قومی اسمبلی کے اجلاس میں پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارتی جارحیت پر شدید ردعمل سامنے آیا اور تمام پارلیمانی جماعتوں نے متفقہ طور پر بھارت کو سخت جواب دینے کا اعلان کیا اجلاس کی صدارت اسپیکر سردار ایاز صادق نے کی جہاں پی ٹی آئی کے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں ہمسایے ہیں لیکن بار بار جنگ کی بات مناسب نہیں بھارت نے اگر کوئی مس ایڈونچر کیا تو پاکستان سخت ترین جواب دے گا انہوں نے کہا کہ انڈس واٹر ٹریٹی کو مودی حکومت نے پہلی بار چیلنج کیا جو عالمی سطح پر لے جایا جائے گا بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ مودی کا انڈیا مسلمانوں اور اقلیتوں کے قتل عام پر خوش ہے یہ غزہ طرز کی جنگ نہیں ہوگی اگر پاک بھارت جنگ ہوئی تو اس کے اثرات بہت آگے تک جائیں گے انہوں نے کہا کہ پاکستان کا پانی بھارت کسی صورت نہیں روک سکے گا اور دہشتگردی کے ہر واقعے کی ہم نے مذمت کی ہےپاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان دہشتگردی برآمد نہیں کررہا بلکہ خود اس کا شکار ہے انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت اپنی نااہلی کا الزام پاکستان پر ڈال رہی ہے لیکن قوم ڈر کر جینا نہیں جانتی پیپلز پارٹی کی سحر کامران نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج شہید ذوالفقار علی بھٹو یاد آرہے ہیں جنہوں نے جان دے کر پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا بھارت ہماری ایٹمی و میزائل ٹیکنالوجی سے خوفزدہ ہے اور آج بھی پاکستانی سائنس دانوں کو سلام ہے ایم کیو ایم کے فاروق ستار نے کہا کہ مودی کے الزامات بے بنیاد ہیں ان کے بیانیے کو دنیا مسترد کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ اگر بھارت کو جنگ کا شوق ہے تو پاکستان تیار ہے اس بار صرف چائے کی پیالی نہیں بلکہ ڈرم بھیجے جائیں گے اور بھارت کو اس کی حیثیت یاد دلائی جائے گی انہوں نے مزید کہا کہ مودی نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدہ معطل کیا ہے اور اپنے سیکولر ازم کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دی ہے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے مسلم لیگ ن کی ایوان سے غیر حاضری پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی رویہ مایوس کن ہے اور لگتا ہے کہ حکومت سرنڈر کر چکی ہے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن ایوان سے بھاگ گئی جبکہ پیپلز پارٹی اور اپوزیشن ڈٹی ہوئی ہے اعجاز الحق نے بھی ایوان میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشکل وقت میں قوم متحد ہو جاتی ہے انہوں نے کہا کہ مودی آج تک پاکستان کو تسلیم نہیں کر سکا لیکن وقت آئے گا جب پاکستان بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گ

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ہے انہوں نے کہا کہ بھارت کو کہ مودی

پڑھیں:

مودی کو کینیڈا میں ہزیمت کا سامنا، سکھوں اور کشمیریوں نے احتجاج کرکے دنیا کے سامنے رسوا کردیا

پاکستان سے حالیہ شکست اور اندرونی دباؤ کا شکار بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو کینیڈا میں عالمی رہنماؤں کے سامنے سخت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا، جب سکھوں اور کشمیریوں نے اُن کے خلاف بھرپور مظاہرے کیے اور انہیں رسوا کن مناظر کا سامنا کرنا پڑا۔

15 سے 17 جون تک کینیڈا کے صوبے البرٹا میں ہونے والے G7 اجلاس میں امریکا، برطانیہ، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان اور یورپی یونین کی معیشتوں کے قائدین شریک ہوئے۔ بھارت تنظیم کا باقاعدہ رکن نہیں، مگر مودی کو بطور مہمان مدعو کیا گیا تھا۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی، جنوبی افریقا، برازیل، جنوبی کوریا اور دیگر ممالک کے رہنما بھی اجلاس میں شریک تھے۔

یہ بھی پڑھیں امریکا اور کینیڈا مودی حکومت کے خلاف سخت رویہ اختیار کریں، گروپتونت سنگھ پنوں

نریندر مودی 16 جون کی شام قبرص کے راستے البرٹا پہنچے، تاہم اس وقت تک امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیل ایران جنگ کے باعث اپنا دورہ مختصر کرکے وطن واپسی کی تیاری کر چکے تھے۔ اس صورت حال میں مودی کو سربراہی اجلاس میں مرکزی منظرنامے سے محروم رہنا پڑا اور عالمی رہنماؤں کے درمیان نمایاں ہونے کی ان کی خواہش دل میں ہی رہ گئی۔

سکھوں اور کشمیریوں کا احتجاج

مودی کی آمد پر کیلگری میں کشمیریوں نے مظاہرہ کیا جبکہ البرٹا کے مختلف شہروں میں سکھ برادری بھی احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکل آئی، جنہوں نے خالصتان کے حامی رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کا حساب مانگا۔

یاد رہے کہ ہردیپ سنگھ نجر نجر کو گزشتہ سال جون میں برٹش کولمبیا کے علاقے سرے میں ایک گوردوارے کے باہر قتل کر دیا گیا تھا، اور کینیڈین حکومت نے اس قتل کا الزام بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ پر عائد کیا تھا۔

ہردیپ سنگھ نجر کے قریبی ساتھی مونندر سنگھ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا مارک کارنی نے مودی کو بلایا ہی کیوں؟۔ یہ دعوت کینیڈا کے سابق وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کی پالیسی سے یکسر مختلف ہے جنہوں نے مودی پر براہِ راست الزام عائد کیا تھا کہ بھارتی حکومت کینیڈین سرزمین پر سیاسی قتل میں ملوث ہے۔

سیاسی مخالفت اور سیکیورٹی خدشات

کینیڈا کی معروف جماعت این ڈی پی کے رہنما جگمیت سنگھ نے بھی مودی کو بلانے پر اعتراض کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ان کی نگرانی کررہی ہے اور انہیں 2023 میں سیکیورٹی تحفظ لینا پڑا تھا۔

کینیڈا میں قریباً 18 لاکھ بھارتی نژاد افراد آباد ہیں جن میں سے 8 لاکھ کے قریب سکھ ہیں۔ حالیہ ریفرنڈم میں بڑی تعداد نے خالصتان کے حق میں ووٹ دیا، جو مودی مخالف مظاہروں میں بھی سرگرم رہے۔

معاشی مصلحت اور سفارتی نقصان

مارک کارنی نے مودی کو بلانے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہاکہ بھارت کے ساتھ معاشی روابط اہم ہیں۔ سنہ 2024 میں بھارت کینیڈا تجارتی حجم 8.6 ارب ڈالر رہا۔

ماہرین کے مطابق اگرچہ معیشت کی خاطر مودی کو بلایا گیا، لیکن سفارتی محاذ پر انہیں شرمندگی اٹھانا پڑی کیونکہ ان سے بات چیت کے دوران بھارت کی جانب سے کینیڈا میں کیے گئے مبینہ جرائم بھی زیر بحث آئیں گے۔

امریکی صدر سے ملاقات کی نوبت نہ آئی

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مودی کے تاخیر سے پہنچنے کا ایک فائدہ یہ ہوا کہ ان کی امریکی صدر ٹرمپ سے براہ راست ملاقات نہ ہو سکی۔ اگر ملاقات ہو جاتی اور مودی امریکی جنگ بندی کوششوں سے بچنے کی کوشش کرتے، تو انہیں بھی وہی صورتحال درپیش آ سکتی تھی جو کچھ عرصہ قبل وائٹ ہاؤس میں یوکرین کے صدر زیلنسکی کو درپیش آئی۔

یہ بھی پڑھیں کینیڈین وزیراعظم بتائیں، مودی سے ہردیپ سنگھ نجر کے قتل پر بات ہوئی؟ سکھ فار جسٹس

نریندر مودی کی البرٹا آمد عالمی فورم پر بھارت کی امیج بہتر بنانے کے بجائے، خالصتان اور کشمیر کے زخموں کو مزید نمایاں کر گئی، جہاں مظلوموں کی آواز کینیڈین فضاؤں میں گونجی، اور دنیا نے ایک بار پھر بھارت کے متنازع کردار پر سوال اٹھایا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews احتجاج بھارتی وزیراعظم سکھ اور کشمیری نریندر مودی ہزیمت کا سامنا وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • بھارت میں نریندر مودی کے خلاف آوازوں میں تیزی آنے لگ گئی
  • بی جے پی سرکار پریشان، بھارت میں نریندر مودی کے خلاف آوازوں میں تیزی آنے لگ گئی
  • پہلگام واقعہ  انٹیلی جنس ناکامی ، خطے میں پاکستان کا کردار اہم ہے،بھارتی سابق انٹیلی جنس چیف کابرملااعتراف
  • ملی یکجہتی کونسل کے وفد کی ایرانی سفیر سے ملاقات، اسرائیلی جارحیت کی مذمت 
  • مودی کی ڈھٹائی، پاک بھارت تنازع پر امریکی ثالثی ماننے سے انکار
  • نریندر مودی پر اب کون اور کیسے بھروسہ کرے گا، سنجے راوت
  • مودی کو کینیڈا میں ہزیمت کا سامنا، سکھوں اور کشمیریوں نے احتجاج کرکے دنیا کے سامنے رسوا کردیا
  • سینیٹ اجلاس،اسرائیلی جارحیت کے خلاف اور ایران سے اظہار یکجہتی کےلئے مسلمان ممالک کے مشترکہ بیان کی کاپی ایوان میں پیش
  • ٹرمپ اور مودی کا رابطہ، پاک بھارت تنازع پر تیسرے فریق کے معاملے پر گفتگو
  • پاک بھارت تنازع: مودی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی مسترد کردی، انڈیا کا دعویٰ