جو یکجہتی ہم نے دکھائی ہے دنیا نے دیکھی ہے؛ اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
سٹی 42 : وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، جو یکجہتی ہم نے دکھائی ہے دنیا نے دیکھی ہے۔
اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب میں کہا کہ بھارت نے پہلگام واقعہ کےبعد جتنے اقدامات کیے وہ پاکستان کے خلاف تھے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے پر انڈیا پاکستان کے ساتھ ایک سال سے کارسپانڈنس کر رہا کہ اس پر بات ہونی چاہیے، اس بار پلوامہ کی طرح ہائپ کرنے کی کوشش کی، پہلگام واقعہ پلانڈ لگ رہا ہے جو وقت بتائے گا ۔
میچ کے دوران بولر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگیا
اسحاق ڈار نے کہا کہ 29 اور 30 کی درمیانی شب چار رافیل طیاروں نے دراندازی کی کوشش کی لیکن ہماری ایئرفورس نے ان کے طیاروں کی کمیونکیشن جام کر دی،جس کے بعد وہ سری نگر لینڈ کر گئے ۔ انہوں نے کہا کہ بہادر افواج پاکستان ایئر فورس نے پاکستان کا سر بلند کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یو این سکیورٹی کونسل کو خط لکھا ہے۔
وزیرخارجہ نے بتایا کہ ہندوستان کی جانب سے 6 لوکیشنز پر 24 اٹیک ہوئے، جن میں 26 شہید، 46 زخمی ہوئے ۔ انہوں نے کہاکہ ترکی سے فون آیا، چین دوست ملک کے ممبران سے ملاقات ہوئی، ہمارے سفارتی محاذ پر روابط جاری ہیں، اس دفعہ ان کا بیانیہ پھٹ چکا ہے۔ آج اسلام آباد میں 6 بجے تمام سفرا کو بلا کر اپنا نیریٹو بیان کریں گے ۔
سندرفائرنگ؛ 2 افراد زخمی
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا اسحاق ڈار نے کہا کہ
پڑھیں:
افغانستان میں چائے کا کپ ہمیں 2012 پر لے آیا، دہشتگردی کے خاتمے کے لیے متحد ہونا پڑےگا، اسحاق ڈار
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے افغانستان کے ساتھ تعلقات میں مسلسل بگڑتی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ باوجود ان کی ذاتی اور پاکستان کی کوششوں کے، تعلقات میں بہتری نہیں آ سکی۔
’افغانستان میں چائے کا کپ مہنگا پڑا‘
سینیٹ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے گزشتہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ وہ اتنی زیادہ کوششیں کر رہے تھے کہ ہم وہاں صرف ایک کپ چائے کے لیے گئے لیکن وہ کپ چائے ہمارے لیے بہت مہنگا ثابت ہوا۔
اسحاق ڈار نے کہاکہ اس کے نتیجے میں 35 سے 40 ہزار طالبان واپس آئے اور پچھلی حکومت نے 100 ایسے مجرموں کو رہا کیا جنہوں نے سوات میں پاکستانی پرچم جلایا اور سینکڑوں افراد کو شہید کیا۔ یہ سب سے بڑی غلطی تھی۔
نائب وزیراعظم نے مزید کہاکہ ملک کو درپیش مسائل اس حد تک بڑھ گئے کہ ملک سنہ 2012 کی حالت پر واپس چلا گیا۔
افغان وزیرخارجہ امیر متقی کی ’بے بسی‘ کا تذکرہ
افغانستان کے ساتھ جاری مذاکرات کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ افغان طالبان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے 6 دن قبل انہیں 6 مرتبہ فون کیا۔
انہوں نے کہاکہ آپ نے ہم سے صرف ایک بات مانگی تھی کہ افغانستان کی زمین سے پاکستان میں کوئی دہشتگردانہ کارروائیاں نہ ہوں لیکن یہاں تک آ گئے ہیں کہ میں بھی، جو آپ کی مدد کرنا چاہتا ہوں، بے بس محسوس کر رہا ہوں۔
اسحاق ڈار نے کہاکہ پاکستان افغانستان کے ساتھ تمام مسائل کا پرامن حل چاہتا ہے۔ انہوں نے خطے کے لیے پاکستان، ازبکستان اور افغانستان کے ٹرانس ریلوے منصوبے کو فائدہ مند قرار دیا۔
انہوں نے کہاکہ ہم اپنے تمام ہمسایوں کے ساتھ بہترین تعلقات کے خواہاں ہیں اور افغانستان کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے کاوشیں کی گئی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں متحد ہو کر دہشتگردی کے ناسور کو ختم کرنا ہوگا اور اس مقصد کے لیے اپوزیشن کی تجاویز کا خیرمقدم کیا جائے گا۔
اسحاق ڈار نے مزید کہاکہ 2012 اور 2013 میں ملک بھر میں دہشت گردی عروج پر تھی، ماضی میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کیے گئے اور مالی مشکلات کے باوجود دہشتگردی کے خلاف جنگ کے لیے فنڈز فراہم کیے گئے۔ انہوں نے زور دیا کہ ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسحاق ڈار پاک افغان تعلقات دہشتگردی وزیر خارجہ وی نیوز