازگار ماحول کو فروغ دینے میں متحدہ عرب امارات کی مسلسل حمایت کو سراہا۔

(جاری ہے)

انہوں نے ادارہ جاتی روابط کو مضبوط بنانے اور مہارتوں کی ترقی اور افرادی قوت کی تیاری میں تعاون میں وسعت کے پاکستانی عزم کو اعادہ کیا۔ متحدہ عرب امارات کے وزیر ڈاکٹر عبدالرحمن العوار نے دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ اور برادرانہ تعلقات کو سراہتے ہوئے متحدہ عرب امارات کی پاکستان کے ساتھ باہمی مفاد کے شعبوں میں شراکت داری کو بڑھانے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے متعلقہ حکام کے درمیان پائیدار بات چیت اور ہم آہنگی کا بھی خیرمقدم کیا۔

متعلقہ مضامین

  • دنیائے فلم کے مقبولِ زمانہ افسانوی کردار
  • کوئٹہ، عاشور کی مغرب پر آسمان سرخ، عقیدت مند اسے شام غریباں سے جوڑ رہے ہیں
  • کسی کو حق حاصل نہیں کہ وہ معاشرے میں مذہبی منافرت پھیلائے: گورنر پنجاب
  • جنوب مغربی جاپان میں 5.4شدت کا ایک او ر زلزلہ
  • پاکستان اور متحدہ عرب امارات کا تعلیم اور انسانی وسائل کی ترقی میں تعاون کے فروغ کے عزم کا اعادہ
  • غزہ میں خوراک کے متلاشی فلسطینیوں پر فائرنگ، 27 مئی سے 613 شہادتیں
  • آئی اے ای اے کے معائنہ کار ایران سے خارج
  • یو این ،انسانی حقوق کونسل میں پاکستانی سفارتکار نے بھارت کو آئینہ دکھا دیا
  • اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں پاکستانی سفارتکار نے بھارت کو آئینہ دکھا دیا
  • کیا ایپل نئے آئی فون میں انسانی آنکھ جیسا کیمرہ بنانے جا رہا ہے؟