محمد شامی کو قتل کی دھمکی موصول، بھارتی کھلاڑی سے کتنا بھتہ مانگا گیا؟
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
بھارتی ٹیم کے فاسٹ بولر محمد شامی کو دھمکی آمیز ای میل موصول ہوئی ہے جس میں ان سے 1 کروڑ تاوان کا مطالبہ کیا گیا ہے اور تاوان نہ دینے کی صورت جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی گئی ہے۔
دھمکی آمیز ای میل موصول ہونے کے بعد محمد شامی کے بھائی حسیب احمد نے ریاست اتر پردیش کے ضلع امروہہ میں باقاعدہ ایف آئی آر درج کرائی ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق حسیب احمد جو کہ امروہہ ضلع کے سہسپور علی نگر میں رہائش پذیر ہیں۔ 4 مئی 2025 کو محمد شامی کا ای میل اکاؤنٹ کھولنے کے لیے گئے تاکہ وہ کرکٹر کی مصروفیات کی وجہ سے اہم پیغامات دیکھ سکیں۔ جب انہوں نے اکاؤنٹ کھولا تو ایک دھمکی آمیز ای میل دیکھی جس میں محمد شامی کی جان کو نقصان پہنچانے کی دھمکی دی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: قتل کی دھمکیوں کے بعد سلمان خان نے سوشل میڈیا پر کیا پیغام دیا؟
یہ ای میل راجپوت سندھر کے نام سے بھیجی گئی تھی جس میں قتل کی دھمکی اور 1 کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس پیغام میں ایک اور شخص کا بھی ذکر تھا جس کا نام پربھاکر تھا۔ محمد شامی کے بھائی کا کہنا تھا کہ وہ اسے نہیں جانتے۔
حسیب احمد نے امروہہ کے ایس پی امیت کمار انند سے اپیل کی کہ وہ دھمکی کے معاملے میں فوری اور مناسب کارروائی کریں۔ ای میل کی ایک پرنٹ شدہ کاپی ثبوت کے طور پر شکایت کے ساتھ جمع کرائی گئی ہے۔ ایس پی کمار نے کیس کو سائبر سیل اور کرائم برانچ کے حوالے کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سلمان خان کے بعد اب شاہ رخ بھی نشانے پر، قتل کی دھمکی موصول
انہوں نے کہا کہ پولیس نے ملزم کے خلاف متعلقہ دفعات کے تحت کیس درج کر لیا ہے اور اس کی شناخت کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ پولیس اس معاملے کی مکمل تحقیقات کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ محمد شامی ان دنوں آئی پی ایل کی فرنچائز سن رائززحیدرآباد کا حصہ ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارتی کرکٹ قتل کی دھمکی محمد شامی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارتی کرکٹ قتل کی دھمکی قتل کی دھمکی
پڑھیں:
اپوزیشن اتحاد کے 16 نکاتی ایجنڈے میں شامل، ایجنڈا جیو نیوز کو موصول
— فائل فوٹواپوزیشن اتحاد تحریکِ تحفظ آئین پاکستان کی جانب سے تیار کردہ 16 نکاتی قومی ایجنڈا جیو نیوز کو موصول ہوگیا۔
محمود خان اچکزئی کی سربراہی میں تیار ہونے والے تحریکِ تحفظ آئین پاکستان کے قومی ایجنڈے میں موجودہ حکومت کے خاتمے سمیت نئے الیکشن اور آئینی ڈھانچے کی تفصیلات شامل ہیں۔
تحریکِ تحفظ آئین پاکستان کے 16 نکاتی ایجنڈے کی تفصیلات کے مطابق اپوزیشن نے 2024ء کے انتخابات کو مکمل مسترد کرتے ہوئے آزاد الیکشن کمیشن کے تحت نئے انتخابات کا مطالبہ کیا۔
تحریک تحفظ آئین پاکستان کے ترجمان اخوانزادہ حسین یوسفزئی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان کا قومی ایجنڈا تیار کر لیا ہے۔
اپوزیشن اتحاد کے ایجنڈے کے مطابق اپوزیشن بنیادی آئینی حقوق کے نفاذ کا مطالبہ کرتی ہے، اپوزیشن پیکا ایکٹ اور آزادی اظہارِ پر تمام قدغنوں کو مسترد اور اپوزیشن 26ویں آئینی ترمیم ختم کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔
ایجنڈے میں کہا گیا کہ اپوزیشن پُرامن احتجاج اور سیاست کی اجازت کا مطالبہ کرتی ہے، اپوزیشن موجودہ حکمرانوں کی قانون سازی کو مکمل طور پر مسترد کرتی ہے اور دہشتگردی کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے نیشنل ایکشن پلان کے مکمل نفاذ کا مطالبہ کرتی ہے۔
معاشی مشکلات میں اپوزیشن نے حکومتی اخراجات میں کمی، ٹیکس سے متعلق کاروبار اور مڈل کلاس کو متاثر کرنے والی پالیساں ختم کرنے کے ساتھ ساتھ عدلیہ کی آزادی کو یقینی بنائے جانے اور ججز کو ہراساں کرنے کو بند کیے جانے کا مطالبہ بھی کیا۔
ایجنڈے میں کہا گیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کے خط کو سنجیدہ لیتے ہوئے ٹرانسفر اور پوسٹنگ واپس لی جائے، پانی کی تقسیم میں برابری کے اصول کو مدِنظر رکھا جائے، اپوزیشن سندھ اور چولستان میں نہریں بنانے کے حکومتی فیصلے کو مسترد کرتی ہے۔
ایجنڈے کے مطابق ایس آئی ایف سی کے فیصلے صوبائی خود مختاری پر کاری ضرب ہیں، اپوزیشن صوبائی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کا مطالبہ کرتی ہے، جبری گمشدگی کو ختم کیا جائے اور لاپتہ افراد کو بازیاب کیا جائے۔ تمام سیاسی قیدیوں بشمول بانی پی ٹی آئی کو رہا کیا جائے اور کیس ختم کیے جائیں۔
16 نکاتی ایجنڈے میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا ہے کہ انٹرنیٹ سروسز کی پورے ملک میں بلاتعطل فراہمی یقینی بنائی جائے، ملک کی 60 فیصد نوجوان نسل کے مستقبل کے لیے طلبہ یونین کو بحال کیا جائے، آرٹیکل 140 اے کے تحت لوکل گورنمنٹ کے نظام کو بحال کیا جائے۔
اسی طرح یہ بھی کہا گیا کہ فلسطین میں قتلِ عام بند کروانے میں کردار ادا کیا جائے، افغانستان کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے مسائل کا حل تلاش کیا جائے، ماضی کی غلطیوں کے خمیازے کےلیے ٹروتھ اینڈ ریکنسلییشن کمیشن بنایا جائے اور پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق کو تحفظ دیتے ہوئے اسے یقینی بنایا جائے۔