اسرائیل کا یمنی دارالحکومت پر فضائی حملہ، صنعا ائیرپورٹ کو مکمل طور پر ناکارہ کرنیکا دعوی
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
اسرائیل کا یمنی دارالحکومت پر فضائی حملہ، صنعا ائیرپورٹ کو مکمل طور پر ناکارہ کرنیکا دعوی WhatsAppFacebookTwitter 0 6 May, 2025 سب نیوز
تل ابیب(آئی پی ایس )اسرائیلی فوج نے یمنی دارالحکومت صنعا کے بین الاقوامی ائیر پورٹ پر حملے کرکے ائیرپورٹ کو مکمل طور پر ناکارہ بنانے کا دعوی کردیا۔اسرائیلی فوج نے صنعا ائیرپورٹ کے علاوہ صنعا میں ایک سیمنٹ فیکٹری اور دو بجلی گھروں کو بھی نشانہ بنایا۔
اسرائیلی فوج کا دعوی ہے کہ یمنی حوثی صنعا ائیرپورٹ کو ہتھیاروں کی ترسیل کے لیے استعمال کررہے تھے جبکہ سمینٹ فیکٹری کو زیر زمین سرنگوں اور فوجی انفراسٹرکچر کی تعمیر کے لیے استعمال کیا جارہا تھا۔اس سے قبل اسرائیلی فوج نے یمنی دارالحکومت صنعا کا بین الاقوامی ائیرپورٹ فوری خالی کرنے کی وارننگ جاری کی تھی۔
سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری اسرائیلی فوج کے ترجمان کے بیان کے ساتھ صنعا کا نقشہ بھی دیا گیا تھا جس میں ائیر پورٹ کو سرخ رنگ سے نشان زد کیا گیا تھا۔ بیان میں کہا گیا تھا کہ نشان زد علاقے میں موجود افراد کو خبردار کیا جاتا ہے کہ وہ فوری طور پر صنعا ائیرپورٹ کی حدود سے نکل جائیں اور اپنے اطراف موجود افراد کو بھی ائیرپورٹ خالی کرنے کو کہیں۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان کے بیان میں کہا گیا تھا کہ اگر لوگ ائیر پورٹ سے نہ نکلے تو وہ خود کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل کی جانب سے یہ دھمکی گزشتہ روز یمن پر اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد سامنے آئی ہے جس میں کم از کم 21 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔اسرائیلی حملے حوثیوں کی جانب سے اسرائیل کے مصروف ترین بن گوریون ائیرپورٹ کو میزائل حملے کا نشانہ بنانے کے بعد کیے گئے تھے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن گرینڈ الائنس میں شامل ہونے سے انکار کردیا مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن گرینڈ الائنس میں شامل ہونے سے انکار کردیا بلوچستان میں کالعدم بی ایل اے کے دہشت گردوں کا حملہ، سیکیورٹی فورسز کے 7 جوان شہید بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا دن، 2بہنوں نورین خانم اور ڈاکٹر عظمی کو اجازت مل گئی بلوچستان میں کالعدم بی ایل اے کے بزدلانہ حملے میں پاک فوج کے 7جوان شہید وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اہم ترین اجلاس کل طلب کرلیا ملک بھر کی تاجر قیادت نے انکم ٹیکس ترمیمی آرڈیننس کو پارلیمنٹ کی توہین اور جمہوریت کا مذاق قرار دیکر مسترد کر دیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: یمنی دارالحکومت صنعا ائیرپورٹ ائیرپورٹ کو
پڑھیں:
یوکرین کا روس کے بڑے آئل ڈپو پر ڈرون حملہ، شدید آگ بھڑک اٹھی
روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ میں شدت آ گئی ہے، یوکرین کے ایک ڈرون حملے نے روس کے بحیرۂ اسود کے تفریحی شہر سوچی کے قریب ایک بڑے آئل ڈپو کو نشانہ بنایا، جس سے وہاں شدید آگ بھڑک اٹھی۔
روسی حکام کے مطابق، کراسنوڈار ریجن کے گورنر وینیامین کوندراتیو نے ٹیلیگرام پر تصدیق کی کہ ڈرون کا ملبہ ایندھن کے ایک ٹینک سے ٹکرا گیا، جس کے بعد 127 فائر فائٹرز آگ بجھانے میں مصروف ہو گئے۔ واقعے کے باعث سوچی ایئرپورٹ پر پروازیں عارضی طور پر معطل کر دی گئیں۔
ادھر، یوکرین کے جنوبی شہر میکولائیف میں روسی میزائل حملے نے کئی رہائشی گھروں اور بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر دیا۔ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں کم از کم 7 شہری زخمی ہوئے جن میں سے 3 افراد کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
روسی وزارت دفاع کے مطابق، سوچی ریفائنری پر حملہ یوکرین کی جانب سے ایک بڑے ڈرون آپریشن کا حصہ تھا، جس میں ریازان، پینزا اور وورونژ میں کئی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ وورونژ کے گورنر نے بتایا کہ ایک حملے میں 4 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
روسی دفاعی حکام کے مطابق، گزشتہ رات 93 یوکرینی ڈرونز کو روک لیا گیا، جن میں سے 60 بحیرۂ اسود کے علاقے میں تھے۔
یوکرینی فضائیہ نے بھی اطلاع دی کہ روس نے رات کے دوران 83 یا 76 ڈرون اور 7 میزائل فائر کیے، جن میں سے 61 کو تباہ کر دیا گیا۔ تاہم 16 ڈرون اور 6 میزائل اپنے ہدف تک پہنچ گئے۔
یہ سب اس وقت ہوا جب گزشتہ جمعرات کو کیف پر روس کے ایک شدید حملے میں کم از کم 31 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے تھے۔ یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ اس دن روس نے 300 سے زائد ڈرونز اور 8 کروز میزائل داغے تھے، جو 2022 کے حملے کے بعد سب سے ہلاکت خیز واقعہ قرار دیا گیا۔
اس بڑھتی ہوئی کشیدگی پر یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے عالمی برادری سے روس پر مزید سخت پابندیوں کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری طرف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ماسکو کے خلاف نئی پابندیوں کا اشارہ دیا ہے۔
ٹرمپ نے پہلے کہا تھا کہ پیوٹن کے پاس جنگ روکنے کے لیے 50 دن ہیں، ورنہ تیل سمیت روسی برآمدات پر بھاری محصولات عائد ہوں گے۔ پیر کو انہوں نے نیا 10 سے 12 دن کا الٹی میٹم جاری کیا، جس کی آخری تاریخ 8 اگست بتائی گئی ہے۔