Express News:
2025-08-06@14:32:45 GMT

بھارت ایک دہشت گرد ملک

اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT

کوئی بھی قوم صرف نعرے لگا کر ترقی نہیں کر سکتی۔ اس کے لیے قربانیاں دینی پڑتی ہیں، محنت کرنی پڑتی ہے اور ملک کے مفاد کو ذاتی مفاد پر ترجیح دینی پڑتی ہے۔

آج ہمیں بھارت کی طرف سے شدید خطرات کا سامنا ہے۔ اگر ہم عقل کے اندھے نہیں تو ہمیں اس سازش کا مکمل احساس ہونا چاہیے کہ مغربی ممالک بھارت کو آلہ کار بنا کر پاکستان کو ختم کرنا چاہتے ہیں کہ یہ ملک اور قوم ان کے لیے ہمیشہ مسئلہ بنی رہی ہے۔

کبھی کسی جہاد میں سرگرم ہو جاتی ہے اور کبھی ایٹم بم تک بنا لیتی ہے۔ یہ تمام حرکتیں مغرب کی غالب دنیاکے لیے پریشان کن ہیں ۔ ہم نے ماضی میں جب سوویت یونین کا خاتمہ کیا تو اس کا خطرہ سب سے زیادہ مغربی ممالک نے محسوس کیا جو روس کے خلاف جنگ میں ہمارے اتحادی تھے اور دیکھ رہے تھے کہ یہ قوم کس قدر ایمانی طاقت رکھتی ہے اور کیا کچھ کر سکتی ہے۔ بس اس کو صرف ایک مخلص قیادت کی ضرورت ہے۔

زیادہ مدت نہیں گزری لیکن چونکہ ہماری یاداشت خاصی کمزور ہے ،ہندوستان میں کاروبار اور تجارت تو پاکستان بننے سے پہلے بھی چل رہی تھی لیکن ہم نے دو قومی نظریئے کی بنیاد پر یہ نیا ملک بنایا تھا ۔ قیام پاکستان کی تحریک اور جدو جہد میں کون سی قربانی تھی جو پیش نہیں کی گئی ۔’’لے کے رہیں گے پاکستان ‘‘ کے نعرے پر ہم نے اپنا بہت کچھ قربان کر دیا اور کرتے چلے جارہے ہیں۔

بھارت سے جنگیں کیوں کی گئیں اور ہم اپنے تحفظ کے لیے اس قدر بے چین کیوں رہتے ہیں ،اس لیے کہ ہمیں خوب معلوم ہے کہ ہمارا پڑوسی ہمیں ختم کر کے اپنے میں ضم کر لینا چاہتا ہے یعنی وہی صورتحال بنانا چاہتا ہے جو قیام پاکستان سے پہلے کی تھی۔۔ تازہ ترین مثال جعفر ایکسپریس ٹرین کے واقعہ کی ہے لیکن ہم میں شائد اتنی جرات نہیں تھی کہ اس کا ذمے دار بھارت کو ٹھہرا دیتے یا شائد ہمارے حکمران بھارت کے بارے میں کسی خوش فہمی کا شکار ہیں یا خوفزدہ کہ اسے مورد الزام نہیں ٹھہراتے۔

بھارت تو اپنے ارادوں پر کوئی پردہ نہیں ڈالتا کیونکہ وہ ہماری کمزوری کی وجہ سے شیر بنا ہوا ہے اور اسے جیسے ہی موقع ملا ہے اس نے ایک خطرناک منصوبہ کے تحت خود ہی حملہ کرا کے دنیا بھر میں پاکستان کو دہشت گرد ثابت کرنے کی مذموم کوشش کی ہے ۔ اندرا گاندھی نے سقوط ڈھاکہ پر کہا تھا کہ میں نے مسلمانوں سے ایک ہزار برس کی غلامی کا بدلہ لیا ہے۔

مقصد یہ بیان کرنا ہے کہ اب ایک بار پھر تحریک پاکستان جنم لے رہی ہے اور تحریک کا یہ دور ویسے ہی حالات کا تقاضا ہے جو قیام پاکستان سے پہلے موجود تھے اور جس کی شدت نے ایک تحریک پیدا کی تھی جو کامیابی سے ہمکنار ہوئی لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا ہمارے پاس آج اس پائے کے لیڈر موجود ہیں، مجھے تو اپنی دنیا بدلی ہوئی دکھائی دے رہی ہے کیونکہ ہم کسی آزمائش کی صورت میں روائتی جنگ تو شائد برداشت نہ کر سکیں لیکن غیر روائتی جنگ میں بھارت ہمارا مقابلہ نہیں کر سکتا۔

قوم کو یہ یاددہانی کراتے رہنا چاہیے کہ ایک ڈاکٹر قدیر خان بھی تھا جس کی مہربانی سے آج ایک عام پاکستانی بے فکر ہو چین کی نیند سوتا ہے اور وہ جب بھارتی جارحیت کی بات سنتا ہے تو بر ملاء کہتا ہے کہ ہمارے پاس ایٹم بم بھی موجود ہے جو میرے حفاظت کے لیے کافی ہے۔ بھارت نے گو کہ اسلحے کے انبار لگا رکھے ہیں لیکن بھارت کو یہ خوب علم ہے کہ ہمارے پاس کیا ہے اور ہم کیا کرسکتے ہیں۔ ہم نے بھارت سے کوئی جنگ نہیں ہاری۔ سقوط ڈھاکہ بھی ہماری غداری کا نتیجہ تھا ۔ آج ہم جس دوراہے پر کھڑے ہیں اس میںہمیں ایک نیا عزم اور نئی حکمت عملی اپنانا ہو گی تاکہ ہم دشمن کے عزائم کو ناکام بنا سکیں۔ ہمیں اپنی معیشت کو مستحکم کرنا ہوگااور انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا ہوگا۔

اگر ہم نے یہ سب کچھ نہ کیا تو ہماری خودمختاری خطرے میں پڑ سکتی ہے۔ ہمیں اندرونی خلفشار سے نکل کر قومی یکجہتی کی طرف بڑھنا ہوگا۔ ہمیں ہر اس شخص کو مسترد کرنا ہوگا جو پاکستان کو کمزور کرنا چاہتا ہے۔ ہمیں عالمی سطح پر اپنی شناخت منوانا ہوگی اور دنیا کو دکھانا ہوگا کہ ہم ایک امن پسند قوم ہیں ۔ اگر ہم متحد ہو کر کام کریں گے تو ہمیں کوئی شکست نہیں دے سکتا۔ ہمیں قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرنا ہوگا۔ اگر ہم دشمن کے اندازے کو توڑ نہ سکیں، اس کا حوصلہ نہ پست کر دیں، اس کے عزائم کو ناکام نہ بنا دیں تو ہمارا جینا بیکار ہے۔ ہم نے طاقت کی طرف بڑھنا ہے۔

ہمیں علم ہے کہ بھارت کے ساتھ ہماری کشمکش کسی مصلحت یا صلح سے ختم نہیں ہو سکتی۔ بھارت ہمیں کمزور رکھنا چاہتا ہے۔ امریکا اور بھارت کا گٹھ جوڑ ہے ۔ ہمیں طاقت کی طرف بڑھنا ہے اوراپنی منزل کا تعین خود کرنا ہے۔دنیا میں طاقت کی عزت ہے اور کمزور کو کوئی نہیں پوچھتا۔ ہمیں بھارت کی دہشت گرد دشمنی سے خبردار اور کسی بھی خطرے کے لیے تیار رہنا ہوگا۔ ہماری خارجہ پالیسی خودمختار ہونی چاہیے اور کسی بھی بیرونی دباؤ کو خاطر میں نہ لایا جائے۔ ہمیں دنیا کو دکھانا ہوگا کہ ہم ایک آزاد اور خودمختار قوم ہیں جو اپنے فیصلے خود کرتی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: چاہتا ہے کے لیے کی طرف اگر ہم ہے اور

پڑھیں:

پولیس والے خود ہمیں بتا رہے تھے وہ بانی کیساتھ کھڑے ہیں: علیمہ خان

—فائل فوٹو

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ پولیس والے خود ہمیں بتا رہے تھے وہ بانی کے ساتھ کھڑے ہیں۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کل کراچی، لاہور اور پشاور میں لوگ نکلے ہیں، کل اڈیالہ جیل آنے سے روکا گیا۔ جیل روڈ پر 400 پولیس والے ٹیئر گیس لے کر کھڑے تھے۔

علیمہ خان کا کہنا تھا کہ لوگوں کا خوف ٹیسٹ نہ کریں، حکومت کا خوف ٹیسٹ کریں، کوئی بات نہیں، ارکان اسمبلی کل نہیں آئے، دوبارہ آئیں گے، ہمیں خوشی ہے لوگ اپنے حق کے لیے نکلنا چاہتے ہیں۔

بانی نے کہا ملک میں جھوٹی گواہیوں پر سزائیں دی جا رہی ہیں۔، علیمہ خان

بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا نورین نیازی اورعظمٰی خان کو آج ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی، پہلے چھ چھ لوگوں کو ملاقات کی اجازت دی جاتی تھی پھر2 بہنوں پر لے آئے۔

انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ ٹو کا ٹرائل چھپا کر ہو رہا ہے، یہ ناجائز ٹرائل ہے، یہ چاہ رہے ہیں اس کیس میں بھی جلدی سے سزا دے دیں، فیئر ٹرائل میں فیملی، میڈیا اور وکلاء موجود ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے لیڈرز کو نااہل کردیا گیا اور کئی کو سزا ہوئی ہے، الیکشن کمیشن کو جلدی ہے، سب کو نااہل کردیں۔

بانی پی ٹی آئی کی بہن نے یہ بھی کہا کہ اب تو 27ویں اور 28ویں ترمیم بھی آرہی ہے، لوگوں کو دھمکیاں مل رہی ہیں، ہمیں بھی دھمکیاں آرہی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی ریاست صہیونی ریاست کو تسلیم کرنا چاہتی ہے،، ذوالفقار بھٹو جونیئر
  • پولیس والے خود ہمیں بتا رہے تھے وہ بانی کیساتھ کھڑے ہیں: علیمہ خان
  • لیجنڈز لیگ: پاکستان چیمپئنز کے مالک نے پی سی بی کی پابندی کو رد کردیا
  • بھارت اپنی پراکسیز کے ذریعے پاکستان بالخصوص بلوچستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے، سید مصطفی کمال
  • بھارت کو اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کرنا ہوگا ، وزیر خارجہ
  • ”امریکہ خود روس سے خریداری کرتا ہے، ہمیں طعنے کیوں؟“ ٹرمپ کی دھمکی پر بھارت کا رد عمل
  • امریکا کی نظر التفات کوئی پہلی بار نہیں
  • ایرانی صدر کا دورہ ثبوت ہے کہ پاکستان نے ایران، اسرائیل جنگ میں مثبت کردار ادا کیا، عرفان صدیقی
  • بھارت سے ٹیکنالوجی کی جنگ جیت لی، نوجوانوں کو ڈیجیٹل مہارتوں سے لیس کرنا وقت کا تقاضا ہے، شزا فاطمہ
  • یومِ آزادی معرکۂ حق: پاکستان کا قیام کئی نسلوں کے خوابوں کی تعبیر