بھارت کا پاکستان پرحملہ شرمناک ہے، امریکی صدرٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 مئی2025ء)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستانی شہروں اور آزا کشمیر کے حصے پر بھارت کے میزائل حملوں کو شرمناک قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ بھارتی کارروائی جلد ختم ہو جائے گی۔
(جاری ہے)
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ نے حملوں پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئیوائٹ ہاس میں صحافیوں کو بتایا کہ یہ ایک شرم کی بات ہے ہم نے ابھی اس کے بارے میں سنا جب ہم اوول آفس کے دروازوں سے گزر رہے تھے۔انہوں نے دو جوہری حریفوں کے بارے میں کہاکہ وہ ایک طویل عرصے سے لڑ رہے ہیں مجھے امید ہے کہ یہ بہت جلد ختم ہو جائے گا ۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
ایران کی 3 جوہری سائٹس پر امریکی فضائی حملوں میں تباہ، یہ سب سے مشکل اہداف تھے، ٹرمپ
امریکا نے فردو، نطنزا ور اصفہان میں واقع تین جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کا اعلان کیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر ان کارروائیوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ فضائی حملے کامیاب رہے اور فردو ایٹمی سہولت مکمل طور پر تباہ کر دی گئی ہے۔
جوہری تنصیبات خالی کر دی گئیں، ایرانی حکام کا دعویٰ
ایرانی حکام نے وضاحت میں کہا کہ امریکی حملے سے قبل ہی تمام ایٹمی تنصیبات کو خالی کروا لیا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ دشمن کے فضائی حملے کے باوجود ان سائٹس میں کوئی ایسا مواد نہیں تھا جو خارج ہو کر نقصان پہنچا سکتا۔
ایران نے مزید کہا کہ وہ آئندہ بھی اپنے ایٹمی پروگرام کو جاری رکھے گا اور اقوامِ متحدہ اور بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کے ساتھ آگے بڑھے گا۔
صرف 6 بم؟ امریکی میڈیا کی رپورٹ
امریکی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا نے ایران کے فردو اٹمی مرکز پر کے بی ٹو (B2) بمبار طیارے استعمال کر کے 6 ’بنکر بسٹر‘ بم گرائے۔
اس کے علاوہ دیگر مقامات یعنی نطنز اور اصفہان پر حملوں میں تقریباً 30 ٹوماہاک میزائل استعمال کیے گئے۔ ان حملوں میں جدید ہتھیاروں کے استعمال کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے۔
ٹرمپ کی دوہری پالیسی: تباہی یا امن؟
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن سے اپنے بیان میں کہا کہ حملے کا مقصد ایران کی جوہری افزودگی صلاحیت کو ختم کرنا تھا۔
ان کے بقول یہ رات کے سب سے مشکل اہداف تھے اور اگر ایران امن نہ چاہے گا تو مستقبل میں مزید نشانہ بنایا جائے گا۔ ٹرمپ نے واضح کیا کہ اب ایران کے پاس 2 ہی راستے ہیں: جنگ بندی یا ’سانحہ‘۔
نیتن یاہو کی تعریف اور خطے میں اثر
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ٹرمپ کو اس کارروائی پر خراجِ تحسین پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکی اقدام نے نہ صرف امریکا بلکہ عالمی سطح پر تاثر بدل دیا ہے۔
نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے اسرائیلی افواج کی مدد سے طاقت کا مظاہرہ کیا جبکہ اتنی بڑی پیمانے پر کارروائی تاریخ میں مثال بن گئی ہے۔
شدت اور سفارتی کشیدگی میں اضافہ
امریکا کی طرف سے ایٹمی تنصیبات پر حملے نے علاقائی و عالمی سطح پر شدید کشیدگی پیدا کر دی ہے۔ ایران نے ان حملوں کو جارحیت قرار دیا، جبکہ واشنگٹن اور تل ابیب نے اسے ایٹمی خطرہ کا خاتمہ قرار دے کر حق بجانب ٹھہرایا۔
یہ واقعہ مستقبل قریب میں ایران–امریکہ اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی اور ممکنہ جوابی کارروائیوں کا باعث بن سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں