چین کا امریکہ کے ساتھ بات چیت کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
بیجنگ:چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اعلان کیا کہ سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن اور چین کے نائب وزیر اعظم حہ لی فنگ سوئس حکومت کی دعوت پر 9 سے 12 مئی تک سوئٹزرلینڈ کا دورہ کریں گے اور سوئس رہنماؤں اور متعلقہ شخصیات سے بات چیت کریں گے۔ سوئٹزرلینڈ میں قیام کے دوران حہ لی فنگ چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی معاملات کے چینی رہنما کی حیثیت سے امریکی وزیر خزانہ بیسنٹ سے بات چیت کریں گے۔ 12 سے 16 مئی تک حہ لی فنگ فرانس جائیں گے جہاں وہ فرانس کے ساتھ دسویں چین فرانس اعلیٰ سطحی اقتصادی اور مالیاتی ڈائیلاگ کی مشترکہ صدارت کریں گے۔ اسی روز چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے چین امریکا اقتصادی اور تجارتی بات چیت کے حوالے سے کہا کہ حال ہی میں امریکا نے مختلف چینلز کے ذریعے چین کو معلومات پہنچانے کی پہل کی اور چین کے ساتھ محصولات سمیت دیگر معاملات پر بات چیت کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ۔ چین نے امریکی معلومات کا بغور جائزہ لیا۔
عالمی توقعات، چین کے مفادات اور امریکی صنعت اور صارفین کی اپیل کا مکمل خیال رکھنے کے بعد، چین نے امریکا کے ساتھ بات چیت کرنے کا فیصلہ کیا.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اقتصادی اور حہ لی فنگ بات چیت کے ساتھ کریں گے چین کے
پڑھیں:
نا اہل قرار اپوزیشن لیڈران کی جگہ کسی کو نامزد نہیں کریں گے، چیئرمین پی ٹی آئی
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 اگست 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا ہے کہ تینوں اپوزیشن لیڈرز کو سنے بغیر نااہل کیا گیا جو آئین و قانون کی صریح خلاف ورزی ہے، پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کا فیصلہ کیا ہے، 14 اگست کو ملک گیر مظاہروں پر بھی مشاورت جاری ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں سنا ہی نہیں گیا، الیکشن کمیشن کو ہمیں سننا چاہیے تھا، ہم اس فیصلے کو عدالت میں چیلنج کریں گے، پارٹی ان نااہل قرار دیے گئے رہنماؤں کی جگہ کسی اور کو نامزد نہیں کرے گی، یہ پہلا الیکشن کمیشن ہے جو خود سٹے آرڈر پر چل رہا ہے، انہیں ڈائریکٹ نااہلی کا اختیار نہیں، عوام سڑکوں پر نکلے اور آواز بلند کی، ملک بھر کے 170 اضلاع میں بھرپور اور پُرامن احتجاج کیا گیا، ہم پرامن لوگ ہیں، کل بھی پرامن احتجاج ہوا اور عوام نے ثابت کیا کہ وہ آج بھی عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے۔(جاری ہے)
بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نے اپنے اراکین اسمبلی و سینیٹ کی نااہلی کے خلاف اور آئندہ کی حکمت عملی کے سلسلے میں سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ فیصلہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں کیا گیا، اجلاس میں قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران ممکنہ احتجاج، پارٹی قیادت کی نااہلیوں اور یوم آزادی 14 اگست کے موقع پر ملک گیر احتجاج کے امکانات پر تفصیلی مشاورت ہوئی۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پارٹی نے موجودہ صورتحال میں عدالتی فورمز پر دباؤ بڑھانے اور عوامی حمایت حاصل کرنے کے لیے اعلیٰ عدلیہ کے باہر علامتی احتجاج کا فیصلہ کیا، پارلیمانی پارٹی نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے اراکینِ پارلیمنٹ سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کریں گے تاکہ عدلیہ کی توجہ آئینی اور قانونی امور پر مبذول کرائی جا سکے، اجلاس میں ایوان کے اندر احتجاجی حکمت عملی اور قائدین کی نااہلیوں کو چیلنج کرنے کے لیے قانونی آپشنز پر بھی غور کیا گیا۔