ہر دہشت گردی کے پیچھے ’را‘ کا ہی ہاتھ رہا ہے، بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ ہر دہشت گردی کے پیچھے ’را‘ کا ہی ہاتھ رہا ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب میں بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ ہم آج پوری قوم کو مبارکباد دیتے ہیں، بھارت نے اگر دوبارہ حرکت کی تو اس سے سخت جواب ملے گا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رکن قومی اسمبلی زرتاج گل وزیر نے کہا ہے کہ کل کا حملہ کسی پارٹی پر نہیں میرے ملک پر ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر دہشت گردی کے پیچھے ہاتھ را کا ہی رہا ہے، آج ہم نے واضح کیا کہ سرکار آپ کی سہی لیکن دیس ہمارا بھی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے واضح کہا ہے کہ ہم نے بات چیت کے دروازے کبھی بند نہیں کیے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی نے کہا
پڑھیں:
الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی و سینیٹ کے اپوزیشن لیڈرز سمیت 9 ارکان کو نااہل قرار دیدیا
الیکشن کمیشن نے اپنے نوٹیفکیشن میں لکھا ہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت فیصل آباد کے فیصلے کی روشنی میں اراکین سزا پا چکے ہیں، اس لیے ارکان قومی اسمبلی اور سینٹیرز کو نااہل قرار دیا جاتا ہے۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کی 9 نشستوں کو خالی قرار دے دیا۔ اسلام ٹائمز۔ الیکشن کمیشن نے اپوزیشن لیڈرز قومی اسمبلی اور سینیٹ، عمر ایوب اور شبلی فراز سمیت 9 ارکان کو نااہل قرار دے دیا۔ الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق نااہل ہونے والوں میں صاحبزادہ حامد رضا، زرتاج گل، رائے حیدر علی، جنید افضل ساہی، رائے حسن مرتضیٰ، عنصر اقبال سمیت 9 ارکان اسمبلی اور سینیٹرز شامل ہیں۔ الیکشن کمیشن نے ان ارکان کی نااہلی کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا جس کے مطابق آئین کے آرٹیکل (ایچ)1-63 کے تحت تمام ارکان کو نااہل قرار دیا گیا۔
الیکشن کمیشن نے لکھا ہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت فیصل آباد کے فیصلے کی روشنی میں اراکین سزا پا چکے ہیں، اس لیے ارکان قومی اسمبلی اور سینٹیرز کو نااہل قرار دیا جاتا ہے۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کی 9 نشستوں کو خالی قرار دے دیا۔ واضح رہے کہ چند روز قبل، فیصل آباد میں انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کے 3 مقدمات کا فیصلہ سناتے ہوئے عمر ایوب، شبلی فراز اور زرتاج گل وزیر سمیت پاکستان تحریک انصاف کے 196 راہنماؤں اور کارکنوں کو 10 سال تک قید کی سزائیں سنائی تھیں۔