ایرانی وزیر خارجہ کی ملاقات‘ کشیدگی میں روس اہم کردار ادا کر سکتا: زرداری
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) صدر آصف علی زرداری نے دوسری جنگ ِ عظیم میں روسی فتح کی 80 ویں سالگرہ کے موقع پر تقریب سے خطاب میں کہا ہے کہ پاکستان روس کو ایک اہم عالمی طاقت، علاقائی امن و استحکام میں کلیدی عنصر کے طور پر دیکھتا ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے پیشِ نظر روس موجودہ صورتحال بہتر کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے اور کر رہا ہے۔ جنگ ِ عظیم دوم میں فتح کے دن پر روسی صدر، حکومت اور عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ روسی فتح عوامی طاقت، امن و خوشحالی کیلئے روس کے مضبوط عزم کی عکاس ہے۔ دوسری جنگ عظیم میں موجودہ پاکستان کے علاقے سے بھی لوگوں نے نازی ازم کو شکست دینے میں اہم کردار ادا کیا۔ دریں اثناء صدر مملکت آصف علی زرداری سے ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے ملاقات کی جس میں دو طرفہ اور باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کی گئی۔ ملاقات میں علاقائی سلامتی کی صورتحال بالخصوص پہلگام واقعہ کے بعد بھارت اور پاکستان کے مابین جاری کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ایوان صدر کے پریس ونگ کے مطابق ملاقات کے دوران صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ ایران پاکستان کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔ ایران پاکستان کے ساتھ باہمی مفاد میں دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ کا دوطرفہ تجارت کو اس کی بھرپور صلاحیت تک بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ ملاقات میں افغانستان کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ فریقین نے غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیلی افواج کی طرف سے جاری مظالم، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پاکستان کے
پڑھیں:
اسلام آباد، ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
خطے میں امن و استحکام کے لئے اپنا کردار ادا کرنے کے لئے ایران کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ نے وزیراعظم کو اس سال کے دوران ایران کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت بھی دی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعظم آفس اسلام آباد سے جاری پریس ریلیز کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے ایران کے شہر بندر عباس میں ہونے والے المناک دھماکے کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع اور سینکڑوں افراد کے زخمی ہونے پر ایرانی وزیر خارجہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ شہباز شریف نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای اور صدر مسعود پیزشکیان کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ اپنے تاریخی، گہرے برادرانہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ وزیر اعظم نے پہلگام واقعہ کے بعد سے بھارت کے اشتعال انگیز رویے کے نتیجے میں جنوبی ایشیا میں موجودہ کشیدگی پر پاکستان کی شدید تشویش کا اظہار کیا، ان کا کہنا تھا کہ اس تمام صورتحال میں پاکستان نے انتہائی ذمہ داری سے کام لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے پیشکش کی ہے کہ پہلگام واقعہ کے پس پردہ حقائق کا پتہ لگانے کے لئے بین الاقوامی شفاف، غیر جانبدار اور معتبر تحقیقات کرائی جائیں۔
وزیراعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنا اور اسے آبی جارحیت کے طور پر استعمال کرنا ناقابل قبول ہے کیونکہ پانی پاکستانی عوام کے لئے ریڈ لائن کی حیثیت رکھتا ہے۔ وزیراعظم نے خطے میں امن، استحکام اور ترقی کے لئے ایران کے ساتھ مل کر کام کرنے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ عباس عراقچی نے خطے میں امن و استحکام کے لئے اپنا کردار ادا کرنے کے لئے ایران کے عزم کا اعادہ کیا اور وزیراعظم کو اس سال کے دوران ایران کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت کا بھی اعادہ کیا۔