جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ  مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ خواجہ آصف کے حالیہ بیان نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے، تاہم ان کا نقطۂ نظر ذاتی نہیں لگتا بلکہ اس بیان کو سیاسی مخالفین اپنے فائدے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ ہندوستان کے اندر خود نریندر مودی پر شدید تنقید ہو رہی ہے۔ پاکستان میں سیاسی اختلافات اپنی جگہ، لیکن وطن کی حفاظت کے لیے پوری قوم متحد ہے۔

پروفیسر ساجد میر کی وفات پراظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانافضل الرحمان نےکہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان پر سویلین کو قتل کرنے کا الزام بے بنیاد اور بلاجواز ہے، اور اس طرح کے الزامات الزام سے وہ خود مشکوک ہوگیا ہے۔
سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ ہندوستان کے اندر خود نریندر مودی پر شدید تنقید ہو رہی ہے۔ پاکستان میں سیاسی اختلافات اپنی جگہ، لیکن وطن کی حفاظت کے لیے پوری قوم متحد ہے، اور ہر پاکستانی وطن کے دفاع کے لیے ایک صف میں کھڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف کے حالیہ بیان نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے، تاہم ان کا نقطۂ نظر ذاتی نہیں لگتا بلکہ اس بیان کو سیاسی مخالفین اپنے فائدے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے دینی مدارس سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مدارس کو سوسائٹی سے الگ نہیں رکھا جا سکتا۔ انہوں نے بتایا کہ شوال میں دینی مدارس کے داخلے ہوتے ہیں اور اس سال اتنا زیادہ رش ہے کہ وقت سے پہلے ہی داخلے بند کرنا پڑ گئے، مدارس اب مزید داخلے لینے کی گنجائش نہیں رکھتے۔
اس سے قبل مولانا فضل الرحمان نے پروفیسر ساجد میر کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ساجد میر ایک نظریاتی اور اصول پسند شخصیت تھے، جنہوں نے زندگی بھر دین اور حق کی راہ میں استقامت کا مظاہرہ کیا۔

سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ چند روز قبل ان سے بے تکلفی سے گفتگو ہوئی، وہ علم و عمل کا پیکر تھے۔ ہمارے پاس بڑے لوگوں کا نظریہ رہ جاتا ہے، دینی مسئلے پر وہ حق کے ساتھ کھڑے ہوتے تھے۔

انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کے درجات بلند فرمائے اور ہمیں بھی دین کے کارِ خیر کی توفیق عطا فرمائے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

پاک سعودیہ دفاعی معاہدہ نیٹو طرز پرہے، عرب ممالک شریک ہوسکتے ہیں، خواجہ آصف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے حالیہ تاریخی دفاعی معاہدے پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ یہ معاہدہ نیٹو طرز پر ایک دفاعی چھتری فراہم کرتا ہے، جس کے تحت اگر کسی ایک ملک پر حملہ کیا گیا تو دوسرا ملک اس کے دفاع میں شریک ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ کسی مخصوص ملک کے خلاف نہیں بلکہ خطے میں امن، استحکام اور مشترکہ دفاع کے لیے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔

نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا کہ اس معاہدے کے دروازے کھلے ہیں اور مستقبل میں دیگر عرب ممالک بھی اس میں شمولیت اختیار کرسکتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ اقدام جارحانہ پالیسی کا حصہ نہیں بلکہ خطے میں استحکام اور توازن کی علامت ہے۔

وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان فوجی تعاون کئی دہائیوں سے جاری ہے، پاکستانی افواج سعودی فوجیوں کی تربیت میں مسلسل کردار ادا کر رہی ہیں اور یہ معاہدہ اسی تعلق کو باضابطہ شکل دینے کا عمل ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ سعودی عرب میں موجود مقدس مقامات کا تحفظ پاکستان کے لیے ایک مقدس ذمہ داری ہے، جس پر کوئی سمجھوتا ممکن نہیں۔

ایٹمی پروگرام سے متعلق سوال پر خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی قوت ہے اور اس کی صلاحیتیں دفاعی دائرہ کار میں شامل ہیں لیکن ان کے استعمال میں ہمیشہ احتیاط اور ذمہ داری کو مقدم رکھا جاتا ہے۔

افغانستان کی جانب سے دہشت گرد حملوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کابل حکومت پر شدید تنقید کی اور کہا کہ پاکستان روزانہ اپنے شہریوں اور جوانوں کے جنازے اٹھا رہا ہے لیکن افغانستان اس مسئلے پر بالکل غیر مخلص رویہ اختیار کیے ہوئے ہے۔

سیاسی مبصرین کے مطابق پاک سعودی معاہدہ خطے کی اسٹریٹیجک صورتِ حال میں بڑی تبدیلی کا پیش خیمہ بن سکتا ہے، جس نے نہ صرف بھارت کو تشویش میں ڈال دیا ہے بلکہ خطے کی دیگر طاقتوں کو بھی اپنی حکمت عملی پر نظر ثانی پر مجبور کردیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بجلی چوری پر سزا یافتہ شہری شک کے فائدے پر بری
  • پی ٹی آئی ارکان، کچھ جج جلد مستعفی ہو جائیں گے،عرفان صدیقی
  • دفاعی معاہدے میں شامل ہونے کیلئے دیگر عرب ممالک پر دروازے بند نہیں، خواجہ آصف
  • پاک سعودیہ دفاعی معاہدہ نیٹو طرز پرہے، عرب ممالک شریک ہوسکتے ہیں، خواجہ آصف
  • 36 ہزار مدارس میں سے 19300 رجسٹرڈ ہیں، ڈی جی وزارت مذہبی امور کی سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ
  • یوٹیوب پر نماز روزے کی بات کرتی ہوں تو لوگ حمائمہ کا نام لیتے ہیں، دعا ملک
  • اوورسیز پاکستانیوں کیلئے تین استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدی کر سکتے ہیں
  • ہم بیت المقدس پر اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، رجب طیب اردگان
  • حریت پسندکشمیری رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ  داعی اجل کو لبیک کہہ گئے
  • اسرائیل امریکا کا نہیں بلکہ امریکا اسرائیل کا پراڈکٹ ہے: خواجہ آصف