پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ تصادم ناگزیر ہوچکا، ہماری پوری تیاری ہے، بھارت کے ہر اقدام کا ہم نے سب سدباب کیا ہوا ہے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ پاکستان میں کوئی جنگی ماحول  نہیں ہے اور نہ ہی کوئی خوف ہے۔ بھارت کے ہر اقدام کا ہم نے سدباب کیا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ تصادم ناگزیر ہوچکا ہے، تصادم کسی بھی وقت ہوسکتا ہے۔ آج کی بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت کی طرف سے جارحیت متوقع ہے۔ ہم ہاتھ پر ہاتھ دھر کر نہیں بیٹھے، ہماری پوری تیاری ہے۔ بھارتی رافیل سرحد کے بہت قریب آئے تھے مگر ان کا سسٹم جام ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیے خدشہ ہے کہ آئندہ 2 سے 3 دنوں میں پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ چِھڑ جائے گی، خواجہ آصف

خواجہ محمد آصف نے کہا کہ بھارت نے پانی روکنے کے لیے تعمیرات کیں تو ہم انہیں تباہ کردیں گے۔ بھارتی حکمرانوں نے پاکستان کا پانی روکنے کی کوشش کی تو وہ اسی میں ڈوب مریں گے۔

یہ بھی پڑھیے دنیا کے اہم ممالک کوشش میں ہیں کہ پاک بھارت تنازع آگے نہ بڑھے، وزیر دفاع خواجہ آصف

 بھارتی حکمران خواب دیکھ رہے ہیں، ان کے خواب خواب ہی رہیں گے۔ ہماری سرزمین کے ایک ٹکڑے  پر قبضے کی حکمت عملی بھارت کو بہت مہنگی پڑے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: خواجہ محمد ا صف وزیر دفاع کہ بھارت بھارت کے نے کہا

پڑھیں:

پاکستان تصادم سے گریز چاہتا ہے، بھارت سے مذاکرات مجبوری نہیں، بلاول

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سابق وزیر خارجہ اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان تصادم سے گریز چاہتا ہے، تاہم بھارت سے مذاکرات ہماری مجبوری نہیں ہے کہ ہم بے چین ہوں، بھارت خود امن کی راہ میں رکاوٹ ہے۔

سماجی رابطوں  کی ویب سائٹ  ایکس پر جاری اپنے پیغام میں بین الاقوامی سفارتی تعلقات میں ہونے والی ایک اہم پیش رفت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان کے سپہ سالار فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات ہو رہی ہے، جو محض رسمی نوعیت کی نہیں بلکہ اس کا تعلق ان کوششوں سے ہے جو امریکا خطے میں امن و استحکام کے قیام کے لیے کر رہا ہے۔خاص طور پر پاک بھارت حالیہ کشیدگی کے بعد، جس کی وجہ سے سفارتی میدان میں سنگین صورت حال پیدا ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ یہ ملاقات ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب حال ہی میں دونوں ممالک کے درمیان شدید کشیدگی اور جنگی حالات کے دوران پاکستان کی عسکری کامیابی کے بعد خطے میں ایک نیا بیانیہ جنم لے چکا ہے۔ بلاول بھٹو نے اس حوالے سے بھارت کے مؤقف پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نئی دہلی کی طرف سے مستقل امن کی کوششوں کی مخالفت نہ صرف قابل مذمت ہے بلکہ خطے کے امن و سلامتی کے لیے نقصان دہ بھی ہے۔

انہوں نے واشگاف الفاظ میں کہا کہ پاکستان کسی قسم کے تصادم میں پہل کرنے کا خواہشمند نہیں اور نہ ہی وہ بھارت سے مذاکرات کے لیے بے قرار ہے۔ البتہ پاکستان یہ ضرور سمجھتا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان امن ہی وہ راستہ ہے جو دونوں اقوام کے مستقبل کو محفوظ بنا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے تمام تنازعات کا حل طاقت کے بجائے بامعنی مکالمے اور سچ پر مبنی سفارتکاری کے ذریعے ممکن ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بھارت جس انداز میں آبی جارحیت، مقبوضہ کشمیر میں ریاستی جبر اور دہشت گردی کو بطور سیاسی ہتھیار استعمال کر رہا ہے، وہ طرز عمل زیادہ دیر تک قائم نہیں رہ سکتا۔ ان تمام اقدامات کی حقیقت عالمی برادری کے سامنے آ چکی ہے اور بھارت کو یہ سمجھنا ہوگا کہ محض انکار یا ضد سے مسائل حل نہیں ہوتے بلکہ اس کے لیے سچائی پر مبنی اور ایماندارانہ مذاکرات کی ضرورت ہے۔

پاکستانی سفارتی مشن کے سربراہ کی حیثیت سے بھی بلاول بھٹو کا مؤقف عالمی سفارتی حلقوں میں پاکستان کی ترجمانی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی امریکی صدر سے ملاقات اسی تناظر میں اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے کیونکہ یہ ملاقات کسی جنگی صورتحال کے بعد امریکی حکومت کی جانب سے ہونے والی جنگ بندی کی کوششوں سے جڑی ہے۔ اس ملاقات سے نہ صرف دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری کی امید کی جا رہی ہے بلکہ اس سے یہ پیغام بھی دیا جا رہا ہے کہ پاکستان سفارتی محاذ پر سرگرم اور سنجیدہ ہے۔

بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ پاکستان نہ صرف اپنے دفاع کے لیے تیار ہے بلکہ سفارتی میدان میں بھی ہر ممکن اقدامات کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ بھارت کی جانب سے اگر دوبارہ جارحیت یا سفارتی مخالفت سامنے آئی تو پاکستان اس کا بھی مؤثر جواب دے گا، مگر اپنی پالیسی میں امن کو مرکزی حیثیت دیتا رہے گا۔

متعلقہ مضامین

  • شہباز شریف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے مثالی تعلقات ہیں، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • حکومت اور مقتدرہ کے درمیان بہترین تعلق سے ملک کو فائدہ ہو رہا ہے، خواجہ آصف
  • اسرائیلی حملوں کا جواب اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق دے رہے ہیں: ایرانی وزیر خارجہ
  • پوری قوم اسرائیلی جارحیت کے خلاف ایران اور فلسطین کے ساتھ کھڑی ہے، مولانا طاہر اشرفی
  • فیلڈ مارشل عاصم منیر اور صدر ٹرمپ کی ملاقات پاک امریکا تعلقات میں ’سنگ میل ہے، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف
  • پاک امریکا تعلقات میں ایسی گرم جوشی پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی، خواجہ آصف
  • پاکستان تصادم سے گریز چاہتا ہے، بھارت سے مذاکرات مجبوری نہیں، بلاول
  • پاکستان نہ تو تصادم چاہتا ہے اور نہ ہی بھارت سے بات کے لیے بے چین ہے، بلاول بھٹو
  • پاکستان   تصادم چاہتا ہے نہ بھارت سے بات کیلئے بے چین ہے، بلاول  
  • پاکستان تصادم چاہتا ہے اور نہ ہی بھارت سے مذاکرات کیلئے بے چین ہیں، بلاول بھٹو