اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس، مسئلہ کشمیر کو مرکزی حیثیت حاصل
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
پاکستان نے جو اس وقت طاقتور کونسل کا غیر مستقل رکن ہے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد جوہری ہتھیاروں سے لیس دونوں ہمسایہ ممالک کی کشیدہ صورتحال پر سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کی درخواست کی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ ہمسایہ جوہری طاقتوں بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حل طلب تنازعہ کشمیر کی وجہ سے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے بند کمرے کے اجلاس میں دونوں ملکوں پر ضبط و تحمل کا مظاہرہ کرنے اور مذاکرات پر زور دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کی درخواست پر 15 ملکی سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد کونسل کی جانب سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔ پاکستان نے جو اس وقت طاقتور کونسل کا غیر مستقل رکن ہے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد جوہری ہتھیاروں سے لیس دونوں ہمسایہ ممالک کی کشیدہ صورتحال پر سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کی درخواست کی تھی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سلامتی کونسل کونسل کا
پڑھیں:
جنرل اسمبلی کے اعلیٰ سطحی اجلاس کا ہر لمحہ قیمتی، اینالینا بیئربوک
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 18 ستمبر 2025ء) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی صدر اینالینا بیئربوک نے کہا ہے کہ وہ اسمبلی کے اعلیٰ سطحی ہفتے میں تاریخ کے اس لمحے کی اہمیت کو اجاگر کرنے اور ادارے کے چارٹر اور اس کے اصولوں سے اپنی وابستگی کا اعادہ کرنے کے لیے ہر موقع سے کام لیں گی۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ سوموار سے شروع ہونے والے اعلیٰ سطحی ہفتے کے اجلاس اہم موضوعات پر گفت و شنید اور فیصلوں کے کئی اہم مواقع فراہم کریں گے جن میں ادارے کے قیام کی 80ویں سالگرہ کے حوالے سے منعقدہ اعلیٰ سطحی نشست، فلسطین کے مسئلے کے پرامن اور دو ریاستی حل کے نفاذ کے حوالے سے اعلیٰ سطحی بین الاقوامی کانفرنس، چوتھی عالمی کانفرنس برائے خواتین کی 30ویں سالگرہ پر ہونے والا اعلیٰ سطحی اجلاس بہت سی دیگر ملاقاتیں شامل ہیں۔
(جاری ہے)
اتحاد میں بہتریانہوں نے جنرل اسمبلی کی اپنی صدارت کے بنیادی موضوع 'اتحاد میں بہتری' کی جانب اشارہ کرتے ہوئے زور دیا کہ یہ تصور اس حقیقت کی عکاسی کرتا ہے کہ کوئی بھی ملک، چاہے وہ کتنا ہی بڑا، طاقتور یا دولت مند کیوں نہ ہو ان بے شمار مسائل کا تنہا مقابلہ نہیں کر سکتا جن کا دنیا کو سامنا ہے۔
اقوام متحدہ کے قیام کو 80 سال مکمل ہو رہے ہیں اور اس موقع پر ماضی سے سبق سیکھتے ہوئے دور حاضر اور مستقبل کے مسائل سے مشترکہ طور پر نمٹنے کے لیے غوروفکر کرنا ہو گا۔
اقوام متحدہ کو آئندہ 80 برس تک مضبوط رکھنا دنیا بھر کی ذمہ داری ہے۔امید سے حقیقت تکاینالینا بیئربوک نے ایسے اقدامات کا تذکرہ بھی کیا جو اس اجلاس کے دوران توجہ کا مرکز ہوں گے۔ ان میں اقوام متحدہ کو زیادہ موثر اور اپنے وعدے پورے کرنے کے قابل بنانے کے لیے شروع کیا جانے والا 'یو این 80' اقدام بھی شامل ہے۔
اجلاس میں آئندہ سیکرٹری جنرل کے انتخاب کے عمل کی رہنمائی بھی توجہ کا مرکز ہو گی۔
اس کے علاوہ مستقبل کے چارٹر پر کام کو آگے بڑھانا اور پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے کوششوں کو تیز کرنا بھی اس اجلاس کی ترجیحات میں شامل ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ دنیا ایک دوراہے پر کھڑی ہے لیکن یہی وہ وقت ہے جب مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ اب وعدوں کو عملی اقدامات، عزم کو ترقی اور امید کو حقیقت میں بدلنے کا ارادہ اور جذبہ پیدا کرنا ہو گا۔