بھارتی جارحیت، ترکیہ کے وزیر خارجہ کا اسحاق ڈار سے رابطہ، پاکستان کے ساتھ مکمل یکجہتی کااعادہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
ویب ڈیسک:ترکیہ کے وزیر خارجہ حاقان فدان نے پاکستان کے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کو ٹیلیفون کیا ہے۔
گفتگو کے دوران ترکیہ کے وزیر خارجہ نے بھارت کی جانب سے بلااشتعال جارحیت، پاکستانی خودمختاری کی خلاف ورزی اور بے گناہ شہریوں کی شہادت پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
وزیر خارجہ حاقان فدان نے اس موقع پر پاکستان کے ساتھ ترکی کی مکمل یکجہتی کا اعادہ کیا اور علاقائی سیکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
میچ کے دوران بولر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگیا
دونوں رہنماؤں نے موجودہ حالات پر قریبی رابطے میں رہنے اور باہمی مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
پابندیاں بحال ہونے پر ایران نے جوہری معائنے کا معاہدہ ختم کرنے کا انتباہ
ایران نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اس فیصلے پر شدید ردعمل دیا ہے جس کے تحت تہران پر عائد پابندیاں ختم کرنے سے انکار کردیا گیا۔
ایرانی وزارتِ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ سلامتی کونسل کا اقدام غیر قانونی اور غیر منصفانہ ہے، اور ایران اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائے گا۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر 28 ستمبر کو سلامتی کونسل کی جانب سے پابندیاں دوبارہ نافذ ہوئیں تو قاہرہ میں عالمی جوہری نگراں ادارے (آئی اے ای اے) کے ساتھ ہونے والا حالیہ معاہدہ معطل کر دیا جائے گا۔
ایرانی سرکاری ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اگر سفارتی کوششیں ناکام ہوئیں تو 27 ستمبر کے بعد یہ پابندیاں خودکار طریقے سے بحال ہوجائیں گی اور اس کے ساتھ ہی آئی اے ای اے کے ساتھ طے پایا معاہدہ ختم تصور ہوگا۔
انہوں نے مزید واضح کیا کہ وزیر خارجہ عباس عراقچی پہلے ہی اس بات پر زور دے چکے ہیں کہ ایران پر کسی بھی نئی پابندی کا مطلب آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون کا خاتمہ ہوگا۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 2015 کے جوہری معاہدے کے تحت ایران پر عائد پابندیوں میں نرمی جاری رکھنے کی تجویز مسترد کر دی تھی۔ اس فیصلے کے نتیجے میں ’’اسنیپ بیک میکانزم‘‘ کے تحت 28 ستمبر کو 30 روزہ مدت پوری ہونے پر تمام پرانی پابندیاں خودبخود بحال ہو جائیں گی۔
رواں ماہ 10 ستمبر کو ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان تعاون کی بحالی کا معاہدہ قاہرہ میں ہوا تھا، جس پر ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اور عالمی جوہری ادارے کے ڈائریکٹر نے دستخط کیے تھے۔