امریکا ایران جوہری مذاکرات کا نیا دور اتوار کو مسقط میں ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
امریکا اور ایران کے درمیان چوتھی بار جوہری مذاکرات ہونے جا رہے ہیں اور پچھلی بار کی طرح اس مرتبہ بھی مقام مسقط ہے۔
ایرانی ویب سائٹ "نورنیوز" نے ایک اعلیٰ عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا کے ساتھ جوہری مذاکرات کا آغاز اتوار سے ہوگا۔
اعلیٰ عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر نور نیوز کو بتایا کہ پچھلی بار کی طرح اس مرتبہ بھی جوہری مذاکرات مسقط میں ہوں گے۔
اس سے قبل ایک امریکی ویب سائٹ نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات کے آغاز کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔
امریکی ایلچی نے بتایا تھا کہ ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات میں کچھ پیش رفت ہوئی ہے، اور صدر ٹرمپ اس مسئلے کو سفارتی طریقے سے حل کرنا چاہتے ہیں۔
ایرانی حکومت کی ترجمان فاطمہ مہاجرانی نے کہا کہ ہمیں مذاکرات پر کوئی اعتراض نہیں لیکن فی الوقت ہم عمان کے وزیر خارجہ کے اعلان کے منتظر ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہماری طرف سے کوئی رکاوٹ نہیں ہے لیکن جب سے ڈونلڈ ٹرمپ حکومت میں دوبارہ آئے ہیں، ہم ہر قسم کے حالات کے لیے تیار ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جوہری مذاکرات
پڑھیں:
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹک ٹاک معاہدے کا اعلان، کونسی امریکی کمپنیاں ٹک ٹاک خرید سکتی ہیں؟
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کے روز اعلان کیا کہ چین کے ساتھ ٹک ٹاک کے حوالے سے معاہدہ طے پا گیا ہے۔ اس معاہدے کے تحت امریکی سرمایہ کار ایپ کی آپریشنز کا کنٹرول امریکہ کے اندر سنبھالیں گے۔
امریکی قانون ساز کئی برسوں سے ٹک ٹاک کو لے کر تشویش کا اظہار کرتے رہے ہیں جس کی بنیادی وجہ ڈیٹا پرائیویسی اور نوجوان امریکیوں پر چین کے ممکنہ اثرات ہیں۔ اسی وجہ سے بائیٹ ڈانس، جو ٹک ٹاک کی اصل کمپنی ہے، پر یا تو امریکی سرمایہ کاروں کو شئیرز دینے یا پھر امریکا میں پابندی کا سامنا کرنے کا دباؤ تھا۔
یہ بھی پڑھیے: ڈونلڈ ٹرمپ اور شی جن پنگ کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو: ٹک ٹاک اور تجارتی معاہدے زیر بحث
میڈیا رپورٹس کے مطابق اوریکل (Oracle)، سلور لیک (Silver Lake) اور آندریسن ہورووٹز (Andreessen Horowitz) نے ایک کنسورشیم پیش کیا ہے جو ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنز میں 80 فیصد حصہ لے گا۔
اوریکل صارفین کا ڈیٹا امریکا میں کئی برسوں سے سنبھالتی رہی ہے جب کہ سلور لیک اور آندریسن ہورووٹز بطور سرمایہ کار شامل ہوں گے۔
تاہم بعض ناقدین نے ان نئے سرمایہ کاروں پر اعتراضات اٹھائے ہیں اور دعویٰ کیا ہے کہ ان کے اسرائیل سے روابط ہیں۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ آندریسن ہورووٹز اسرائیل میں سائبر سکیورٹی اور مصنوعی ذہانت کی کئی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کر چکی ہے جبکہ سلور لیک کے بھی اسرائیلی کمپنیوں کے ساتھ تعلقات اور سرمایہ کاری موجود ہے۔
غزہ میں جاری جارحیت کی وجہ سے اسرائیل اور تجارتی شعبے میں اس کا ساتھ دینے والی کمپنیوں کو شدید تنقید کا سامنا ہے جبکہ کئی ممالک نے اسرائیل کے ساتھ تجارتی روابط ختم کرنے کا بھی اعلان کردیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا تجارت ٹک ٹاک چین