حکومت اے پی سی اور بانی پی ٹی آئی کو بلائے، زرتاج گل
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رکن قومی اسمبلی زرتاج گل وزیر نے کہا ہے کہ کل کا حملہ کسی پارٹی پر نہیں میرے ملک پر ہوا ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب میں زرتاج گل نے کہا کہ پی ٹی آئی ایوان میں ملک کی خاطر آئی ہوئی ہے، آج ہمارا کوئی ذاتی ایجنڈا اور انا نہیں، اپنی مسلح افواج پر فخر ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف اور صدر مملکت آصف زرداری کو بانی پی ٹی آئی کے پاس جانا چاہیے۔
پی ٹی آئی ایم این اے نے مزید کہ اکہ حکومت آل پارٹیز کانفرنس بلائے اور بانی پی ٹی آئی کو بھی بلائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
اسد قیصر کی اسرائیل اور غزہ سے متعلق پالیسی پر حکومت پر شدید تنقید
اسد قیصر نے اسرائیل اور غزہ سے متعلق پالیسی پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سوال اٹھایا ہے کہ ایسے حساس اور اہم قومی فیصلوں پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں کیوں نہیں لیا گیا۔ پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما اسد قیصر نے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے غزہ امن معاہدے سے متعلق بیان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایسے حساس قومی معاملے پر ”آئیں بائیں شائیں“ کرنے سے قوم کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔ سابق اسپیکر قومی اسمبلی نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ غزہ اور فلسطین جیسے نازک مسئلے پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں کیوں نہیں لیا گیا؟ سینیٹر مشتاق فلسطینیوں کے لیے امداد لے جا رہے تھے، اسرائیلی فوج نے گرفتار کیا، حکومت فوری اقدام کرے۔ اسد قیصر کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار نے کھل کر بات نہیں کی، اہم فیصلے پردے کے پیچھے طے کیے جا رہے ہیں، جنہیں عوام کے نمائندوں سے چھپایا جا رہا ہے۔ اتنے بڑے فیصلے بغیر مشاورت کے کیے جا رہے ہیں، نہ پارلیمنٹ سے بات ہوئی، نہ اتحادیوں سے، نہ قوم کو اعتماد میں لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیس نکات منظر عام پر آنے سے پہلے ہی وزیراعظم ہر شرط مان چکے تھے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت پہلے ہی جھک چکی ہے۔ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کسی بھی کوشش کی بھرپور مخالفت کی جائے گی۔ اسد قیصر نے واضح کیا کہ اگر فلسطینیوں کی مشاورت کے بغیر کوئی معاہدہ کیا گیا تو وہ قابلِ قبول نہیں ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسا کوئی معاہدہ نہیں مانا جائے گا جس میں فلسطینیوں کی رائے شامل نہ ہو۔ رہنما پاکستان تحریکِ انصاف نے یہ بھی کہا کہ حرم شریف کے لیے ہم سب کی جانیں قربان ہیں، لیکن اس جذبے کو سیاسی مفادات کے لیے استعمال نہ کیا جائے۔